1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

واصف علی واصف

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏24 مئی 2010۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    حضرت واصف علی واصف کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ان کی شاعری تدبر کی بہت سی نئی جہتیں سامنے لاتی ہے۔ تخیل کی جو پرواز واصف کی تھی بہت کم اور نصیب والے لوگوں کو یہ خوبی عطا ہوتی۔ ان کی نثر کے ساتھ ساتھ نظم بھی بہت تاثیر رکھی ہے۔ ان کی مشہور کتابیں
    دل ، دریا ، سمندر
    قطرہ ، قطرہ قلزم
    کرن ، کرن سورج
    شب چراغ
    بھرے بھڑولے
    ذیل میں ان کی منتخب شاعری دی جا رہی ہے باقی دوست بھی اس میں تعاون فرمائیں
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    تصویر حسن بے نشاں صل علی صل علی
    لاریب شاہ خسرواں صل علی صل علی

    زیبائے تو شمس الضحی بدرالدجی
    ارحم لنا اے جانِ جاں صل علی صل علی

    ما زاغ چشم سرمگیں ، والیل زلفِ عنبریں
    یسین دندانِ دہاں صل علی صل علی

    محمود سے حامد ہوا ، احمد محمد مصطفے
    حم کا ہے رازداں صل علی صل علی

    اے قبلہ گاہ عاشقیں اے رحمۃ للعالمیں
    اے وجہ تخلیق جہاں صل علی صل علی

    دربان ہے روح امین ، مسند تری عرشِ بریں
    گویا مکین لامکاں صل علی صل علی

    تو صاحب لولاک ہے تو فخر ہفت افلاک ہے
    قرآن ہے قرآن خواں صل علی صل علی

    روز جزا ، اے رافع ذکر خدا
    محبوب رب دوجہاں صل علی صل علی

    اے خاتم پیغمبری اے کہ ادائے دلبری
    اے کہ ادائے دلبراں صل علی صل علی

    قوسین ابروئے جبیں ، کونین بھی زیرِ نگیں
    اسریٰ کی شب گزری کہاں صل علی صل علی

    تیری زبان پر لا الہ مولا کہے صل علی
    گاہے یہاں گاہے وہاں صل علی صل علی

    اے سید عرب وعجم اے محترم نطر کرم
    تیرے سوا جائیں کہاں صل علی صل علی

    در یتیم و تاجور ، اے صاحبِ شق القمر
    امی مگر فخرِ بیاں صل علی صل علی

    گویا سکوتِ دوجہاں تیرا گدا محو فغاں
    واصف ہوا ہے نیم جاں صل علی صل علی

    واصف علی واصف
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    بدلے ہوئے حالات سے ڈر جاتا ہوں اکثر
    شیرازہ ملت ہوں ، بکھر جاتا ہوں اکثر
    میں ایسا سفینہ ہوں کہ ساحل کی صدا پر
    طوفان کے سینے میں اُتر جاتا ہوں اکثر
    میں موت کو پاتا ہوں کبھی زیرِ کفِ پا
    ہستی کے گماں سے بھی گزر جاتا ہوں اکثر
    مرنے کی گھڑی آئے تو میں زیست کا طالب
    جینے کا تقاضا ہو تو مر جاتا ہوں اکثر
    رہتا ہوں اکیلا میں بھری دنیا میں واصف
    لے نام مرا کوئی تو ڈر جاتا ہوں اکثر

    واصف علی واصف
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت
    ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت

    جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں
    ہے اس کے سوا کیا تیرے دیدار کی صورت

    پہچان لیا تجھ کو تیری شیشہ گری سے
    فن سے نظر آتی ہے فنکار کی صورت

    صورت میری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی
    نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت

    اشکوں نے بیاں کر ہی دیا راز تمنا
    ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت

    واصف علی واصف
     
  5. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    آرزو اتنی ہے جانِ آرزو
    جستجو و جستجو و جستجو

    ضبط غم سے تھی ہماری آبرو
    اشک رک جائے ٹپکتا ہے لہو

    ھم کو ذوق دید لے آیا کہاں
    آئینہ ہم، ہم نظر ہم روبرو

    خاموشی ہے گوش بر آواز کیوں
    بام و در میں ہورہی ہے گفتگو

    منبرِ تلقین پر رندِ خراب
    چڑھ گیا ہے ہاتھ میں لیکر سبو

    بند ہوجائے تو کھل جاتی ہے آنکھ
    دور سے آتی ہے پیراہن کی بو

    ٹوٹ جاتی ہے کلی کھلتی نہیں
    دامن گل ہو نہیں سکتا رفو

    آنکھ ساجد آنکھ ہی مسجود ہے
    خونِ دل سے آنکھ کرتی ہے وضو

    کم نگاہی ہے حرم سے بدگماں
    چشم بینا ہو تو کعبہ چار سو

    بن کے افسانہ ترا جانِ بہار
    پھر رہا ہے آج واصف کو بہ کو

    واصف علی واصف


     
  6. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    ایک وجہ قرار باقی ہے
    آپ کا انتظار باقی ہے

    اپنی ہستی پہ اختیار نہیں
    موت پر اختیار باقی ہے

    دیکھنا اپنے بس کی بات نہیں
    ہاں مگر ذکر یار باقی ہے

    اپنے دامن میں کوئی تار نہیں
    سانس کا ایک تار باقی ہے

    تجھ سے جو دور ہے وہی فانی
    جس کو ہو تجھ پیار باقی ہے

    کوئی دامن نہیں کہ پھیلا دوں
    دامنِ داغدار باقی ہے

    دَور ہی بے وفا تھا آپ نہ تھے
    آپ کا اعتبار باقی ہے

    کارواں کوچ کرگیا واصف
    کارواں کا غبار باقی ہے

    واصف علی واصف
     
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    ہر ذرہ ہے اک وسعت دریا میرے آگے
    ہر قطرہ ہے اک موجہ دریا میرے آگے

    اک نعرہ لگا دوں کبھی مستی میں سرِ دار
    کعبہ نہ بنے کیسے کلیسا میرے آگے

    وہ خاک نشیں ہوں کہ میری زد میں جہاں ہے
    بل کھاتی ہے کیا موجِ ثریا میرے آگے

    میں ہست میں ہوں نیست کا پیغام مجسم
    انگشت بدنداں ہے مسیحا میرے آگے

    میں جوش میں آیا تو یہی قلزم ہستی
    یوں سمٹا کہ جیسے کوئی قطرہ میرے آگے

    لے آیا ہوں افلاک سے ملت کا مقدر
    کیا کیجیے مقدور کا شکوہ میرے آگے

    استادِ زماں فخر بیاں کی ہے توجہ
    غالب کی زمیں کب ہوئی عنقا میرے آگے

    واصف ہے میرا نام مگر راز ہوں گہرا
    ذرے نے جگر چیر کے رکھا میرے آگے

    واصف علی واصف
     
  8. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: واصف علی واصف

    تیرا بندہ واصف بے خبر ، ترا راز سمجھا ہے اس قدر
    تجھے جب پکارا بہ چشم تر ، کئی مرحلے تھے جو ٹل گئے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں