1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان میں شریعت نافذ ہوئی تو ملا فضل اللہ ہمارے خلیفہ ہونگے: شاہد اللہ شاہد

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏12 فروری 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسلام آباد (آئی این پی+آن لائن ) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملا فضل اللہ پاکستان کی قیادت کریں‘ ان کے اندر ملکی قیادت کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں‘ افغان طالبان سربراہ ملا عمر کو امیرالمومنین مانتے ہیں‘ حکومت سے غیر اسلامی جمہوری نظام اور امریکہ سے دوستی کی بنیاد پر جنگ لڑ رہے ہیں‘ ملک میں شریعت کا نفاذ اور مذاکرات کی کامیابی چاہتے ہیں‘ طالبان کو ہرگز سوات میں فوج کے ہاتھوں شکست نہیں ہوئی، طالبان جنگ بندی کیلئے تیار ہیں تاہم پہلے حکومت اس کا اعلان کرے۔ نیوز ویک کو دئیے گئے انٹرویو میں شاہداللہ شاہد نے کہا ہے کہ ہمارے کمانڈر ملا فضل اللہ ہماری قیادت کررہے ہیں اور ان کے اندر ایک لیڈر کی وہ تمام صلاحیتیں موجود ہیں جو پاکستانی قوم کی قیادت کرسکے۔ انہوں نے آئین کے فریم ورک کے تحت مذاکرات کے حوالے سے حکومت کے موقف کو پیشگی شرط قرار دیا۔ انہوں نے طالبان کی جانب سے حکومت کو پیش کئے گئے 15 مطالبات کے حوالے سے کہا کہ ہم میڈیا کے سامنے لئے گئے مطالبات کی نفی کرتے ہیں تاہم ہم نے ذرائع ابلاغ کو اس قسم کی کوئی معلومات جاری نہیں کیں۔ سمیع الحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے ذریعے حکومت پر اپنی پوزیشن واضح کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بیرونی دبائو اور حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے کے باعث گذشتہ مذاکرات ناکام ہوگئے تھے تاہم تحریک طالبان ان مذاکرات کی مکمل کامیابی چاہتی ہے۔ حکومت نے ان مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں واضح طور پر فوجی آپریشن کا فیصلہ کررکھا ہے لیکن ہمارا پہلے بھی امتحان لیا گیا اور کئی ایسے مراحل گزرے اور بعض اوقات ہمیں کامیابی بھی حاصل ہوئیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ملک میں شریعت نافذ کرے جس کی بنیاد پر پاکستان وجود میں آیا۔ ایک سوال کہ اگر طالبان کے حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو جاتے ہیں اور ملک میں شریعت نافذ اور خلافت قائم ہوجاتی ہے تو کون خلیفہ کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے گا تو اس پر تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہم ملا عمر کو اپنا امیرالمومنین سمجھتے ہیں اور ملا فضل اللہ خلیفہ ہوں گے جو پاکستانی قوم کی قیادت کی تمام صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں فوجی آپریشن شروع ہو سکتا ہے تاہم اس سے ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ غیر مسلموں کو شریعت سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔آن لائن کے مطابق شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان شریعت کے نفاذ کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں‘ حکومت سے مذاکرات میں آئین کی باتوں سے مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ نیوز ویب سائٹ اُردو پوائنٹ سے انٹرویو میں کہا کہ طالبان امن مذاکرات کیلئے مکمل سنجیدہ ہیں اور ہماری سیاسی شوریٰ نے اپنے کمیٹی کے اراکین کو اپنے تحفظات اور اختیارات سے مکمل طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملے گا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان جب مذاکرات ہو رہے ہیں تو پھر بم دھماکے کون کر رہا ہے۔ تو انکا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں سے جو بم دھماکے ہوئے ہیں۔ اس میں نہ تحریک طالبان ملوث ہیں اور نہ ہم ایسے دھماکو ں کی حمایت کرتے ہیں جن میں بے گنا ہ لوگوں کی ہلاکت ہوں۔ یہ بات بھی اپنی جگہ واضع ہے کہ ابھی تک حکومت کے ساتھ ہماری جنگ بندی نہیں ہوئی ہے البتہ حالیہ دھماکوں میں ملوث قوتوں کو تلاش کرنا حکومت کا کام ہے۔ رہی بات آئین کی تو ہم نے پہلے بھی واضح کرچکے ہیں کہ ہماری جنگ نہ تو کرسی کی ہے نا اقتدارکی۔ ہم تو صرف شریعت چاہتے ہیں۔ شورش زدہ علاقوں کی کوئی خاص حد بندی نہیں ہے۔ ویسے تو پورا پاکستان شورش زدہ ہے ، بہتر یہی ہے کہ مذاکرات پورے ملک کے حوالے سے ہوں۔ افغانستان میں موجود امریکی افواج کے 2014کے نکلنے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ امریکہ کے نکلنے یا نہ نکلنے کا نہیں بلکہ ہمارا ہدف فسادی نظام ہے۔ جو امریکہ مغربی تہذیب کی شکل میں لیکر آیا ہے۔ مثلاً پرویز مشرف کو آج بڑا مجرم بنا دیا گیا ہے۔ اس کے جرائم کا اصل سبب وہ نظام ہے جس نے مشرف کو کھلی چھوٹ دی تھی۔ پہلے قبائلیوں کو خون میں نہلا دیا۔ اور بعد میں مساجدوں کو بھی نہیں بخشا۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ مشرف کو مجرم سمجھنے کے باوجود بھی اْسی کی غلط پالیسیاں اس کے جانے کے بعد بھی حکمرانوں نے جاری رکھیں۔
    http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2014-02-12/page-1/detail-5
     

اس صفحے کو مشتہر کریں