السلام علیکم آج میں نے نیٹ پر ایک سبق آموز نیٹ بیتی پڑھی تو مجھے خیال آیا کہ ایسا ایک سلسلہ ہماری پیاری اردو پر بھی ہونا چاہیئے جو آپ کے ساتھ انٹرنیٹ پرہونے والے واقعات کو دوسروں تک پہنچائے۔ انٹرنیٹ پر آپ کے ساتھ جو بھی حیرت انگیز، سبق آموز یا پھر مزاحیہ واقعہ پیش آیا ہو آپ اسے اس لڑی میں بیان کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے دوست یا رشتہ داروں کی بھی طرف سے نیٹ بیتیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ کوئی بھی واقعہ بیان کرنے سے پہلے آپ کو چند اصولوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ 1- آپ کی کہانی سچی ہونی چاہیئے۔ 2-کہانی سبق آموز یا پھر معلوماتی ہونی چاہیئے۔ شکریہ
بہت برس پہلے مجھے ای میل کے ذریعے یہ پیغام موصول ہوا کہ میری لاٹری نکلی ہے رقم اس قدر بڑی تھی کہ دماغ کام کرنا بند ہوگیا۔ پھر ان لوگوں نے کال بھی کیا اور بہت سے سرٹیفیکیٹ بھیجے ج میں یہ ظاہر ہوتا تھاکہ وہ لوگ سچے ہوں۔ پھر انھوں نے کچھ رقم کی طلب کردی کہ پہلے میں اتنے پیسے انھیں بھیجوں تاکہ وہ لوگ یہ رقم مجھ تک پہنچا سکیں۔ وہ لوگ بہت پیشہ ور ہوتے ہیں اور انسانی نفسیات پر پورا گرفت رکھتے ہیں۔ میں نے بہت سے پیسے انھیں بھیجے مگر وہ لوگ مزید کا تقاضہ کرتے رہے۔ مگر مجھے کھٹکا لگا لیکن وہ لوگ افریقہ کے تھے لیکن سپین سے آپریٹ کررہے تھے۔ ساری رقم انھوں نے ویسٹرن یونین سے منگوائی۔ میں نے اپنی وائف سے تذکرہ کیا اور کہا کہ میں اتنے پیسے بھیج چکا ہوں اور مزید نہیں بھیجوں گا۔ لیکن میری وائف اور ان کی ایک دوست نے کہا کہ یورپین لوگ سچے ہوتے ہیں مجھے رسک لے لینا چاہیے۔ قصہ مختصر جب سارے پیسے بھیج دیئے پھر بھی وہ لوگ ٹس سے مس نہ ہوئے مجھے پورا یقین ہوگیا کہ یہ فراڈ ہے اور ہم بخوبی ان کا شکار ہوچکے۔ آج اسے کئے برس بیت گئے مگر یہ تجربہ ہوا کہ شارٹ کٹ پیسے کمانے کا کوئی طریقہ نہیں۔ اگر ایسا ہے تو وہ جھوٹ ہے۔ ہمیشہ وہی کمائی راس آتی ہے جو حق اور محنت سے حاصل کی جائے۔
ایسا ای میل ہمیں بھی موصول ہوا تھا ۔ بھیجنے والے کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی افریقہ کے کسی محکمہ کا اعلی افسر ہے اور کسی کمپنی سے ڈیل کرنے پر اس کمپنی نے اس کو ملین ڈالرز کے حساب سے کمیشن ادا کیا ہے جو کہ وہ اپنے اکاؤنٹ میں نہیں رکھ سکتا۔ اگر آپ مہربانی کریں تو آپ اپنی اور اپنے بنک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھیج دیں تاکہ وہ رقم اس میں ٹرانسفر کر سکیں اور ٹرانسفر فیس کے طور پر تین سو ڈالر پیشگی ادا کردیں ۔ میں نے اس ای میل کا کوئی جواب نہیں دیا تھا، کیونکہ میں ان دنوں اخبار روزانہ پڑھا کرتا تھا اور اس جیسی فراڈ کی سکیموں والی خبروں سے بخوبی آگاہ تھا۔
ایسا ہی ایک واقعہ میرے بھائی کے ساتھ بھی پیش آیا تھا وہ بھی تقریبا پیسے بھیجنے ہی والے تھے کہ دوستوں اور رشتہ داروں کے منع کرنے کی وجہ سے بچ گئے انہیں بھی اس طرح کی ای- میل موصول ہوتی اور وہ خوشی سے جھوم اٹھتے کہ پیسے اب آئے کہ تب آئے بحرحال اللہ کا لاکھ شکر ہے کہ وہ ان فراڈ کرنے والوں سے بچ گئے۔۔۔۔
خوش قسمت ہیں جو اس گرداب سے محفوظ رہے۔ مگر ہمیں تو بہت نقصان کے بعد سمجھ آئی اور اس کے بعد سے اس قسم کی ہر میل کو ڈیلیٹ کردیتا ہوں اور کبھی کبھی حرامی جیسے الفاظ لکھ کر اپنا دکھ ہلکا کرلیتا ہوں۔ اور اپنی غلطی و نقصان کو شرمندگی کے باعث نہیں چھپاتا بلکہ اپنے قریبی لوگوں کے گوش گزار کردیتا ہوں تاکہ کوئی دوسرا ایسے عذاب سے نہ گزرے۔
کچھ ماہ پہلے مجھے ایک انگریز دوست کی ای میل آئی کہ میں یوکرائن چھٹیاں منانے آیا ہوں اور میرا کریڈٹ کارڈ نہیں چل رہا، پلیز جلدی سے ویسٹرن یونین کے ذریعے پیسے بھیجو۔اتفاق سے میرے پاس اس کا موبائل نمبر بھی تھا، میں نے اس کو فون کیا تو وہ فون نہیں اٹھا رہا تھا۔ مجھے یقین ہونے لگا کہ شاید وہ واقعی کسی مصیبت میں ہے ۔ لیکن پھر میں نے سوچا کہ وہ مجھ سے کیوں مانگ رہا ہے ؟ میں کوئی اس کا اتنا بھی پکا دوست نہیں تھا ۔ کرکٹ کے حوالے اس کو جانتا تھا کہ ایک کرکٹ کلب کا کرتا دھرتا تھا اور وہ کرکٹ کے بیٹ بنانے کا ماہر تھا، میں نے پچھلے سال ہی اس سے اپنا بیٹ اپنی مرضی کے مطابق بنوایا تھا۔اس سے زیادہ میرا اس سے کوئی تعلق واسطہ نہیں تھا کہ اتنی دور سے اتنی بڑی دنیا میں صرف مجھے ہی یاد کرتا۔میں نے ایک جاننے والے کو فون کیا جو اس کی کرکٹ ٹیم کی طرف سے کھیلتا تھا اور اس کو سارا ماجرا سنایا۔ اس نے کہا کے میں پتہ کرکے معلوم کرتا ہوں ۔ اس نے اس کے بیٹے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ اس کا ای میل اکاؤنٹ کسی طرح سے ہیک ہوگیا ہے اور اس کے سبھی دوستوں کو ایسی ہی ای میل آئی ہیں ۔ میں نے دوسرے دن ای میل کے جواب میں لکھا کہ پیارے دوست مجھے تمہاری تکلیف کا بھرپور احساس ہے ۔ اس لیے کچھ رقم بھیج رہا ہوں ۔ وصول کرکے اطلاع دینا تاکہ میرے دل کو تسلی ہو ۔ ادھر سے فورا ہی جواب آیا کہ ویسٹرن یونین کا ریفرنس نمبر ای میل کرو۔میں نے جواب بھیجا کہ وہ تو میں نے تمہیں ایس ایم ایس کردیا۔ آگے سے جواب آیا۔ کہ یہاں فون کی سروس اچھی نہیں، مجھے ایس ایم ایس نہیں ملے گا۔ خیر اسی طرح سے میں ایک دو دن تک اس سے چوہے بلی والا کھیل کھیلتا رہا۔ اس کو بھی پتہ چل گیا ہوگا کہ پھر اس کی طرف ای میل آنا بند ہوگئے ۔
نیٹ سے اس قسم کے فراڈ اب موبائل کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔ دھوکہ باز بہت سے لوگوں کو بےوقوف بنا کر لوٹتےہیں۔
یہ فراڈ زیادہ تر، یور پین ملکوں میں سپین سے فون کے ذریعے بھی کیے جاتے تھے ،اور فون کرنے والے نائیجرین ہوتے تھے لیکن چند ماہ پہلے مجھے ایک فون آیا اور بتایا گیا کہ میری یورو لاٹری نکلی ہے اور مجھے چیک ریلیز کرانے کے لئے 500 یورو بھیجنے پڑیں گے ۔لاکھوں کی لاٹری ۔۔۔اور فون پر پاکستانی اردو میں بات کر رہا تھا ۔میرا جواب سن کر شاید ط اسکو کرنٹ لگ گیا ہو گا۔میں نے اس سے پوچھا کہ یہ کام پہلے نائیجیرین کرتے تھے آپ نے کب سے شروع کیا ہے ۔اور دوسری بات کہ شاید نئے نئے پاکستان سے آئے ہو لاٹری کی رقم خود رکھ لو آپ کو پیسوں کی ضرورت ہے ۔اور میں نے فون رکھ دیا
چھٹی حس کہہ لیں ، یا احتیاط پسندی یا کنجوسی کا جذبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن بچ بال بال گئے۔ مجھے شک یہ بھی ہوا کہ یوکرائن میں جنگ یا خانہ جنگی کا موسم چل رہا ہے اور یہ صاحب چھٹیاں منانے وہاں کیوں چل دیئے ؟ انگریز لوگ تو چھٹیاں منانے ، گرمی کھانے اور خود کو کالا کرنے کے لیےگرم ساحلی علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
نیٹ میں جس طرح بہت سارے فراڈ ہورہے ہیں اس سے اب کوئی بندہ محفوظ نہیں رہا۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں جو ابھی آپ کو ایک واقعہ سنانے جا رہی ہوں اس میں نیٹ کی وجہ سے بہت بڑی خوشی ملی اور نیٹ نے دو بچھڑے ہوئے دوستوں کو ملانے میں اہم کردار ادا کیا۔۔ قصہ یوں ہے کہ میرے ابو کے دوست کو یا پھر یوں کہہ لیں دونوں کو ایک دوسرے سے بچھڑے 30 سال ہوگئے تھے ۔ ابو اکثر ان کا ذکر کرتے ۔وہ جوانی میں ان کے بہت گہرے دوست ہوا کرتے تھے لیکن ان کے دوست کا تبادلہ کویت ہوگیا اور یوں ان کا رابطہ ایک دوسرے کے ساتھ ٹوٹ گیا جس کا ابو کو بے حد افسوس تھا اور وہ چاہتے تھے کہ کسی طرح ان کا رابطہ ہوجائے۔۔۔۔۔۔۔ مجھے ایک خیال آیا کہ کیوں نہ ان کے دوست کو فیس بک پر تلاش کروں ضرور ان کے نام سے ان کی آئی ڈی بنی ہو گی اور ایسا ہی ہوا کچھ دنوں کی تلاش کے بعد ان کا دوست ابہیں مل گیا ۔۔۔۔۔ ابو کو اتنی خوشی ہوئی کہ الفاظ میں بیان نہیں کر سکتی اور جب انہوں نے ایک دوسرے سے فون پر بات کی تو دونوں کی آنکھوں میں آنسو تھے،،، میرے ابو کے دوست خود بھی ان کو تلاش کر رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت جذباتی منظر ہوگا ۔ ایسا ہی ایک ایڈ پچھلے دنوں شاید گوگل نے بنایا تھا جس میں ایک پاکستانی اور انڈین جو تقسیم کے وقت سے بچھڑے ہوئے تھے ان کا ملنا دکھایا گیا۔ اور وہ تو کہانی تھی آج سچ بھی دیکھ سن لیا
اور میری زیادہ تر نیٹ بیتیاں خوشگوار ہی ہیں اور ہماری اردو سے ہی جڑی ہیں اور اس پیاری محفل میں بکھری پڑیں ہیں
برسوں کے بچھڑے ملیں تو ایسا ہی منظر ہوتا ہے۔ خاص کر بڑوں کے پاس اپنے بچپن سے جڑی بہت سی یادیں ہوتی ہیں۔ ویسے میرا بھی ایک دوست سے کئی سال بعد ایسے ہی رابطہ ہوا۔ اس کا نام کچھ منفرد سا تھا ایک دن ویسے ہی ذہن میں آیا تو گوگل کیا اور وہ مل گیا ہم کئی سال بعد پھر سے رابطہ ہونے پر بہت خوش ہوئے۔ جب ہم بچھڑے تب وہ یونیورسٹی میں تھا اور جب دوبارہ رابطہ ہوا تو وہ بطور فلائنگ آفیسر ائیر فورس جوائن کر چکا تھا اور پیشہ ورانہ کورس کے سلسلہ میں ترکی میں تھا۔ اب واپس آ گیا ہے لیکن ابھی تک ملاقات نہیں ہوئی امید ہے شادی پر ملاقات ہو گی اس سے
ارے بابا بکھری پڑی ہیں مطلب کہ آپ سب جیسے پیارے لوگوں کا ساتھ ملا جو میں اپنی خوش نصیبی سمجھتا ہوں۔ کس کس کا فردا فردا ذکر کروں۔ یہ سب میرے لیے بہت خوش گوار ہے۔ آپ نے شیئر کرنے کا بولا تو مجھے فورم کےشروع کے دن یاد آ گئے جب مجھے پوسٹ وغیرہ ٹھیک سے کرنا بھی نہیں آتی تھی۔