1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے عمدہ کھیل سے دھاک بٹھا دی

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏12 فروری 2019۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی خواتین نے عمدہ کھیل سے دھاک بٹھا دی اورتیسرے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو 4 وکٹ سے شکست دے کر پہلی بار سیریز2-1 سے اپنے نام کرلی۔
    پاکستان ویمنز ٹیم نے دبئی میں منعقدہ تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میچ میں ویسٹ انڈیز کو 4 وکٹ سے شکست دے کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کرلی، یہ گرین شرٹس کی 16 برس میں کیریبیئن خواتین پر پہلی سیریز فتح ہے،انھوں نے مجموعی طور پر حریف ٹیم کیخلاف ساتواں ون ڈے میچ جیتا، ویمنز کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کی اپنے 158 ون ڈے میچز میں یہ46 ویں کامیابی ہے۔
    چوتھے راؤنڈ میں ملنے والی اس جیت نے پاکستان ٹیم کو آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ ٹیبل پر ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ سے آگے پہنچا دیا،اگرچہ اب بھارت کے برابر 12 پوائنٹس ہیں مگر نیٹ رن ریٹ پر پیچھے ہونے کی وجہ سے چوتھے نمبر پر رہنا پڑا، ٹاپ پر آسٹریلیا اور دوسرے نمبر پر نیوزی لینڈ موجود ہے۔
    پہلے میچ میں 146 رنز کی بڑی شکست سے سنبھلتے ہوئے پاکستانی خواتین ٹیم نے دوسرا مقابلہ34 رنز سے جیت کر سیریز برابر کی تھی۔ پیر کو فتح کیلیے 160 رنزکا تعاقب کرنے والی گرین شرٹس کوسدرا امین نے 52 رنزکی مضبوط بنیاد فراہم کردی، انھوں نے اس دوران 107 بالز میں سے 5 کو باؤنڈری کی سیر کرائی، سدرا نے تین چھوٹی مگر اہم شراکتیں بھی بنائیں، انھوں نے ناہیدہ خان (15) کے ساتھ پہلی وکٹ کیلیے 32 رنزجوڑے، پھر جویریہ خان (24) کے ہمراہ دوسری وکٹ کیلیے اسکور میں44 رنزکا اضافہ کیا،چوتھی وکٹ کیلیے ندا ڈار (26) کے ساتھ انھوں نے 46 رنزکی پارٹنر شپ قائم کی، اس طرح گرین شرٹس نے 16 بالز قبل 4 وکٹ پر ہدف حاصل کرلیا، اسٹیفنی ٹیلر اور شاکیرا سیلمین نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
    اس سے قبل ڈیانا بیگ نے ویسٹ انڈین ٹیم کو پہلے ہی اوور میں صدمہ پہنچایا جب انھوں نے کیسیا نائٹ کو کھاتہ کھولنے کی مہلت دیے بغیر میدان بدر کردیا، ڈینڈرا ڈوٹن 28 کے انفرادی اسکور پررن آؤٹ ہوئیں، ایسے میں کپتان اسٹیفنی ٹیلر نے شیمین کیمپبیل کے ساتھ مل کر اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا، دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت کا 52 رنز پر خاتمہ نشرح ساندھو نے کیا،ان کی گیند کو باہر نکل کھیلنے کی کوشش کیمپبیل کو مہنگی پڑی، سدرا نواز نے انھیں اسٹمپڈ کرنے میں دیر نہیں کی، انھوں نے 26 رنز بنائے، اس کیساتھ ہی مہمان ٹیم کی بیٹنگ لڑکھڑا گئی، 2 وکٹ پر 87 رنز بنانے والی سائیڈ نے آخری 8 وکٹیں صرف 72 رنز کے دوران گنوا دیں۔
    نشرح نے ہی نتاشا میک لین (2) کو آؤٹ کیا، اس دوران دوسرے اینڈ پر موجود کپتان اسٹیفنی نے مزاحمت جاری رکھی جس کا خاتمہ آخر کار ڈیانا بیگ کے ہاتھوں ہوا جنھوں نے اپنی ہی گیند پر ریٹرن کیچ تھاما، اسٹیفنی نے 95 بالز پر 52 رنز بنائے۔
    ایفی فلیچر نے کچھ مزاحمت کرتے ہوئے ناٹ آؤٹ 21 رنز بنائے، اس دوران انھوں نے آخری تین کھلاڑیوں کیساتھ مجموعے میں 28 رنز کا اضافہ کیا،47.3 اوورز کے بعد دوسرے اینڈ پر ان کا ساتھ دینے کیلیے کوئی کھلاڑی باقی نہیں بچی، اس طرح پوری ٹیم 159 پر آؤٹ ہوگئی، ڈیانا اور نشرح نے3، 3وکٹیں حاصل کیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں