1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏16 دسمبر 2011۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    نیائے طب سےصحت و سلامتی عطا کرنے والی جدید ترین تحقیق کی سوغات
    آج کی مصروف زندگی میں سیکڑوں لوگوں کو ورزش کرنے کا وقت نہیں ملتا، چنانچہ وہ رفتہ رفتہ فربہ ہو جاتے ہیں اور ان کے جسم پر چربی کی تہیں چڑھ جاتی ہیں۔ ذیل میں ایسے چودہ طریقے درج ہیں جو چربی گھلاتے اور گھلانے والا نظام استحالہ بہتربناتے ہیں تاکہ آپ کا وزن کم ہو سکے۔فاقہ نہ کیجئےفاقہ خصوصًا مردانہ صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے، کیونکہ یہ نظام استحالہ کو سست کر دیتا ہے۔ تب وہ بڑی سستی سے چربی گھلانے لگتا ہے تاکہ اُسے ضائع نہ ہونے دے۔لہٰذا مردوں کو چاہیے کہ وہ وزن کم کرنے کی خاطر فاقہ مت کریں بلکہ غذائیت سے پُرغذا کھائیں، ایسی غذا جو انھیں مطلوبہ حرارے فراہم کر دے اور چربی بھی نہ چڑھائے۔نیند پوری لیجئےفن لینڈ میں محققین نے تحقیق کے بعد معلوم کیا ہے کہ جو مرد کم نیند لیں، وہ پوری نیند لینے والوں کی نسبت موٹے ہوتے ہیں۔لحمیات (پروٹین) زیادہ کھائیےہمارے جسم کو لحمیات کی ضرورت ہے تاکہ اعضاکو دبلا پتلا رکھ سکیں۔ ماضی میں ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ لحمیات کم سے کم لینی چاہیں کہ یہ جسم کو فربہ کرتی ہیں۔ چنانچہ تب یہ قانون بنایا گیا کہ انسان اپنے فی پونڈ وزن کے لحاظ سے روزانہ ۳۶ئ۰گرام لحمیات کھائے لیکن جدید تحقیق کی رو سے لحمیات کی مندرجہ بالا روزانہ مقدار بہت کم ہے۔ لہٰذا اب ماہرین نے یہ تجویز کیا ہے کہ ہر انسان اپنے فی پونڈ وزن کے اعتبار سے ۸۰ئ۰ تا ایک گرام لحمیات روزانہ استعمال کرے۔ گویا وہ ہر روز چربی سے پاک ۳اونس گوشت یا دو بڑے چمچ مغزیات کھائے۔ یوں اُسے لحمیات کی روزانہ مطلوبہ مقدار مل جائے گی۔ ۸گرام کم چکنائی والا دہی کھانے سے بھی یہ مقدار حاصل ہو جاتی ہے۔دیسی غذائیں استعمال کیجئےآج کل تقریباً ہر غذا کھادوں اور کیڑے مار ادویہ کے استعمال سے اگائی جارہی ہے۔ اب بذریعہ تحقیق کیڑے مار ادویہ کا ایک مضر پہلو سامنے آیا ہے کہ یہ ادویہ چربی کے خلیوں میں جمع ہو جاتی ہیں۔ پھر چربی کے خلیے گھلنے میں دیر لگاتے ہیں یعنی تب وزن کم کرنا زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔ بعض ماہرین کا تو دعویٰ ہے کہ کیڑے مار ادویہ کے باعث ہمارا وزن بڑھ جاتا ہے۔اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اب زیادہ سے زیادہ نامیاتی یا دیسی غذائیں استعمال کریں۔ یعنی وہ سبزیاں، اناج اور پھل استعمال کیجیے جو کیڑے مار ادویہ اور کیمیائی کھادوں کے بغیر اگائے جائیں۔ خاص طور پر آلو، سیب، آڑو، ناشپاتی، ساگ، گوبھی، چیری اور اسٹرابری دیسی ہی خریدئیے کیونکہ ان کے چھلکوں اور پتوں میں مضر صحت کیمیائی مادوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔کھڑے ھوئیےشاید آپ کوعلم نہ ہو، ہمارے کھڑے ہونے یا بیٹھنے سے بھی وزن کی کمی بیشی میں فرق پڑتا ہے۔ دراصل ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر ہم جاگتے ہوئے تین چار گھنٹے تک بیٹھے رہیں اور کوئی سرگرمی نہ دکھائیں تو وہ خامرہ (انزائم) کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جو ہمارے بدن میں چربی کی مقدار اور کولیسٹرول کا استحالہ کنٹرول کرتا ہے۔ لہٰذا اس خامرے کو متحرک رکھنے اور مسلسل چربی جلانے کے لیے وقفے وقفے سے کھڑے ہوں اور تھوڑی بہت چہل قدمی کریں۔سرد پانی پیجئےجرمن ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر ہم روزانہ سرد پانی کی چھ پیالیاں پئیں، تو ہمارا استحالہ نظام مزید ۵۰؍ حرارے جلاتا ہے۔ گویا اس لحاظ سے ہم سال میں ۵؍پونڈ وزن کم کر یں گے۔ ویسے یہ معمولی مقدار لگتی ہے لیکن ایک فربہ مرد کے وزن سے ۵پونڈ کم ہو جائیں تو یہ بڑی بات ہے۔ ہمارا جسم سرد پانی کو گرم کرنے کے لیے جو توانائی خرچ کرتا ہے اس کی بنا پر ۵۰حرارے جلتے ہیں۔

    سبز مرچ یا لال مرچ کھائیے​

    مرچوں میں موجود ایک مادہ، عصارہ فلفل (Capsaicin) ہمارے منہ میں جلن پیدا کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ماہرین نے انکشاف کیا ہے، یہی جلن ہمارے نظام استحالہ کو تیز تر کر دیتی ہے، یوں پھر وہ مزید حرارے تیزی سے جلاتا ہے۔دراصل جتنی سبز یا لال مرچ کھائیں تو ہمارے جسم میں حرارت جنم لیتی ہے، نیز ہمارا نظام ہمدرد (Sympathetic System) متحرک ہو جاتا ہے۔ (اعصاب سے منسلک یہی نظام ہمدرد ہمیں خوف یا خطرے کا مقابلہ کرنے کو تیار کرتا ہے)۔ انہی تبدیلیوں کے باعث ہمارا نظام استحالہ عارضی طور پر تیز ہوجاتا ہے۔ لہٰذا وزن کم کرنے والے مردوزن روزانہ اعتدال سے مرچیں کھا سکتے ہیں۔کافی یا چائے پیجئےکافی میں شامل مادہ، کیفین ہمارے مرکزی نظام اعصاب کو متحرک کرتا ہے۔ لہٰذا یہ بھی نظام استحالہ تیز کر ڈالتا ہے۔ یہ تیزی ۵ سے ۸ فیصد تک ہوتی ہے۔ گویا وہ ایک دن میں ۹۸ سے ۱۷۴ حرارے زیادہ جلاتا ہے۔ حرارے جلانے کے ضمن میں چائے، کافی سے بھی زیادہ موثر ہے۔ وہ نظام استحالہ کو ۱۲فیصد تک زیادہ متحرک کر دیتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے میں شامل ضد تکسیدی مادے، کیٹی چنز (Catechins) استحالی نظام کو سرگرم کرتے ہیں۔ریشے سے مٹاپے کا مقابلہ کیجیےریشے (Fibre) میں ایسی خصوصیات موجود ہیں کہ وہ ہمارے جسم میں چربی کا گھلائو ۳۰فیصد تک تیز کر سکتا ہے۔ اسی لیے دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ زیادہ تیز ریشے والی غذائیں کھائیں، وہ موٹے نہیں ہوتے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ سبزیوںوپھلوں کی شکل میں ۲۵گرام ریشہ کھائیے۔فولاد والی غذائیں استعمال کیجیےہمارے بدن میں فولاد کی مناسب مقدار ہونی چاہیے کیونکہ اسی کی مدد سے آکسیجن ہمارے اعصاب تک پہنچ کر چربی گھلاتی ہے۔ اگر بدن میں فولاد کم ہو تو نہ صرف ہم میں کم توانائی جنم لیتی ہے، بلکہ ہمارا استحالہ بھی سست پڑجاتا ہے۔ چنانچہ ایسی غذائیں اعتدال سے کھائیے جن میں فولاد ہوتا ہے۔ مثلًا چربی کے بغیر گوشت، مچھلی، پھلیاں، ساگ وغیرہ۔ تاہم فولاد زیادہ نہ لیجیے کیونکہ یہ مردوں میں امراضِ قلب پیدا کرتا ہے۔حیاتین ڈی زیادہ لیجیےہمارے اعصاب میں نظام استحالہ جاری رکھنے کے سلسلے میں حیاتین (وٹامن) ڈی کا خاص کردار ہے لیکن بہت سے لوگ غذا کے ذریعے یہ قیمتی حیاتین حاصل نہیں کرتے۔ ہر بالغ انسان کو روزانہ کم از کم ۴۰۰آئی یو (انٹرنیشنل یونٹ) حیاتین ڈی ضرور لینا چاہیے۔ یہ سالمن مچھلی کے علاوہ ٹونا، اناج اور انڈے میں پایا جاتا ہے۔دودھ استعمال کیجیےجدید تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جسم میں کیلشیم کی کمی بھی نظام استحالہ سست بنا دیتی ہے، چنانچہ روزانہ ایک گلاس دودھ پیجئے۔ ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ چکنائی سے پاک دودھ اور دہی دوسری غذائوں کی چربی بھی جسم میں جذب نہیں ہونے
    دیتے۔
    تربوز کھائیے، وزن گھٹائیے

    تربوز میں ایک امائنو ترشہ، آرجنین پایا جاتا ہے۔ یہ امائنو ایسڈ ترشہ چربی گھلانے میں نہایت کارگر ثابت ہوا ہے۔ ایک تجربے میں ماہرین نے تین ماہ ایک موٹے تازے چوہے کو آرجنین والی غذا کھلائی۔ وہ چوہا صرف تین ماہ میں ۶۴فیصد تک چربی گھلانے میں کامیاب رہا۔ دراصل آرجنین غذا میں شامل ہو تو چربی اور گلوکوز کی تکسید بڑھ جاتی ہے۔نیز عضلات پتلے ہوجاتے ہیں۔ اس کے باعث وہ چربی کی نسبت زیادہ حرارے جلاتے ہیں۔ چنانچہ تربوز کا موسم ہو تو فربہ حضرات یہ پھل اعتدال سے کھائیں۔اپنا جسم تر رکھیئےہمارے جسم کے تمام کیمیائی تعاملات بشمول استحالہ پانی کی مدد سے انجام پاتے ہیں۔ اس لیے بدن میں کبھی پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ مزید براں پیاس کی حالت میں ہم حرارے بھی کم جلاتے ہیں۔

    ہنسیں اور دل صحت مند رکھیں

    آپ نے یہ کہاوت تو سنی ہوگی ’’ہنسی بہترین دوا ہے۔‘‘ اب سائنس نے بھی ثابت کر دیا کہ ہنسنا کم از کم ہمارے دل کے لیے بہت مفید ہے اور یہ معمولی بات نہیں کیونکہ آج کل کی تیز رفتار اور مصروف زندگی سب سے زیادہ ہمارے قلب ہی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ اوپر سے مضرِصحت غذا بھی دل کمزور کردیتی ہے۔ اب ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ہنسی دل کو صحت مند بناتی ہے۔یہ تحقیق امریکی شہر، بالٹی مور میں واقع یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے محققوں نے کی ہے۔ انھوں نے دس رضاکار لیے اور انھیں پہلے دن ایک مزاحیہ فلم ’’There’s something about Mary‘‘ دکھائی۔ اس دوران خصوصی آلات سے ان کے نظامِ قلب کا معاینہ ہوتا رہا۔ دوسرے دن رضاکاروں نے جنگ و جدل کے مناظر پر مبنی فلم ’’Saving Private Ryan‘‘ دیکھی۔ اس فلم کے دوران بھی نوٹ کیا گیا کہ ان کے قلبی نظام میں کس قسم کی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔تحقیق سے انکشاف ہوا کہ مزاحیہ فلم دیکھتے ہوئے جب رضاکار کھل کر ہنسے تو دل سے منسلک خون کی تمام نالیاں پھیل گئیں۔ یوں نالیوں میں خون کی مقدار بھی بڑھ گئی جس سے دل کو فائدہ پہنچا لیکن جب رضاکاروں نے دبائو اور افسردگی پیدا کرنے والی فلم دیکھی، تو خون کی نالیاں سکڑ گئیں، چنانچہ دل تک پہنچنے والا خون کم ہوگیا۔ اگر یہ حالت طویل عرصہ رہے توقلب مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔اس تحقیقی جائزے کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ملر تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہنسنے سے انسانی قلب کو وہی فائدہ پہنچتا ہے جو مشقتی ورزش سے پہنچتا ہے۔ چنانچہ وہ مشورہ دیتے ہیں کہ ہر انسان کو دن میں کم از کم دو تین بار کھل کر ضرور ہنسنا چاہیے۔ہنسنے پرکچھ خرچ نہیں ہوتا اوریہ عمل بہت مثبت بھی ہے لیکن ہنسی بناوٹی نہیں ہونی چاہیے۔

    زعفران کی نئی خصوصیت

    ماہرین طب واقف ہیں کہ گاجر، انڈے کی زردی، پالک اور مکئی جیسی غذائیں ہماری قوتِ بصارت میں اضافہ کرتی ہیں۔ ان میں پائے جانے والی حیاتین اور کارٹینویڈز (لیوٹن اور زیشنتھین) ہماری آنکھوں کو صحت مند رکھتے ہیں۔ اب اس فہرست میں زعفران کا بھی اضافہ کر لیجیے۔اٹلی کی لاایکولا یونیورسٹی کے ماہرین نے بعد از تحقیق دریافت کیا ہے کہ یہ مسالہ ان جین (Genes) پر مثبت اثرات ڈالتا ہے جو ہماری آنکھوں کے فوٹو ریسیپٹر خلیوں کو مضبوط اور لچک دار بناتے ہیں۔ یہ تحقیق پروفیسر سیلویابستی کی قیادت میں انجام پائی۔پروفیسر بستی کا کہنا ہے ’’دوران تحقیق ہم نے جب ضعفِ بصارت میں مبتلا مریضوں کو زعفران معقول مقدار میں کھلائی، تو ان کی نظر تیز ہو گئی۔ جب نقشہ بصارت (آئی چارٹ) پر ان کی نظر کا امتحان کیا گیا، تو سیکڑوں مریضوں کی نظر تو اتنی بہتر ہوگئی کہ وہ پھر اخبار اور کتابیں پڑھنے لگے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ زعفران وہ مضر اثرات بھی درست کرتی ہے جو چمک دار روشنی آنکھوں میں پیدا کر دیتی ہے۔‘‘مسئلہ یہ ہے کہ زعفران ہر مریض استعمال نہیں کرسکتا کیونکہ یہ دنیا کا مہنگا ترین مسالہ ہے۔ یہ دراصل زعفرانی پھول کا خشک زیرہ گیر (Stigma) ہے۔ ہر پھول سے صرف تین زیرہ گیر اُترتے ہیں۔ اسی لیے ۲۵؍ہزار پھولوں کے زیرہ گیر جب ہاتھ سے اُتار کر خشک کیے جائیں تو ایک کلو زعفران بنتی ہے۔

    گنجے پن کا علاج
    دریافت
    بازار میں دستیاب کئی ادویہ مردانہ سر پر بال اُگانے کا دعویٰ کرتی ہیں، مگر کوئی بھی کارگر ثابت نہیں ہوتی۔ تاہم امریکی یئل یونیورسٹی کے محققین نے گنجا پن ہونے کی وجہ اور امکانی علاج دریافت کرلیا ہے۔ یہ گنجے مردوں کے لیے ایک بڑی خوش خبری ہے۔ یہ تحقیق سالماتی حیاتیات کے پروفیسر ولیری ہورسلے کی راہنمائی میں انجام پائی۔تحقیق کا نتیجہ یہ ہے کہ جب ہمارے بالوں کی جڑوں میں موجود ساق خلیے (Stem Cells) مردہ ہو جائیں تو بال دوبارہ اُگ نہیں پاتے۔ ساق خلیے مردہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انھیں ہماری جلد سے خاص کیمیائی اشارہ درکار ہوتا ہے، تبھی وہ متحرک ہو کر بال اگانے کا کام کرتے ہیں۔ لیکن ماہرین اس کیمیائی اشارے سے ناواقف تھے،چنانچہ پروفیسر ولیری اسی کی کھوج میں لگ گئی۔فیصلہ یہ ہوا کہ ایک بال کی زندگی کا شروع سے ہی جائزہ لیا جائے۔ ماہرین نے دریافت کیا کہ جب زیر تحقیق بال مر گیا، تو اس کے نیچے موجود چربی سکڑ گئی۔پھر جب اسی اسی جگہ سے نیا بال نکلا، تو چربی پھر پھیل گئی اور بڑھنے لگی۔ سائنسی زبان میں یہ ’’چربی چڑھا عمل‘‘ (Adipogenesis) کہلاتا ہے۔اس عمل کے دوران ماہرین نے اصل بات یہ دریافت کی کہ بالوں کی چربی کو نشوونما دینے میں ساق خلیوں کی ایک قسم،’’ اڈییوز پریکر سر خلیوں‘‘ کا بنیادی کردار ہے۔ دراصل یہی ساق خلیے، خلیوں کی ایک قسم، پلاٹیلیٹ ڈیراوئڈ گروتھ فیکٹرز (Platelet Derived Growth Factors) پیدا کرتے ہیں۔ ہمارے سر میں بال انہی کی وجہ سے جنم لیتے ہیں۔ اگر یہ خلیے نہ ہوں تو ہم گنجے ہونے لگتے ہیں۔پروفیسر ولیری کا کہنا ہے کہ اگر گنجے آدمی کی کھوپڑی میں چربی کے نیچے متحرک ساق خلیے پہنچا دئیے جائیں، تاکہ وہ پلاٹیلیٹ ڈیراوئڈ گروتھ فیکٹر پیدا کریں تو بال دوبارہ اگنے لگیں گے۔ اب پروفیسر یہ طریق کار تلاش کرنے کے سلسلے میں تجربات کر رہی ہے۔

    کیا روزانہ ۸؍گلاس پانی پینا ضروری ہے؟

    آپ کسی بھی ڈاکٹر سے ملیں تو وہ یہی کہے گا کہ صحت مند رہنے کے لیے دن میں آٹھ گلاس پانی ضرور نوش کیجیے۔ لیکن برطانیہ کے مشہور رسالے، برٹش میڈیکل جرنل میں حال ہی میں ایک مضمون شائع ہوا جو گلاسگو کے معروف معالج، ڈاکٹر مارگریٹ میکارٹنی نے لکھا ہے۔ مضمون میں ڈاکٹر مارگریٹ نے اس دعویٰ کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ دن میں ۸؍گلاس پانی پینے سے صحت اچھی رہتی ہے۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ پانی ہمارے بدن کو تروتازہ رکھتا، گردوں کو مختلف امراض سے بچاتا، وزن کم کرتا اور ہماری قوتِ ارتکاز بڑھاتا ہے، لیکن جسم میں پانی کی زیادتی ہوجائے تو گردوں کو نقصان پہنچتا اور نیند متاثر ہوتی ہے۔ تاہم کسی بھی ماہر نے پانی کے درج بالا فوائد اور نقصانات جاننے کے لیے طویل تجربات نہیں کیے اور نہ ہی گہری تحقیق کی ہے، گویا یہ محض ڈاکٹروں کے اندازے ہیں۔ڈاکٹر مارگریٹ کا دعویٰ ہے کہ بوتلوں میں بند پانی بنانے والی کمپنیاں یہ پروپیگنڈا کر رہی ہیں کہ روزانہ ۸؍ گلاس پانی پینا چاہیے۔ وجہ یہی ہے کہ ان کی بوتلیں زیادہ فروخت ہو سکیں۔ سوال یہ ہے کہ پھر کس ڈاکٹر کی بات مانی جائے؟ ہم روزانہ آٹھ گلاس پانی استعمال کریں یا کم؟ماہرین طب کا کہنا ہے کہ حقیقت میں ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں جو ثابت کرے کہ روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا ہمارے لیے مفید ہے۔ تاہم یہ عمل کرنے سے ہماری صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔ درست طریق عمل یہ ہے کہ جب بھی آپ کو پیاس لگے، تو پانی پی لیجیے۔ پانی اس لیے زبردستی نہ لیں کہ روز کی مقدار پوری کرلی جائے۔

    مردانہ و زنانہ انگلیوں کا فرق

    بہت سے لوگوں کو علم نہیں کہ مرد کے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی والی انگلی (Ring Finger)، انگشت شہادت کے مقابلے میں لمبی ہوتی ہے جبکہ عورت میں معاملہ الٹ ہوتا ہے، یعنی اس کی انگشت شہادت زیادہ لمبی ہوتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس سلسلے میں ماہرین نے اندازے لگائے کہ وجوہ موسیقی کی صلاحیت، جارحیت، آٹزم، ڈیپریشن، بریسٹ کینسر وغیرہ میں پوشیدہ ہیں لیکن وہ کوئی ٹھوس وجہ سامنے نہیں لا سکے۔آخر اب امریکہ میں فلوریڈا یونیورسٹی کے محققین نے اصل وجہ دریافت کر لی ہے۔ یہ تحقیق ماہرینِ جینیات و حیاتیات، ڈاکٹر مارشن کوہن اور ڈاکٹر زینگ کی زیرِقیادت ہوئی۔ تحقیق سے پتا چلا کہ مرد اور عورت کی انگلیوں کی لمبائی میں فرق حمل کے آغاز میں دو ہارمونوں، اینڈروجن اور ایسٹروجن کی کمی بیشی سے جنم لیتا ہے۔ہوتا یہ ہے کہ جب رحم میں جنین پرورش پارہا ہو تو نر میں مردانہ ہارمون، اینڈروجن کی زیادتی انگوٹھی والی انگلی لمبی کرتی ہے، جبکہ زنانہ جنین میں نسوانی ہارمون ایسٹروجن انگشتِ شہادت لمبی کر دیتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ معلوم ہوا، دونوں ہارمون انسانی اعضا کی نشوونما میں براہ راست حصہ لیتے ہیں۔ ماہرین کو یقین ہے کہ اسی تحقیق سے انسانی رویوں اور بیماریوں کی پوشیدہ اصل وجہ تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

    ہڈیاں مضبوط کرنے کے لیے ٹماٹر کھائیے

    ٹورنٹو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ششماہی تحقیق کے بعد دریافت کیا ہے کہ ٹماٹر کے رس میں موجود لائیکوپین (Lycopene) مادہ ہڈیاں مضبوط کرتا اور خصوصاً بوڑھی خواتین کو ہڈیوں کے عام مرض، اوسٹیو پوروسیز سے بچاتا ہے۔ اس مرض میں بوڑھی خواتین کی ہڈیاں مضبوطی کھو کر اتنی بھربھری ہو جاتی ہیں کہ معمولی سا جھٹکا بھی انھیں توڑ ڈالتا ہے۔ماہرین دریافت کر چکے کہ ہڈیوں کی بوسیدگی کا مرض ایک زہریلے عنصر، ری ایکٹیو آکسیجن سپیسیز(Reactive Oxygen Species) کے باعث تیزی سے بڑھتا ہے۔ یہ زہریلا عنصر ہمارے جسم میں نظام استحالہ (میٹا بولزم) کی مصنوعہ ہے۔درج بالا تحقیق کے ذریعے ماہرین دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا ضد تکسید (Anti Oxidant) مادہ، لائیکوپین ری ایکٹیو آکسیجن سپیسیز کو ہمارے بدن میں کم کرتا ہے؟ واضح رہے ، ضد تکسید ی مادے عموماً پھلوں میں ملتے ہیں۔ یہ مادے ہمارے خلیوں کو نظام استحالہ کی زہریلی مصنوعات سے محفوظ رکھتے ہیں۔مزید براں ماہرین یہ بھی معلوم کرنا چاہتے تھے کہ آیا لائکو پین، این۔ٹیلوپیپٹائیڈ کی سطح بھی کم کرتا ہے؟ این۔ٹیلوپپٹائیڈ ایسا مادہ ہے جس کی سطح دیکھ کر ڈاکٹر معلوم کرتے ہیں کہ ہڈیوں کی بوسیدگی شروع ہو چکی ہے یا نہیں۔تحقیق کے آغاز میں ۶۰خواتین کو کہا گیا کہ وہ چھ ماہ تک ۱۵ سے ۳۵گرام لائکو پین بذریعہ ٹماٹر کے رس، پھل اور گولی لیں۔ چھ ماہ تک ان کے طبی معاینے کے ذریعے دیکھا گیا کہ انسان ٹماٹر کا رس پیئے، پھل کھائے یا گولی، لائکو پین کی معین مقدار ہی جسم میں جذب ہوتی ہے۔ دوسری خاص بات یہ سامنے آئی کہ چھ ماہ میں لائکوپین نے خواتین کے بدن میں این۔ٹیلوپیپٹائیڈ کی سطح خاصی گرادی۔ کئی خواتین اتنی ہی کمی کیلشیم اور وٹامن ڈی کے غذائی سپلیمنٹ کھا کر حاصل کرتی ہیں۔ یوں اس تحقیق سے ثابت ہوگیا کہ جو خواتین ہڈیاں بھربھری ہونے کے مرض میں مبتلا ہیں، وہ ٹماٹر ضرور استعمال کریں۔ تاہم ٹماٹر اعتدال سے کھائیے کیونکہ ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے۔ دن میں دو یا چار ٹماٹر کھانا کافی ہے۔آج
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    بہت شکریہ صدیقی بھائی آپ نے صحت نامہ پر اچھا خاصا معلوماتی دھاگہ شروع کیا۔ جزاک اللہ خیر۔
     
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    [​IMG]
     
  4. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    6,517
    موصول پسندیدگیاں:
    35
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    آپ کا وزن کم نہیں ہونا۔۔ جو مرضی کر لیں آپ۔۔ :zuban:
     
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    چاچا جی !‌ ہمت نہیں ہارنی ۔
     
  6. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    بس کھانے میں دو دو دئگییں کم کر لیں۔۔۔۔۔
     
  7. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    6,517
    موصول پسندیدگیاں:
    35
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ورزش کے بغیر وزن گھٹائیے

    2 دیگیں؟؟ ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا۔۔ صدیقی جی۔۔ آپ بھی؟؟ :201:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں