1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہ کوئی نیلم نہ کوئی ہیرا نہ موتیوں کی بہار دیکھی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    نہ کوئی نیلم نہ کوئی ہیرا نہ موتیوں کی بہار دیکھی
    سمندروں کی تہوں میں اترا تو پتھروں کی قطار دیکھی

    میں اپنے گلشن میں موسموں کے عذاب گن گن کے تھک گیا ہوں
    میں کیسے کہہ دوں بہار آئی میں کیسے کہہ دوں بہار دیکھی

    میں غم کا صحرا عبور کرنے کے بعد خود سے بچھڑ گیا ہوں
    عجیب راہ نجات نکلی عجیب راہ فرار دیکھی

    ہوا کا دامن لہو لہو تھا فضا کے اندر گھٹن گھٹن تھی
    گلال مٹی میں ریت اڑتی ہوئی سر رہ گزار دیکھی
    سورج نرائن​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں