1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏8 نومبر 2017۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت
    وہی عزیز اسی سے محبتیں تھیں بہت
    وہ جب ملا تو دلوں میں کوئی طلب ہی نہ تھی
    بچھڑ گیا تو ہماری ضرورتیں تھیں بہت
    ہر ایک موڑ پہ ہم ٹوٹتے بکھرتے رہے
    ہماری روح میں پنہاں قیامتیں تھیں بہت
    پہنچ گئے سر منزل تری تمنا میں
    اگرچہ راہ کٹھن تھی صعوبتیں تھیں بہت
    وہ یوں ملا ہے کہ جیسے کبھی ملا ہی نہ تھا
    ہماری ذات پہ جس کی عنایتیں تھیں بہت
    ہمیں خود اپنے ہی یاروں نے کر دیا رسوا
    کہ بات کچھ بھی نہ تھی اور وضاحتیں تھیں بہت
    ہمارے بعد ہوا اس گلی میں سناٹا
    ہمارے دم سے ہی ناصرؔ حکایتیں تھیں بہت

    ناصر زیدی
     
    پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    وہ جب ملا تو دلوں میں کوئی طلب ہی نہ تھی
    بچھڑ گیا تو ہماری ضرورتیں تھیں بہت
    واہ بہت خوبصورت
     
    زیرک اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں