1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نیٹو سپلائی: ’امریکہ مخالف جماعتوں میں نفاق‘

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏14 جولائی 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    تمام ہم خیال جماعتوں نے دفاع پاکستان کونسل کے 8 جولائی کےلاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم یہ ساری جماعتیں اپنے اپنے پروگرام کے مطابق نیٹو سپلائی کھولنے پر حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گی۔ دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے بدھ کے روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوےء کہا تھا کہ وہ مسلم لیگ نواز، جمیعت علماء اسلام ف، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر ہم خیال جماعتوں کو بھی لانگ مارچ میں شرکت کی با ضابطہ دعوت دیں گے۔

    حزب اختلاف کی جماعتیں جو نیٹو سپلای کھولنے کی بڑی شدومد سے اختلاف کرتی رہی تھیں اور لانگ مارچ کی دھمکیاں بھی دیتی رہی تھیں اب دفاع پاکستان کونسل کی لانگ مارچ میں شرکت نہی کریں گی۔ تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ ساری جماعتیں حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا خیال ہے کہ اگر وہ دفاع پاکستان کونسل کی کال پر لانگ مارچ میں شرکت کرے گی تو اسکی ساکھ کو نقصان پہںچے گا۔ تحریک انصاف اپنا احتجاج تو نیٹو سپلای کی بحالی پر جاری رکھے گی لیکن کسی انتہای اقدام سے گریز کرے گی۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی اور کہا کہ عمران خان پہلے رہنما ہیں جنہوں نے ڈرون حملوں اور نیٹو سپلای کے خلاف مہم چلای اور اب بھی اسے جاری رکھے ہوے ہیں۔

    تحریک انصاف اپنے شیڈول کے مطابق حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھے گی اور اسی لیے عمران خان نے دو ہفتے کا امریکہ کا دورہ بھی ملتوی کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف سونامی مارچ کیلے غور کر رہی ہے۔ اگر وزیراعظم راجا پرویز اشرف سپریم کورٹ کے کہنے پر سوس حکومت کو صدر زرداری کے کرپشن مقدمات کھولنے کے لیے خط نہں لکھتی تو تحریک انصاف رمضان سے قبل سونامی مارچ کرے گی- حکومت پر قبل از وقت اور شفاف انتخابات کے لیے دباو ڈالا جاے گا۔

    پاکستان مسلم لیگ کی قیادت اس بات سے خا ئف ہے کہ اگر وہ لانگ مارچ میں حصہ لیتی ہے تو کوئی تیسری قوت عدم استحکام کا بہانہ بنا کر اقتدار میں آجائے گی۔ سینیٹر مشاہدالہ خان کہتے ہیں کہ انکی جماعت حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کرےگی اور اگر ضرورت پڑی تو عوام سے بھی رجوع کیا جائے گا اور مناسب وقت پر لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں۔

    جمیعت علماءاسلام فضل جو نیٹو سپلائی کی بحالی کی سب سے بڑی نقاد سمجھی جاتی ہے نے بھی یہ کہ کر لانگ مارچ میں شرکت سے انکار کر دیا ہے کہ باقی جماعتوں کو مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں ایک اتحاد بنا کر حکومت پر دباءو ڈالنا چاہیے۔ جماعت کے سینر رکن غفور حیدری سمجھتے ہیں کہ یہ الیکشن کا سال ہے اسلیے لانگ مارچ عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔

    پاکستان نے پچھلے سال نومبر میں نیٹو سپلائی اس وقت بند کر دی تھی جب نیٹو ہیلی کاپٹرز نے پاک فوج کی سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کر کے 24 جوانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ سیکرٹری آف سٹیٹ ہیلری کلنٹن نےمنگل کو اپنی ہم منصب حنا ربانی کھر سے فون پر سلالہ کے حادثے پر معافی مانگی اورسات مہینے کی بندش کے بعد سپلائی بحال کر دی گئی-

    اس پر دفاع پاکستان کونسل نے 8 جولائی کو لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوے کہا ہے کہ سپلائی کھولنا حرام ہے اور اسے بند کرنے کیلے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ دفاع پاکستان کونسل 40سے زائد مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں