انسان ٹھوکر کھائے بغیر، زخم کھائے بغیر، خود کو جلائے بغیر بات کیوں نہیں مانتا۔ پہلی دفعہ میں ہاں کیوں نہیں کہتا؟ پہلے حکم پر سر کیوں نہیں جھکاتا؟ ہم سب کو آخر منہ کے بل گرنے کا انتظار کیوں ہوتا ہے اور گرنے کے بعد ہی بات کیوں سمجھ میں آتی ہے؟ (نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے‘‘ سے اقتباس)
شاید ہم خود سر ہوتے ہیں شاید ہم اپنے آپ کو دوسروں سے برتر سمجھتے ہیں شاید ہماری تربیت میں کمی رہ جاتی ہے کہ ہم کسی بڑے مخلص کی نصیحت پر توجہ نہیں دیتے اور بالآخر منہ کے بل گرنے کے بعد سنبھلنے کی کوشش کرتے ہیں۔