1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نکل گیا میرے دل کا غبار (اوشو کے نام)

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سقراط, ‏22 فروری 2013۔

  1. سقراط
    آف لائن

    سقراط ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2011
    پیغامات:
    109
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ملک کا جھنڈا:
    نکل گیا میرے دل کا غبار ، ہا ہا ہا
    ہنسا ہوں رو کے میں زارو قطار ، ہا ہا ہا

    ہر اک طرف سے مجھے گھورتی محبت سن!
    نکال لوں گا میں راہ فرار ، ہا ہا ہا

    علاج ہجر کا دیوانگی سے ممکن ہے
    ان آنسوؤں پہ فقط ایک بار ، ہا ہا ہا

    ذرا سی بات پہ یوں دل بُرا نہیں کرتے
    میں ٹھیک ٹھاک ہوں چل چھوڑ یار ، ہا ہا ہا

    پہنچ گیا ہوں بالآخر میں پانچویں جانب
    خبر ملی تھی کہ سمتیں ہیں چار ، ہا ہا ہا

    نہ جذب و کیف پہ ہے مجھ کو دسترس ، یا ہُو!
    نہ قہقہوں پہ مرا اختیار ، ہا ہا ہا

    مجھے قبول ہے جو بھی کہے ، کہے دنیا!
    ذلیل ، مسخرا ، جاہل ، گنوار ، ہا ہا ہا

    میں جب سے ذات کے عشرت کدے میں آیا ہوں
    نہار و لیل ہیں ، لیل و نہار ، ہا ہا ہا

    شاّعر: افضل خان
     

اس صفحے کو مشتہر کریں