1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستانی بھارتی شراب کے دلدادہ نکلے

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏15 جولائی 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانیوں کی اکثریت ہو سکتا ہے بھارت کو پسند نہ کرتی ہو اور تین جنگیں بھی لڑ چکی ہو لیکن تازہ ترین انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی غیر قانونی طریقوں سے ملک میں آئی بھارتی شراب کے رسیا ہیں۔

    پاکستانی مزاج کے بارے میں یہ دلچسپ انکشاف کسی اور جگہ نہیں بلکہ قومی اسمبلی میں کیا گیا جہاں وزارت داخلہ نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے کچھ برس سے بھارت سے پاکستان میں کچھ اشیاء کی سمگلنگ بڑھ گئی ہے۔ اس حوالے سے پوچھا گیا تھا کہ بتایا جائے کہ پچھلے ایک سال میں بھارت سے اشیاء کی سملگنگ روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

    وزارت داخلہ کی اس رپورٹ کے مطابق جس کی کاپی ٹاپ سٹوری آن لائن کے پاس موجود ہے، جو اشیاء پاکستان میں بڑے پیمانے پر سمگلنگ ہورہی ہیں ان میں شراب سرفہرست ہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ پچھلے دو برس میں دو ہزار کے قریب بھارتی شراب کی بوتلیں پکڑی گئی تھیں۔ جب کہ دیسی شراب کے 25 لٹرز پکڑے گئے تھے۔ رپورٹ کہتی ہے کہ یہ وہ شراب ہے جو کہ پکڑی جاتی ہے جب کہ اس شراب کی مقدار کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے جو روزانہ بھارت سے پاکستان میں غیرقانونی راستوں سے آرہی ہے، کیونکہ اس کی پاکستان میں بہت مانگ ہے۔

    پاکستانی اس لیے بھی بھارتی شرات پیتے ہیں کیونکہ لاہور اور امرتسر میں زیادہ فاصلہ نہیں ہے، اور اوپر سے سکھ بڑی تعداد میں شراب خود بناتے ہیں اور ان کے پاکستانی سملگروں سے رابطے ہیں اور سرحد کے دونوں اطراف کسٹم اور دیگر حکام کو کچھ پیسے دے کر یہ کام کرنا اتنا مشکل نہیں رہا۔

    اس طرح سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے بھی پاکستان میں شراب سمگل کی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بھارتی شراب بنانے والے اب صرف اپنے علاقے میں ہی شراب کی کھپت کو سامنے رکھ کر مال تیار نہیں کرتے بلکہ اب انہیں پاکستان سے بھی خاصے تگڑے آڈر مل جاتے ہیں جس کے پیسے بھی انہیں مقامی شراب سے زیادہ مل جاتے ہیں اور یوں ان کا کاروبار اب صرف بھارت تک محدود نہیں رہا بلکہ پاکستان کے اندر بھی ان کے گاہکوں کی ایک بڑی تعداد پیدا ہوچکی ہے جن کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وہ اوور ٹائم تک لگا رہے ہیں۔

    سرکاری حکام کے مطابق اگرچہ بھارت میں ڈالر پاکستان کے مقابلے میں ایک سو فیصد زیادہ طاقتور ہے لیکن پھر بھی اس کی شراب پاکستانیوں کو سستی پڑتی ہے اور خاص طور پر لاہور اور اس کے قریبی شہروں میں بھارتی شراب کی بہت مانگ ہے۔ واہگہ باڈر پر اگرچہ باڑ لگائی گئی ہے لیکن پھر بھی سمگلرز انسانی کمزرویوں سے فائدہ اٹھا کر کچھ مال خرچ کر کے پاکستانی گاہکوں کی ضروریات جان پر کھیل کر بھی پوری کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے صرف دو برس میں بارہا بھارتی شرابکی بھاری مقدار پکڑی گئی ہے۔

    سرکاری ذرائع یہ بھی کہتے ہیں کہ پاکستانی کسٹم حکام جان بوجھ کر شراب کی کچھ مقدار پکڑتے ہیں اور بڑی کھیپ جانے دیتے ہیں تاکہ دکھایا جا سکے کہ وہ اپنا فرض تندہی سے نبھا رہے ہیں۔

    اس طرح رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کے علاوہ پچھلے دو برس میں چھبیس کلو گرام ہیروئن پکڑی گئی۔ دس کلوگرام چرس، دو ہزار کلو وائٹ پاوڈر، ایک کلو گرام افیون، گیارہ لاکھ جعلی بھارتی کرنسی اور چار سو چالیس سگریٹ پیکٹس بھی پکڑے گئے ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں