1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستانی ٹیم سٹیڈیم میں رہائش پذیر

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از تانیہ, ‏30 جنوری 2013۔

  1. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    بھارت کے شہر کٹک کے ہوٹلوں نے سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کو اپنے یہاں ٹھہرانے سے انکار کر دیا ہے۔

    بی بی سی ہندی کے مطابق ہوٹلوں کے اس رویے میں تب بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی جب پولیس نے کہا کہ وہ انہیں تحفظ فراہم کرنے کے بہتر سے بہتر انتظامات کریں گی۔

    پولیس نے شہر کے مخصوص فائیو سٹار ہوٹلوں کے انکار کے بعد کچھ تھری اور ٹو سٹار ہوٹلوں سے رابطہ کیا اور ان سے مہمان ٹیم کو ٹطہرانے کی بات کی لیکن انہوں نے کسی بھی طرح کا خطرہ لینے سے انکار کر دیا۔

    تاہم اس حوالے سے پولیس اور ہوٹل انتظامیہ نے کھل کر کوئی بات نہیں کی ہے۔

    نام ن بتانے کی شرط پر پر ایک بڑے ہوٹل کے منیجر نے بی بی سی سے کہا ’جب بڑے ہوٹل والے، جن کے پاس ہم سے زیادہ انسانی وسائل اور دیگر خصوصیات ہیں، پاکستانی ٹیم کو رکھ کر خطرہ نہیں اٹھانا چاہتے، تو ہم کیوں مصیبت مول لیں؟‘

    پولیس کے یقین دہانی کے بارے میں ان کا کہنا تھا ’آپ کو یاد ہوگا کچھ سال پہلے سخت سکیورٹی انتظامات کے باوجود بھارتی مرد کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ گریگ چیپل کو بھونیشور ہوائی اڈے پر کسی نے تھپڑ مار دیا تھا۔ ایسے میں پولیس کی یقین دہانی پر ہم کس طرح بھروسہ کر سکتے ہیں؟ کچھ ہو گیا تو ہمارے ہوٹل کی بدنامی ہوگی۔‘

    تاہم میزبان اوڈشا کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری دعابے ہیرا اس بات کی تردید کرتے ہیں کہ ہوٹلوں نے مہمانوں کو ٹھہرانے سے انکار کر دیا۔

    "باربتي کے اندر رہنے اور نیٹس کرنے کی وجہ سے ٹیم فائدے میں رہے گی۔ اس سے کھلاڑی میدان اور پچ دونوں سے اچھی طرح عادی ہو جائیں گی۔"

    کوچ باسط علی

    ایسوسی ایشن کو پاکستانی ٹیم کو ٹھہرانے کا انتظام باربتي سٹیڈیم کے اندر بنے کلب میں کرنا پڑا ہے۔

    جب ٹیم کو کلب میں ٹھہرانے کی وجہ پر ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا ’یہ کوئی ایک یا دو دن کا معاملہ تو ہے نہیں۔ پاکستانی ٹیم پورے 15 دن یہاں رہے گی۔ ہوٹل سے سٹیڈیم آنے جانے میں کھلاڑیوں کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی تھی اس لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کی مشورے کے مطابق ہم نے ان کے رہنے کا انتظام اوسيے کلب میں کیا ہے۔‘

    تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کلب کا باضابطہ افتتاح ایک فروری کو ہونا ہے، لیکن ہوٹل کے منع کرنے کے بعد اسے فوراً تیار کرنا پڑا۔

    پاکستانی ٹیم نے اس معاملے میں کیے گئے انتظامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    پیر کو ٹیم کی پریکٹس کے بعد مینیجر عائشہ نے کہا ’ہم پریکٹس اور رہنے کے انتظامات سے پوری طرح مطمئن ہیں۔‘

    کوچ باسط علی کا کہنا تھا کہ باربتي کے اندر رہنے اور نیٹس کرنے کی وجہ سے ٹیم فائدے میں رہے گی۔ ’اس سے کھلاڑی میدان اور پچ دونوں سے اچھی طرح عادی ہو جائیں گی۔‘

    پاکستانی ٹیم اپنے تمام میچ باربتي میں کھیلے گی۔ پہلا میچ یکم فروری کو ہے۔
     
  2. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستانی ٹیم سٹیڈیم میں رہائش پذیر

    پاکستانی ٹیم کو سٹیڈیم میں رہائش کرنا پڑی لیکن دوسری ٹیموں کا حال بھی دیکھئے۔۔۔ہاہا۔۔۔۔۔ویمن کرکٹ ورلڈ کپ میں شمولیت کرنیوالی خواتین کھلاڑیوں کی لال بیگوں نے دوڑیں لگوادیں جس کے بعد بھارتی انتظامیہ نے اپنی غفلت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو دوسرے ہوٹل میں منتقل کردیا۔بھارتی میڈیا نے اپنے ہی ملک کی میزبانی کا بھانڈا پھوڑدیا اور کہاکہ خواتین کھلاڑیوں کو کٹک کے سستے ترین ہوٹل میں ٹھہرایاگیاجہاں پانچ ہزار روپے فی کمرہ کرائے میں دو لڑکیوں کو ٹھہرایاگیاتھا۔ ہوٹل میں لال بیگ نکل آئے جس پر 90خواتین کھلاڑیوں نے دوڑیں لگادیں جبکہ ڈپٹی کمشنر بھونشور کاکہناتھاکہ کھلاڑیوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے ۔خواتین کھلاڑیوں کاکہناتھاکہ ہوٹل میں ہرطرف لال بیگ ناچتے پھرتے ہیں اوراُن کا وہا ں قیام کرنامشکل ہوگیاہے ۔ میڈیارپورٹ کے مطابق اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن ناقص سیکیورٹی اور روم سروس پر پردہ ڈال رہی ہے ، ہوٹل میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں موجود تھیں
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستانی ٹیم سٹیڈیم میں رہائش پذیر

    پاکستانی ٹیم کو واپس بلا لینا چاھیے تھا-اور آئی سی سی کو یہاں عالمی کپ کرنے کے لئے سوچنا چاھیے تھا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں