1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان میں حرام اشیاء کی فروخت

'حالاتِ حاضرہ اور ملکی و عالمی سیاست' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏19 جولائی 2014۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کمشنر کراچی کے گزشتہ احکامات بے سود رہے ،عوام لاعلم ،خریدنے پر مجبور کراچی(رپورٹ :راشدقرار)وفاقی حکومت اور کمشنر کراچی کی واضح ہدایت کے باوجود کسٹم حکام بیرون ملک سے درآمد کی جانیوالی ان اشیاء کی درآمد کو روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں جن پر حرام اشیاء کی آمیزش کی بناء پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔ممنوعہ اشیاء کی فہرست میں شامل اشیاء کی رمضان المبارک کے دوران بھی درآمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے حکام بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہوچکےہیں۔ مذکورہ اشیاء شہر کے کئی علاقوں میں بآسانی دستیاب ہیں اور شہری معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ان اشیاء کو خرید کر استعمال کررہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے مئی 2014 کو صوبائی حکومتوں کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر اورممبر کسٹم کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا تھا ۔انکی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ بیرون ملک سے درآمد کی جانیوالی کئی اشیاءمیں حرام اجزا (سورکی چربی کا تیل یا اس سے بنے دیگر اجزاء)شامل ہیں لہذا ان کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے جبکہ صوبے ان اشیاء کی مارکیٹوں میں فروخت کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ہدایت کے بعد کمشنر کراچی نے کراچی کے بڑے شاپنگ اسٹور اور دیگر کاروباری حضرات سےرابطہ کرکے ان اشیاء کی فروخت روکنے کا حکم دیا تھا تاہم حکومت کی جانب سے کسی موثر پالیسی اور چیکنگ کانظام نہ ہونے کی وجہ سے ان اشیاء کی نہ صرف فروخت کا سلسلہ نہیں روکا جاسکا بلکہ جن 23اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا گیا تھا کسٹم حکام کی ملی بھگت کے باعث ان کی درآمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق ان اشیاء میں شامل کئی اشیاء کی رمضان المبار ک کے دوران بھی بڑے پیمانے پر درآمد کا سلسلہ جاری ہے اور انکی درآمد میں کئی بڑی کمپنیاں اور اہم شخصیات ملوث ہیں جو اپنے اثر و رسوخ اور دولت کی بنا ء پر ان اشیاء کو درآمد کررہے ہیں۔ کسٹم ذرائع کے مطابق کسٹم حکام ان اشیا ء کو کلیئر کرنے کے لئے 25ہزار تا60ہزار روپے اسپیڈ منی وصول کرتے ہیں ۔یہ اسپیڈ منی کسٹم گروپ کے افسران وصول کرتے ہیں اور درآمد کنندگان کے مطابق اعلیٰ حکام تک اسپیڈ منی سے حصہ پہنچایا جاتاہے۔ذرائع کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس کے ایک افسرکا دعویٰ ہے کہ انکی جانب سے کسٹم اپریزمنٹ کے حکام کو ان اشیاء کی درآمد کو روکنے کے لئے ایک سے زائد بار آگاہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب مارکیٹوں میں فروخت ہونے والی اشیاء کا معیار اور ان میں شامل اجزاء کو چیک کرنے کے لئے قائم ادارے پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی بھی ان اشیاء کی فروخت کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے اور دو ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود انکی جانب سے تاحال کسی مارکیٹ میں ان اشیاء کی فروخت کو روکنے کے لئے نہ ہی کوئی چھاپہ مارا گیا اور نہ ہی کوئی چیکنگ کی گئی ہے ۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نےجن اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد کی ہے ان میں خنزیر کے اجزا سے بنائی گئی جیلٹن، جھٹکے سے ذبح کی جانے والی مرغی، رنگ دار کیڑے Cochineal سے کشید کردہ عنصر E-120 اور سفید و سرخ وائن شامل ہیں جو حرام ہونے کے ساتھ پاکستانی قوانین کے تحت بھی ممنوع ہیں۔ جن مصنوعات کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ان کے برانڈز نام چکن ٹو نائٹ (Chicken tonight)، ببلیکوز (Bubblicios) چوپا ببل (Chupa Bubble)، پاسکوئل یوگی کڈز (Pascual Yogikids)، اسکیٹل فروٹ جار(Skittle Fruit Jar)، اسکیٹل فروٹ 55g، اسکیٹل فروٹ 15p، پکنک چکن (Picnic Chicken)، سلما سوپ (Silma Soup)، فرانس سے درآمد شدہ کنور چکن سوپ، برطانیہ کا کپ اے سوپ، انڈونیشیا کی فروٹ کاکٹیل، انڈونیشیا کی یوپی فٹبالز (Yupi Footballs)، انڈونیشیا کا گمی پیزا، انڈونیشیا کی اسٹرابیری لیف، برطانیہ کی ہینز ڈنر چکن(Heinz Dinner Chicken)، امریکا کی Jell O، امریکا کی پاپ ٹریٹس، ڈنمارک کی ٹیولپ چکن، امریکا کی رائس چکن بروکلی، پاسٹا چکن بروکلی، پاسٹا کریمی چکن ہیں ۔

    دنیا نیوز
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    معلوماتی آرٹیکل اور ویڈیو ہے
    شکریہ ھارون بھائی اور واصف بھائی
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں