1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پابندی وقت

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏25 مارچ 2019۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    دنیا میں بہتر زندگی گزارنے کے لئے جو سنہری اصول و ضوابط ہیں، ان میں سب سے اہم نکتہ وقت کی پابندی ہے۔ شخصی تربیت ہو یا زندگی میں اعلی کارکردگی، ترقی کے سفر کے لئے وقت کا صحیح استعمال بہت ضروری ہے۔ ہمیں اپنے کام سے کام رکھنا چاہیے اور فضول باتوں میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ ہر ایک کام کو وقت پر نمٹانا ایسی عمدہ خوبی ہے جو انسان کو ہر شعبہ زندگی میں کامیابی و کامرانی سے ہمکنار کرتی ہے۔

    وقت نہایت قیمتی دولت ہے اور اس سے بہترین استفادہ حاصل کرنے کا راز یہ ہے کہ اسے مکمل طور پر منظم اور مربوط انداز میں صرف کیا جائے، اور پابندی وقت ایسا زریں اصول ہے جس پر انسانی شخصیت کی تعمیر، ترقی اور خوش حالی کی عمارت استوار ہے۔ یہ صفت ایک مسلمہ حقیقت ہے جسے اختیار کرنے سے انسان بلند ترین اہداف حاصل کرسکتا ہے اور انتہائی اہم امور میں بھی زبردست کامیابی سے سرفراز ہوسکتاہے۔

    کام کوبروقت انجام دینا وہ پرکشش عادت ہے جو فتح و کامرانی کے باب کھول دیتی ہے۔ وقت کی پابندی کے ان گنت فوائد ہیں ۔ وقت کی بہترین منصوبہ بندی سے انسان کو زندگی کے تمام شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوسکتی ہیں۔اور نظم و ضبط کی شاندار صفات کسی بھی شخصیت کا عنوان اور پہچان بن سکتی ہے۔ اگر اس خوبی کو پختگی اور استحکام سےعمل میں لایا جائے تو زندگی میں غیر معمولی کامیابیوں کے حصول کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔

    دراصل وقت ہی زندگی ہے۔ کیونکہ اپنی پیدائش سے لیکر آخری سانس تک جو بھی وقت انسان کے مقدر میں لکھا ہے وہی اس کی زندگی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم وقت کو اہمیت دیں اور اپنی تعلیم پر توجہ دیں اور بھرپور وقت دیکر علم حاصل کریں۔ تاکہ زمانے میں ہم پیچھے نہ رہ جائیں۔

    ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے اور وہ کام اسی وقت پہ کرنا سود مند ہوتا ہے۔ ایک دور ایسا ہوتا ہے جب انسان تعلیم حاصل کرسکتا ہے تاکہ اس کا مستقبل تابناک بن سکے۔ اس دوران تعلیم کے علاوہ دیگر سرگرمیوں میں وقت گزاری بہت مہنگی پڑتی ہے۔

    پابندی وقت کی عادت بچپن ہی میں ڈالنا ضروری ہے۔چھوٹی عمر میں جو بری عادتیں پڑ جاتی ہیں وہ بڑے ہوکر بھی قائم رہتی ہیں اور مرتے دم تک ساتھ نہیں چھوڑتیں ، اس لیے بچپن میں ہی اچھی عادتیں پختہ ہونی چاہیے۔ ہر کام وقت پر کرنا بہت اچھی اور مفید عادت ہے اس لیے زندگی کے اوائل میں ہی اسے پختہ کر لینا چاہیے اس سے ساری زندگی آرام و سکون کے ساتھ گزرے گی۔ کامیابی قدم چومے گی ۔ وقت پر سونا، وقت پر جاگنا، وقت پر کھانا پینا، وقت پر بیٹھنا، وقت پر کھیلنا غرض ہر کام مناسب وقت پر سر انجام دینا چاہیے۔


    اگر ہم کائنات قدرت پر نظر ڈالیں تو ہمیں یہی دیکھنے کو ملے گا کہ یہاں ہر کام متعین وقت پر انجام پارہا ہے۔ سورج ہر روز خاص وقت پر طلوع ہوتا ہے اور اس کے غروب ہونے کے لمحات بھی طے شدہ ہیں۔ سال بھر کے تمام موسم خاص مہینوں میں ہی وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ ہر روز رات اور دن کے قائم ہونے کے اوقات مخصوص ہیں۔ کائنات کا حسن و جمال اور اس کی سلامتی تمام فطری امور ، وقت پر انجام پذیر ہونے میں مضمر ہیں۔

    وقت کا کوئی نعم البدل نہیں۔ ہر شے انسان کو بار بار مل سکتی ہے مگر گزرا ہوا وقت کبھی واپس نہیں آسکتا۔ وقت اگر ضائع ہو جائے تو اس کی واپسی کی قطعاً کوئی توقع نہیں کی جاسکتی لہٰذا ’’وقت‘‘ کائنات میں قدرت کی عطا کردہ قیمتی ترین نعمت ہے۔ اس لئے ہر انسان کو چاہیے کہ وقت کی قدر کرے اور اسے ضائع نہ ہونے دے۔

    ہمارا دین ہمیں ’’وقت کی پابندی‘‘ کا درس دیتا ہے۔ نماز‘ روزہ‘ زکوٰۃ‘ حج اور جہاد ان تمام ارکانِ اسلام کی ادائیگی وقت کی پابندی سے مشروط ہے۔ پنج وقتہ نماز جو کہ دین کی بنیاد ہے‘ اس کی ادائیگی کے اوقات مقرر ہیں۔ روزے رکھنے کا اہتمام رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے مخصوص اوقات کے ساتھ فرض قرار دیا گیا ہے اسی طرح حج کے فریضہ کی ادائیگی کا معاملہ مخصوص اوقات‘ ایام اور مقامات کی پابندی کے تصور سے مشروط ہے۔

    دنیا میں جتنے بھی کامیاب لوگ گزرے ہیں، انھوں سے ہمیں وقت کی قدر کا پیغام دیا ہے۔ انھوں نے تلقین کی ہے ہم ہر کام میں وقت کے پابند رہیں۔ بے کار اور بے فائدہ کام کرنے میں ایک لمحہ بھی ضائع نہ ہو۔

    جو انسان وقت کی قدر نہیں کرتا وہ پچھتاتا ہے ۔ جو قوم وقت اور موقعہ کو غنمیت نہیں جانتی وہ دنیا میں پیچھے رہ جاتی ہے۔ اگر صحت، ترقی، شہرت، عزت اور سب سے بڑھ کر کردارکی نعمتوں سے مالامال ہونے کی آرزو ہے تو ہر حال میں وقت کے پابند رہو۔


    ہوشیاری اور سمجھ داری اسی بات میں ہے کہ انسان اپنی زندگی کے تمام معاملات میں مناسب وقت پر درست فیصلہ کرے اور اپنی ذمے داریوں کو بروقت اور احسن انداز میں پورا کرے۔

    فارسی میں ایک مشہور مقولہ ہے:-

    وقت از دست رفتہ و تیر از کمان جستہ باز یناید
    ہاتھ سے گیا وقت اور کمان سے نکلا ہوا تیر واپس نہیں آتے

    ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دو نعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ ان کی قدر نہیں کرتے، وقت اور صحت۔ (صحیح بخاری)


    زندگی چند روزہ ہے۔اس لئے وقت کی قدر اور بھی زیادہ ہونی چاہیے اور اس مختصر زندگی میں ایک لمحہ بھی ضایع نہیں کرنا چاہیے۔جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں وہ ہر کام جلد سے جلدانجام دیتے ہیں اور کبھی وقت کی کمی کی شکایت نہیں کرتے۔ ان کے تمام کام وقت پر پورے ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس جو آدمی سست اور غافل ہوتا ہے اس کا وقت یوں ہی گذر جاتا ہے اور وہ کوئی کام وقت پر نہیں کر سکتا اس لیے اس کے کام ادھورے رہ جاتے ہیں اور وہ نا کام و نامراد ہو کر کف افسوس ملتا رہ جاتا ہے۔ وقت کی پابندی کا مطلب صرف یہ نہیں کہ ہم اپنے وقت کو سوچے سمجھے پروگرام کے مطابق صرف کریں بلکہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہم دوسروں کا وقت بھی ضایع نہ کریں۔

    عبدالقیوم خان غوری - لاہور
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں