1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وجود اپنا ، نہ روح اپنی

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مخلص انسان, ‏4 مئی 2016۔

  1. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    ﻭﺟﻮﺩ ﺍﭘﻨﺎ ، ﻧﮧ ﺭﻭﺡ ﺍﭘﻨﯽ
    ﺑﺲ ﺍیک ﺗﻤﺎﺷﮧ ﯾﮧ ﺯﯾﺴﺖ ﭨﮭﮩﺮﯼ
    ﻧﮧ ﺩﻝ ﻟﮕﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﮑﻮﻥ ﭘﺎﯾﺎ
    ﻧﮧ ﻋﺎﺷﻘﯽ ﻣﯿﮟ ﻗﺮﺍﺭ ﭘﺎﯾﺎ
    ﻧﮧ ﻭﺻﺎﻝ ﻟﻤﺤﮯ ﯾﮧ ﺭﺍﺱ ﺁﺋﮯ
    ﻧﮧ ﮨﺠﺮ ﮨﯽ ﮨﻢ ﮔﺰﺍﺭ ﭘﺎﺋﮯ
    ﻋﺠﯿﺐ ﭼﺎﮨﺖ ﮐﮯ ﻣﺮﺣﻠﮯ ﮨﯿﮟ
    ﻧﮧ ﺟﯿﺖ ﭘﺎﺋﮯ ، ﻧﮧ ﮨﺎﺭ ﭘﺎﺋﮯ
    ﻧﮧ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﺩﮬﻨﺪ ﺍﺗﺮﯼ
    ﻧﮧ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺩﺍﻣﻦ ﮐﻮ ﺟﮭﺎﮌ ﭘﺎﺋﮯ
    ﻧﮧ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﻮ ﮈﮬﻮﻧﮉ ﭘﺎﺋﯿﮟ
    ﻧﮧ ﺧﻮﺍﺏ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﮈﮬﻮﻧﮉ ﭘﺎﺋﮯ
    ﻋﺠﺐ ﺗﻤﺎﺷﮧ ﯾﮧ ﺯﯾﺴﺖ ﭨﮭﮩﺮﯼ
    ﻭﺟﻮﺩ ﺍﭘﻨﺎ ، ﻧﮧ ﺭﻭﺡ ﺍﭘﻨﯽ
    ( بشکریہ : آصف زیدی )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں