1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان کو ورلڈ کپ میں پھر شکست، بھارت 7ویں بار جیت گیا

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏17 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کو ورلڈ کپ میں پھر شکست، بھارت 7ویں بار جیت گیا
    [​IMG]
    مانچسٹر: (دنیا نیوز) بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے تھے۔
    مانچسٹر میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 2019ء کے سب سے بڑے میچ میں پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ہوا۔ انڈین ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے پاکستان کو مقررہ پچاس اوورز میں جیت کیلئے 337 رنز کا ہدف دیا۔

    پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور امام الحق میدان میں اترے اور ابتدائی اوورز ذمہ داری سے کھیلے تاہم پانچویں اوور کی چوتھی گیند پر انڈین گیند باز بھونیشور کمار ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر باہر گئے تو ان کی جگہ اوور مکمل کرنے کیلئے آنے والے شنکر نے امام الحق کو ایل بی ڈبلیو کرکے واپس بھجوا دیا، امام الحق صرف 7 رنز بنا سکے۔

    اس کے بعد اوپنر فخر زمان اور بابر اعظم نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ فخر زمان نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

    پاکستان کی دوسری وکٹ 117 رنز پر گری، جب کلدیپ یادیو نے انتہائی خوبصورت گیند پر بابر اعظم کو بولڈ کرکے واپسی کی راہ دکھائی۔ بابر اعظم نے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 48 رنز کی اننگز کھیلی۔

    بابر اعظم کے جانے فوری بعد کے بعد آؤٹ ہونے والے تیسرے کھلاڑی فخر زمان تھے، ان کی وکٹ بھی کلدیپ یادیو کے حصے میں آئی۔ فخر زمان انتہائی غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 7 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 62 رنز بنائے۔

    پاکستان کی چوتھی وکٹ 129 پر گری جب ٹیم کے سینئر ترین کھلاڑی محمد حفیظ غیر ذمہ داری سے شارٹ کھیلتے ہوئے اپنا کیچ دے بیٹھے، انہوں
    نے صرف 9 رن بنائے جبکہ ان کی وکٹ پانڈیا کے حصے میں آئی

    اس کے فوری بعد قومی ٹیم کے دوسرے سینئر ترین کھلاڑی شعیب ملک بھی صرف آئے اور چلتے بنے، پانڈیا نے انھیں بولڈ کر کے واپسی کی راہ
    دکھائی

    چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد تھے، انہوں نے صرف 12 رنز بنائے جبکہ ان کی وکٹ شنکر کے حصے میں آئی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ دوسری مرتبہ بارش کے باعث معطل کیا گیا۔ اس وقت پاکستانی ٹیم نے 35 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے تھے۔ بارش کے باعث کھیل دوسری مرتبہ رکنے کی وجہ سے میچ کو 40 اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا۔


    بارش کے بعد میچ شروع ہوا تو پاکستان کو صرف پانچ اوورز میں 136 رنز کا ٹارگٹ ملا تھا لیکن پاکستان یہ ناممکن ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ پاکستان نے 40 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز بنائے۔ بھارت نے پاکستان کو 89 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی

    اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بھارت کو کھیلنے کی دعوت دی، ان کا یہ فیصلہ فائدہ مند ثابت نہ ہوا۔ انڈین بلے بازوں نے اس دعوت کا خوب فائدہ اٹھایا اور پاکستانی باؤلرز کو جم کر کھیلے۔

    بھارت کی جانب سے لوکیش راہول اور روہت شرما میدان میں اترے اور انتہائی ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ انڈین بلے بازوں کے سامنے پاکستانی گیند باز بے بس نظر آئے۔

    قومی ٹیم کو اس وقت پہلی کامیابی ملی جب لوکیش راہول اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں وہاب ریاض کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

    لوکیش راہول نے 78 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 3 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 57 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد کپتان ویرات کوہلی میدان میں روہت شرما کا ساتھ دینے کیلئے اترے۔

    انڈین بلے باز روہت شرما نے شاندار کھیل جاری رکھتے ہوئے ون ڈے کیرئیر کی 24ویں سنچری سکور کی۔ ان کی پاکستان کے خلاف یہ دوسری سنچری ہے۔ انہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 3 ڈبل سنچریاں بھی بنا رکھی ہیں۔

    میچ کے 39ویں اوور میں پاکستان کو اس وقت دوسری کامیابی ملی جب پراعتماد طریقے سے کھیل رہے روہت شرما ایک غلط شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ ان کی وکٹ حسن علی کے حصے میں آئی جبکہ کیچ وہاب ریاض نے پکڑا۔

    روہت شرما نے 113 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 14 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 140 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔

    میچ کے چوالیسویں اوور میں پاکستان کو تیسری کامیابی ملی جب ہاردک پانڈیا محمد عامر کی گیند پر باؤنڈری کے نزدیک بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر واپس لوٹے۔ انہوں نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 26 رنز بنائے۔

    اس کے بعد بھارتی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر دھونی میدان میں اترے لیکن صرف ایک رن بنا پائے، ان کی وکٹ بھی محمد عامر کے حصے میں آئی جبکہ وکٹوں کے پیچھے سرفراز احمد نے ان کا کیچ لیا۔

    انڈین کپتان ویرات کوہلی کی وکٹ بھی اس مرتبہ محمد عامر کے حصے میں آئی۔ انہوں نے کوہلی کو پل شارٹ کھیلنے پر مجبور کیا لیکن وہ گیند کی ہائٹ سمجھ نہ پائے اور سرفراز کو کیچ دے بیٹھے۔ ویرات کوہلی نے 65 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 7 چوکوں کی مدد سے 77 رنز بنائے۔ وجے شنکر نے 15 جبکہ جھادو نے 9 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔

    ٹاس کے بعد سرفراز احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کو بھلا کر کھیل پر توجہ مرکوز ہے، بھارت کو جلد آوٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔
    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت بڑا مقابلہ ہے، ہم 2 تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں آ رہے ہیں۔ کوشش ہوگی کہ میدان میں 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔

    اس موقع پر بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے کہا کہ جو ٹیم اعصاب پر قابو رکھے گی، وہ میچ جیتے گی۔ باؤلنگ کی بہتر کنڈیشنز موجود ہیں۔ شیکھر دھون کی وجے شنکر کو شامل کیا ہے۔ بیٹنگ کیلئے آج پچ اچھی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا ورلڈ کپ مقابلوں میں اب تک 7 مرتبہ آمنے سامنے آ چکے ہیں لیکن قومی ٹیم آج تک کبھی کامیاب نہیں ہو سکی، ہر مرتبہ فتح انڈیا کا مقدر بنی۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں