1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وضو کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے؟

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از jslamkingdom_urdu, ‏7 اکتوبر 2018۔

  1. jslamkingdom_urdu
    آف لائن

    jslamkingdom_urdu ممبر

    شمولیت:
    ‏3 ستمبر 2018
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ملک کا جھنڈا:
    وضو توڑنے والی چیزیں
    1۔ ہر وہ چیز جو اگلی اور پچھلی شرمگاہ میں سے نکلے اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے جیسے چھوٹا پیشاب اور بڑا پیشاب اور ہوا وغیرہ کیونکہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ "اللہ تعالیٰ کسی بھی بے وضو آدمی کی نماز اس وقت تک قبول نہیں فرماتے جب تک وہ وضو نہ کرے"[اس حدیث کو اما م مسلم نے روایت کیا ہے]

    2۔ وہ نیند جس میں انسان کو کسی چیز کا ادراک نہ ہو یعنی کسی چیز کا پتہ نہ چلے، اس سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اسی طرح بےہوشی اور مکمل نشے کی وجہ سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے۔

    3۔ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا "کیا ہم اونٹ کا گوشت کھانے کہ وجہ سے وضو کریں؟ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا ! جی ہاں"[ اس حدیث کوامام مسلم نے روایت کیے ہے]

    4۔ بغیر پردے کے شرمگاہ کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سےفرماتے ہوئے سنا "جس نے آلہء تناسل کو چھوا تو وہ وضو کرے"[ اس حدیث کو امام ابوداؤد نے روایت کیے ہے]
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    صحيح بخاري
    كتاب الوضوء
    کتاب: وضو کے بیان میں

    2- باب لا تقبل صلاة بغير طهور:
    باب: اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی۔

    حدیث نمبر: 135
    حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُقْبَلُ صَلَاةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ " قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ: مَا الْحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ.
    ہم سے اسحاق بن ابراہیم الحنظلی نے بیان کیا۔ انہیں عبدالرزاق نے خبر دی، انہیں معمر نے ہمام بن منبہ کے واسطے سے بتلایا کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی جب تک کہ وہ (دوبارہ) وضو نہ کر لے۔ حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ (پاخانہ کے مقام سے نکلنے والی) آواز والی یا بےآواز والی ہوا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں