1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نَو ودیالہ: اسکول سے یونیورسٹی اور پھر اسکول

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏20 اکتوبر 2015۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بشکریہ اختر حفیظ
    قدیم اور جدید حیدرآباد میں نہ صرف بہت بڑا فرق ہے بلکہ بہت بڑا فاصلہ بھی دکھائی دیتا ہے۔ قدیم حیدرآباد کو دیکھتے ہی کشادہ سڑکوں، صاف ستھری گلیوں، فلاحی اداروں اور دیو قامت عمارات کی تصویر ذہن میں ابھرنے لگتی ہے۔ مگر جسے ہم جدید حیدرآباد کہتے ہیں، وہ تنگ سڑکوں اور گلیوں والا شہر ہے جس میں قائم ایک صدی پرانی کئی عمارات ہیں جو اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں، جنہیں دیکھ کر کچھ لمحات کے لیے حیدرآباد کے رہائشی خود کو خوش قسمت ضرور سمجھتے ہوں گے کہ ان کے شہر میں ایسی بھی عمارات موجود ہیں، جنہیں دنیا کی بہترین عمارات میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
    یہ وہی حیدرآباد ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ کسی زمانے میں اس شہر میں آباد ہندو اس کے گلی کوچوں کو گلاب کے پانی سے دھویا کرتے تھے۔ ہیرآباد سے لے کر ٹاور مارکیٹ تک شہر خوشبو سے معطر ہوا کرتا تھا۔ اب اس شہر میں یہ سب باتیں ایک خواب لگتی ہیں۔ برصغیر کی تقسیم سے قبل یہ ایک چھوٹا مگر حسین شہر تھا۔ گنی چنی عمارتیں، سڑکوں پر دوڑتے ہوئے تانگے اور ان کو کھینچتے ہوئے گھوڑوں کی ٹاپوں کی آوازیں ان کانوں کو ضرور سنائی دیتی ہوں گی جن کی آنکھوں نے اس شہر کا عروج بھی دیکھا ہے۔
    [​IMG]


    حیدرآباد میں ٹھنڈی سڑک سے ہو کر گاڑی کھاتہ جانے والی سڑک کے برابر میں ایک عمارت پچھلے 118 برس سے سندھ میں بسنے والے لوگوں کے علم کی پیاس بجھا رہی ہے۔ یہ عمارت اس وقت ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول کے نام سے جانی جاتی ہے مگر اس کا حقیقی نام "نَو ودیالہ" (نئی درسگاہ) ہے۔‎
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسکول کے سیکنڈری سیکشن کا حصہ.
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    سرخ اینٹوں سے بنی ہوئی اس عمارت اور تعلیمی ادارے کے بانی رائے بہادر پربھداس آڈوانی تھے۔ ان کا جنم 1866 میں حیدرآباد میں ہوا۔ ان کا تعلق آڈوانی خاندان سے تھا جو حیدرآباد کے ہندو عاملوں سے تعلق رکھتا ہے۔ دیوان پربھداس ایک سیکیولر سوچ رکھنے والے روشن خیال اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے انجینیئر تھے مگر ان کو اس بات کی فکر تھی کہ حیدرآباد میں ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہونا چاہیے جس میں سندھ کے بچے تعلیم حاصل کر سکیں۔
    انہوں نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دے کر تعلیم کے شعبے کو ترجیح دی۔ انہوں نے 1897 میں حیدرآباد شہر کے مرکز میں اس ادارے کی بنیاد رکھی۔ اس دو منزلہ عمارت میں قائم کردہ ادارے کا نام نَو ودیالہ ہائی اسکول فار بوائز اینڈ گرلز رکھا گیا جو اس وقت سے لے کر آج تک قائم ہے۔
    حیدرآباد میں کئی ایسے فلاحی ادارے ہیں جو اس وقت یہاں آباد ہندوؤں نے قائم کیے تھے۔ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ ہندوستان کی تقسیم بھی عمل میں آسکتی ہے، اس لیے انہوں نے ادارے بنائے، فلاحی کام کیے اور شہروں کو بہتر کرنے کے لیے اپنی توانائیاں خرچ کیں۔
    [​IMG]
    اسکول کے بانی پربھداس آڈوانی کی تصویر.
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    راہداریاں وسیع اور ہوادار ہیں.
     
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسکول بس جس نے طلبا کی کئی نسلوں کی خدمت کی ہے.
     
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    عمارت کسی قلعے کی مانند دکھائی دیتی ہے.
     
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پربھداس آڈوانی مذہبی امتیاز سے بالاتر تھے۔ انہوں نے اس عمارت کا نقشہ ہی اس طرح بنایا ہے کہ اسے دیکھ کر یہ اندازہ کرنا مشکل نہیں کہ وہ مذہبی رواداری پر یقین رکھتے تھے، جس میں مسجد کے محراب، چرچ اور ہندو مذہب کی کچھ نشانیاں نمایاں رکھی گئی ہیں۔ عمارت کی چھت کو دیکھا جائے تو شطرنج کی بساط معلوم ہوتی ہے، جبکہ اس کے دروازے اور کھڑکیاں محراب کی صورت میں بنائے گئے ہیں۔ اسکول کی دیواروں میں پیوست جالیوں میں این وی کا نشان نمایاں کیا گیا ہے جس کا مفہوم نَو ودیالہ ہے۔
    چھت کے اوپر بنے ہوئے پرنالوں کو شیر کی شکل پر بنایا گیا ہے جس کے منہ کو کھلا چھوڑا گیا ہے تاکہ بارشوں کے موسم میں چھت پر جمع ہونے والا پانی ان کے ذریعے بہہ کر میدان میں گرے۔ اس عمارت کو بناتے وقت موسمی اور جغرافیائی حالات کو بھی ذہن میں رکھا گیا تھا۔ عمارت کی چھت کافی اونچی رکھی گئی ہے تاکہ گرمیوں میں گرم نہ رہے اور سردیوں میں زیادہ ٹھنڈی نہ ہو۔ نَو ودیالہ کے برآمدے کو کافی کشادہ رکھا گیا ہے، تاکہ ہوا کا گزر آسانی سے ہو سکے۔ اس عمارت کے اوپر کلاک بھی نصب کیا گیا ہے جو ایک صدی گزرنے کے بعد بھی صحیح سلامت ہے اور ہر گھنٹے بعد اس کی گھنٹی بجتی ہے۔
    [​IMG]
    کلاک ٹاور اب بھی راہگیروں کو وقت کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے.
     
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    جالیوں میں این وی نمایاں نظر آتا ہے.
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    چرچ کی طرز پر رنگین شیشے سے کھڑکیاں بنائی گئی ہیں.
     
  13. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    راہداریاں محرابی طرز پر ہیں.
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    شیر کی شکل کا پرنالہ.
     
  15. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    عمارت کی پشت پر ایک بہت بڑا میدان ہے۔ کسی زمانے میں یہ میدان پارک ہوا کرتا تھا اور کافی وسیع تھا، مگر اس پر قبضہ ہو جانے کے بعد اب وہ سکڑ گیا ہے۔ محرابوں میں رنگین شیشے لگائے گئے ہیں، اور ایک چھوٹا سا پارک بھی عمارت کے احاطے میں قائم کیا گیا ہے۔ کشادہ کلاس رومز، بڑا سا ہال، لائبریری اور وسیع برآمدوں سے اس عمارت کی خوبصورتی عیاں ہوتی ہے۔
    1947 میں جب سندھ یونیورسٹی کو قائم کیا گیا تو وہ پہلے کراچی میں تھی مگر 1951 میں جب حیدرآباد کو سندھ کا دارالحکومت قرار دیا گیا، تو یونیورسٹی کو بھی حیدرآباد منتقل کر دیا گیا اور نَو ودیالیہ کو یونیورسٹی آف سندھ کا کیمپس ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ یہاں قائم ہونے والا پہلا شعبہ فیکلٹی آف ایجوکیشن تھا جو اب بھی عمارت کے پچھلے احاطے میں قائم ہے۔ حیدرآباد شہر کے پھیلنے اور سندھ یونیورسٹی کے طلبہ کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ایک نئے کیمپس کی ضرورت محسوس کی گئی، تو 1955 میں یونیورسٹی کو جامشورو میں دریائے سندھ کے کنارے منتقل کر دیا گیا، اور نئے کیمپس کو علامہ آئی آئی قاضی کیمپس، جبکہ پرانے کیمپس کو ان کی اہلیہ ایلسا قاضی کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ اسی لیے اس عمارت کو اب اولڈ کیمپس یا یونیورسٹی آف سندھ ایلسا قاضی کیمپس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
    اب اس اسکول کا نقشہ وسیع پارک نہ ہونے کی وجہ سے کچھ اور ہو گیا ہے۔ اس وقت ماڈل اسکول کے پرنسپل احسان اللہ راشدی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک قدیم عمارت ہے اور اس کو بحال رکھنا ہمارا فرض ہے۔ مگر وہ اس بات پر بھی افسوس کرتے ہیں کہ اس ادارے کا نام اب نَو ودیالہ نہیں ہے، بلکہ اسے تبدیل کر کے مشہور محقق اور اسکالر ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ کے نام پر رکھ دیا گیا ہے۔
    [​IMG]
    عمارت کے احاطے میں پربھداس آڈوانی کی سمادھی.
     
  16. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    عمارت کے پچھلے حصے کو اسمبلی گراؤنڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے.
     
  17. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    عمارت کے پچھلے حصے کو اسمبلی گراؤنڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے.
     
  18. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ہال میں علامہ آئی آئی قاضی کی تصویر آویزاں ہے.
     
  19. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسکول میں قائم علامہ آئی آئی قاضی چیئر.

    ------------------------------------------------------------------
    اس عمارت پر دور سے نگاہ ڈالی جائے تو کسی قلعے کی مانند دکھائی دیتی ہے۔ پربھداس آڈوانی نے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دینے کے بعد نَو ودیالہ میں بحیثیت استاد خدمات سرانجام دیں، وہ یہاں پر اخلاقیات کا مضمون پڑھاتے تھے۔ انہوں نے نہ صرف اس ادارے کی بنیاد رکھی بلکہ سندھ میں نرسنگ کے شعبے اور کنڈر گارٹن (کے جی) کا تصور بھی انہوں نے ہی متعارف کروایا۔
    کئی ایسے کردار ہیں جنہیں وقت کے بہتے دریا نے بہا دیا ہے۔ مگر آج بھی حیدرآباد میں کئی ایسی عمارات ہیں جنہوں نے وقت سے ہار نہیں مانی۔ پتھروں سے بنی ہوئی عمارات نہ تو بولتی ہیں اور نہ ہی دیکھ سکتی ہیں مگر ان کے ساتھ بتایا ہوا وقت ہمیں ان سے ایک رشتہ جوڑنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
    پربھداس 73 برس کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے اور ان کی سمادھی نوَ ودیالہ کے احاطے میں ہی تعمیر کی گئی ہے جس پر کئی برسوں بعد پچھلے سال پھولوں کی چادر چڑھا کر تقریب رکھی گئی۔ مگر کیا یہ عمل بہتر نہیں ہے کہ اس عمارت کا نام ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول کے بجائے نَو ودیالہ بحال کیا جائے۔ اس تاریخی ادارے کی بنیاد رکھنے والے پربھداس آڈوانی کا اتنا تو حق بنتا ہے کہ ان کا قائم کردہ ادارہ اگر ان کے نام پر نہیں تو کم از کم اسی نام پر ہو جو انہوں نے خود رکھا تھا۔
    http://www.dawnnews.tv/news/1028211/20oct2015-nava-vidhyalay-akhtar-hafeez-bm
     

اس صفحے کو مشتہر کریں