1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ویلنٹائن ڈے، مسلمان اور اسلام

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از سندباد65, ‏15 فروری 2012۔

  1. سندباد65
    آف لائن

    سندباد65 ممبر

    شمولیت:
    ‏5 فروری 2012
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    ویلنٹائن ڈے، مسلمان اور اسلام
    عبد الجلیل منشی (کویت) حصہ الاول

    نبی آخر الزمان صلى الله عليه وسلم نے آج سے چودہ سو سال قبل اللہ کے عطا کردہ علم کی روشنی میں آنے والے ایام کے بارے میں جو پیشنگوئیاں کیں تھیں وقتا فوقتا ان کا ظہور ہورہا ہے اور ہوتا رہے گا یہاں تک کہ اللہ کے حکم سے قیا مت برپا ہو جائیگی، موجودہ دور میں امتِ مسلمہ میں جو فتنے پیدا ہو رہے ہیں اور جو مستقبل قریب اور بعید میں جنم لیں گے ان کے متعلق آقائے نامدار(صلى الله عليه وسلم) نے اپنے اصحاب رضوان اللہ علیہم کو آگاہ فرماں دیا تھا؛آنے والے فتنوں کے بارے میں وارد بے شمار احادیث میں سے ایک حدیث کا مفہوم یہ بھی ہے کہ ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ میری امت کے گروہ اللہ کے دشمنوں (یہود و نصاری) کی پیروی کرتے ہوئے ان کے مذہبی تہواروں اور انکے رسوم ورواج کواپنا لیں گے۔
    آج اگر ہم اپنے ارد گرد اور خصوصاًمسلم معاشرے پر اک طائرانہ نظر ڈالیں توان بےشمار فتنوں کے واضح آثار اور اثرات ہمیں مسلم امہ کی صفوف میں نظر آئیں گے جنکی نشاندہی پیارے آقا صلى الله عليه وسلم نے اپنی احادیث مبارکہ میں کردی ہیں جس میں دورِ حاضر کا ایک تیزی سے پھیلنے والا فتنہ جسے ’ویلنٹاین ڈے‘کے نام سے جانا جاتا ہے سرِفہرست ہے جس نے مسلمان نوجوان نسل کو اپنے شیطانی جال میں بری طرح جکڑ لیا ہے۔
    آج سے چند سال پیشتر مسلم ممالک کے عوام الناس کو اس فتنے کے بارے میں کچھ علم نہ تھا ، حتی کہ بیشتر پسماندہ ممالک کے عیسائی بھی اس تہوار سے ناواقف تھے۔ مگر آج ایک مذموم سازش کے تحت باقاعدہ اس فتنے کو نہ صرف اجاگر کیا گیا بلکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت اسے امتِ مسلمہ میں متعارف کروا کر مسلم مرد وخواتین کے اخلاق پر کاری ضرب لگائی گئی اور ہمارے مسلم نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس سازش کا شکار بنے۔
    دشمنانِ اسلام کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ مسلمان جب تک قرآن اور سنت سے جڑے ہوئے ہیں ان کو شکست دینا ممکن نہیں ہے۔ اس محاذ پر انہوں نے ہمیشہ منہ کی کھائی ہے اور کھاتے رہیں گے انشاءالله تعالی ۔ اس لیے کفار نے مسلمانوں کے ساتھ محاذآرائی کے طریقے میں تبدیلی پیدا کر لی ہے انہیں معلوم ہے کہ روایتی جنگ میں اسلحہ کا استعمال کرکے وہ ایک مسلم ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا سکتے ہیں مگران کا یہ عمل مسلم امہ کو مشتعل کرنے کے ساتھ ساتھ متحد بھی کرسکتا ہے جو کہ ان کے مذموم مقاصدکی تکمیل میں رکاوٹ بھی بن سکتا ہے اس لیے انہوں نے ایسا منصوبہ تیار کیا کہ بغیر لڑے بھڑے مسلمانوں کی بنیادیں کمزور کرکے ان پر برتری حاصل کی جاسکے۔
    انہوں نے روایتی جنگ کی بجائے ثقافتی جنگ مسلمانوں پر مسلط کردی اور اسکے لیے کروڑوں اربوں ڈالرمختص کرکے جدید وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی مادر پدر آزاد ثقافت ، مذہبی تہواروں اور عبادات کو زیب وزینت کا لبادہ اوڑھا کر مسلم ممالک میں منتقل کر دیااور ذرائع ابلاغ، سٹلائٹ چینلز اور انٹرنیٹ کے زریعے مسلم معاشرے میں اپنی عریاں ثقافت کا طوفان کھڑا کردیا رہی سہی کسر ان مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز نے اس طرح پوری کردی کہ ان اسلام دشمن ممالک کے پرگرام اپنے ممالک میں عام کرکے ہرناظر کی ان تک رسائی کو آسان کردیا۔ ویلنٹان ڈے کی مناسبت سے خصوصی پروگرام تیار کئے گئے ۔ تجارتی کمپنیوں نے اپنا منافع بڑھانے کی غرض سے ان چینلز پر اس مناسبت سے اشتہارات کی بھر مار کردی اور ویلنٹاین ڈے کو یوم محبت کے طور پرفروغ دیا۔ نوجوانوں کویہ پیغام دیا گیا کہ یہ محبت کرنے والوں کے لیے ایک ایسا دن ہے جس میں وہ اس ہستی کو تحفے، کارڈز اور گلاب کے پھول پیش کرکے اپنے محبت اور چاہت کا اظہار کر سکتے ہیں جس سے وہ محبت کرتے ہیں۔
    دینِ اسلام ایثار، امن و آشتی، بھائی چارہ اور محبت و اخلاص کا سبق دیتا ہے مگر اسکے ساتھ ساتھ اس نے اخلاقی قواعد وضوابط بھی وضع کر دئے ہیں جنکی حدود میں رہتے ہوئے زندگی گزارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کفار کی مشابہت اختیار کرنے اور انکے رنگ میں اپنے آپ کو رنگنے سے روکا گیا ہے۔غیر محرم مرد و عورت کے باہمی اختلاط اور آزادانہ میل ملاپ کی ممانعت کی گئی ہے کہ یہ بد ترین فتنے کو جنم دینے والا عمل ہے۔ مسلمانوں کو اللہ نے دو مبارک تہواروں کی خوشی عطا کی ہے ایک عید الفطر اور دوسری عید الا ضحی اور ان تہواروں کی بابت بھی یہ حکم ہے کہ شرعی حدود میں رہتے ہوئے،فسق وفجور سے اجتناب برتتے ہوئے اور اللہ کی رضا اور خوشنودی کے حصول کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تہواروں کو صحیح اسلامی روح کے ساتھ منایا جائے۔
    یہود ونصاری کے تہواروں کی بنیاد شرک اور بدعات پر مبنی ہوتی ہے اس لیے مسلمانوں کو غیر مسلموں کی رسومات، تہوار اوران کی روایات اپنانے سے منع کیا گیا ہے۔ ویلنٹاین ڈے کو محبت کا دن قرار دے کرنوجوان نسل کویہ غیر اخلاقی پیغام دیا گیا ہے کہ اس دن محبت بانٹو اور خوب بانٹواور محبت کی تقسیم کے اس عمل میں ہررکاوٹ کوعبور کر جاؤ، پھر سال کے بقیہ دنوں میں چاہے ایک دوسرے کا خون پیتے رہو، ظلم و بربریت کی تمام حدوں کو پامال کرو،مگر اس ایک دن کو صرف محبت کے بٹوارے کے لیے مختص کردو۔جبکہ ہمارا پیارا دین مسلمانوں کو آپس میںشرعی قیود و حدود میں رہتے ہوئے سارا سال پیارومحبت،امن وآشتی اورمذہبی ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کی تعلیم دیتا ہے ۔
    جنسی بے راہ روی کا شکارمسلم لڑکے اورلڑکیاں، مرد و خواتین اس تہوارکومناتے ہوئے اپنے اسلامی تشخص اورشناخت کو یکسر فراموش کردیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ کلمہ گو مسلمان اور رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کے امتی ہیں اور بحیثیت مسلمان ان کے لیے یہ قطعا جائز نہیں ہے کہ وہ کفار کی اندھی تقلید میں انکی ایسی رسوم ورواج کواپنا لیں جس کی ہمارا دین اور شریعت کسی طور بھی اجازت نہیں دیتا۔
    ویلنٹاین ڈے کی حقیقت اوراسکا تاریخی پس منظر کیا ہے اور کس طرح یہ طویل سفر طے کرتا ہوا مسلمانوں کے گھروں میں داخل ہوا اس کا اندازہ قارئین کو زیرِ نظر سطور کے مطالعے سے بخوبی ہوجائے گا۔ گزشتہ چند سالوں میں اس فتنے نے مسلم معاشرے میں جس انداز میں شبِ خون مارا ہے اس نے مسلم علمائے کرام کی ذمے داریوں کو بڑھا دیا ہے اورانہیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ کس طرح وہ کتاب و سنت کی روشنی میں اس کا سدباب کرتے ہوئے متاثرہ مسلمانوں کو خبردار کریں تاکہ دین کا صحیح تصور ان کے اذھان میں قائم ہو اوراللہ اور اسکے رسول صلى الله عليه وسلم کے دشمنوں کے اس پر فریب فتنے اور اسکی سحرکاریوں کے چنگل سے وہ خود کو آزاد کراکر اپنے آپ کو اسلامی شعار کا پابند اور ملتزمبنائیں۔
     
  2. سندباد65
    آف لائن

    سندباد65 ممبر

    شمولیت:
    ‏5 فروری 2012
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ویلنٹائن ڈے، مسلمان اور اسلام

    آپ سب کی رائے چائیے
     
  3. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ویلنٹائن ڈے، مسلمان اور اسلام

    ان باتوں کو روکنا حکومت وقت کا بھی فرض ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں