وہ زمانہ اور تھا دلي کي جامع مسجد کا سنگ بنياد رکھے جانے کے موقع پر شاہ جہاں بہ نفس نفيس اس تقريب سعيد پر بادشاہ کي زيارت کي سعادت حاصل کرنے کيلئے جمع ہوگئے۔ بادشاہ نے جمع عام ميں مناداي کرائي کہ جس شخص کي نماز تہجد کبھي قضا نہ ہوئي ہو وہ مجمع عام سے باہر آئے اور مسجد کا سنگ بنياد رکھے،ليکن کوئي شخص نہ نکلا آخر کار بادشاہ نے اپنے دست مبارک سے سنگ بنياد رکھا، يعني آپ کي نماز تہجد کبھي قضا نہ ہوئي خداواند کريم جس کو سعادت بخشتا ہے ان کو دنياوي ذمہ دارياں، کثرت کار اور حالات گردو پيش کسي حالت ميں بھي مانع عبادت نھيں ہوتے۔