1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏31 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    خمار بارا بنکوی

    وہ ہمیں جس قدر آزماتے رہے
    اپنی ہی مشکلوں کو بڑھاتے رہے
    وہ اکیلے میں بھی جو لجاتے رہے
    ہو نہ ہو ان کو ہم یاد آتے رہے
    تھیں کمانیں تو ہاتھوں میں اغیار کے
    تیر اپنوں کی جانب سے آتے رہے
    آنکھیں سوکھی ہوئی ندیاں بن گئیں
    اور طوفان بدستور آتے رہے
    کر لیا سب نے ہم سے کنارامگر
    ایک ناصح غریب آتے جاتے رہے
    پیار سے ان کا انکار برحق مگر
    لب یہ کیوں دیر تک تھر تھراتے رہے
    یاد کرنے پہ دوست آئے نہ یاد
    دوستوں کے کرم یاد آتے رہے
    بعد توبہ یہ عالم رہا مدتوں
    ہاتھ بے جام بھی لب تک آتے رہے
    عذما لخذشے یک تبسم ’’خمار ‘‘
    کعبہ و دیر میں خاک اڑاتے رہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں