1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہ اس طرح کوئی آیا نہ کوئی آتا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمداحمد, ‏22 نومبر 2008۔

  1. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    غزل

    نہ اس طرح کوئی آیا نہ کوئی آتا ہے
    مگر وہ ہے کہ مسلسل دیے جلاتا ہے

    کبھی سفر کبھی رختِ سفر گنواتا ہے
    پھر اُس کے بعد کوئی راستہ بناتا ہے

    یہ لوگ عشق میں سچے نہیں ہیں ورنہ ہجر
    نہ ابتدا نہ کہیں انتہا میں آتا ہے

    یہ کون ہے جو دکھائی نہیں دیا اب تک
    اور ایک عمر سے اپنی طرف بلاتا ہے

    وہ کون تھا میں جسے راستے میں چھوڑ آیا
    “یہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ آتا ہے“

    وہی تسلسلِ اوقات توڑ دے گا کہ جو
    درِ اُفق پہ شب و روز کو ملاتا ہے

    جو آسمان سے راتیں اُتارتا ہے سلیم
    وہی زمیں سے کبھی آفتاب اُٹھاتا ہے

    سلیم کوثر
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب جناب۔۔داد قبول کریں۔۔ :222:
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    واہ واہ واہ ۔ کیا کہنے اس کلام کے۔
    یہ شعر جانِ غزل ہے۔ بہت خوب جی بہت خوب ۔
     
  4. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    مبارز اور نعیم بھائی انتخاب کی پسندیدگی کا شکریہ!
     
  5. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    :a180: بہت خوب :a180:​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں