میں لوگوں سے ملاقاتوں کے لمحے یاد رکھتی ہوں میں باتیں بھول جاؤں تو لہجے یاد رکھتی ہوں سر محفل نگاہیں مجھ پر جن لوگوں کی پڑتی ہیں نگاہوں کے حوالے سے وہ چہرے یاد رکھتی ہوں ذرا سا ہٹ کے چلتی ہوں زمانے کی روایت سے کہ جن پر بوجھ میں ڈالوں وہ کندھے یاد رکھتی ہوں ( بشکریہ : شابی )