1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نورالدین زنگی

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏12 اکتوبر 2011۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:

    پہلی صلیبی جنگ کے بعد مسلمان کافی کمزور پوزیشن میں تھے مسلم دنیا یہ سمجھنا شروع کر چکی تھی کہ اس کی ریاستوں میں اجنبیت پائی جاتی ہے تاہم یہ بات بھی نہیں بھولنی چاھیئے کہ مسلم ریاست کاشغر سے کوردووا تک پہلے کی طرح ایک مسلسل سرحد کی حامل نہیں تھی۔ عماد الدین زنگی نے مغرب کی طرف پیش قدمی کی اور رفتہ رفتہ Mosul اور Aleppo کے درمیانی علاقے کا ماہر بن گیاوہ ایک مضبوط انسان اور بے خوف جنگجو تھاجو کہ بہت جلد عیسائیوں سے ٹکرانے والا تھاعماد الدین زنگی نے ال روحہ قصبے پر قبضہ کرلیا جو کہ شام سے بغداد کے راستے میں واقع تھا اور عیسائیوں کی زیر حکومت تھا۔
    ال روحہ کی شکست کی خبر پوپ یوجینیس سوم نے پریشانی کے ساتھ وصول کی اور دوسری صلیبی جنگ کی تیاریاں کر لی گئیں جرمن شہنشاہ کونراڈ سوم اور فرانس کے بادشاہ لوئس ہفتم نے پوپ کی آواز پر لبیک کہا صلیبی افواج نے دمشق کا محاصرہ کرلیا تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے اسی دوران سسلی کے بادشاہ نے دریائے Aegean میں مسلم جزیروں پر حملہ کردیا اور وہاں سے مسلمانوں کو باہر نکال دیااس سے مسلمانوں کی عظمت و اقتدار کو شدید دھچکا پہنچا اور وسیع پیمانے پر اسکے خلاف غصے کا اظہار کیا گیا۔ عمادالدین کے باصلاحیت بیٹے نورالدین زنگی نے ۱۱۴۶ء میں اپنے والد کی جگہ لی اور جلد ہی تیاریوں کے ساتھ عیسائیوں کے خلاف جنگوں کا آغاز کیااس نے ال روحہ کے پورے علاقے پر قبضہ کرکے وہاں کے گورنر کاؤنٹ جوسلن دوم کو گرفتار کرلیابعد ازاں انہوں نے Antioch کے حکمران Bohemud II پر حملہ کرکے وہاں بھی قبضہ کرلیا غرض نور الدین زنگی عیسائیوں کیلئے دہشت کی علامت بن چکے تھے۔۱۱۷۴ء میں آپ کا انتقال ہوگیا۔
     
  2. سیفی خان
    آف لائن

    سیفی خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 اپریل 2011
    پیغامات:
    200
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نورالدین زنگی

    جزاک اللہ خیر
     
  3. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نورالدین زنگی

    صلاح الدین کے بعدعالم اسلام کی وہ ایک عظیم شخصیات میں سے ایک تھے آپ کوانکےبارے میں مزیدلکھناچاہیئے تھا۔
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نورالدین زنگی

    جزاک اللہ میں آپ کی شاندار شئیرنگ مں تھوڑا سا حصہ ڈال رہا ہوں امید ہے آپ مائنڈ نہیں کریں گے۔
    شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
    اسلام علیکم
    نور الدین زنگی ان خوش نصیب انسانوں میں شامل ہے جنہیں خواب میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار نصیب ہوا ہے۔یہ واقعہ 557 کا ہے اور اس کا حوالہ (صفہ 156 جلد 3 بخاری شریف (عنوان گنبد خضراء کے حالات)) میں ہے۔557 ھجری میں سلطان نور الدین زنگی نےجب کہ وہ عیسائیوں کے ساتھ صلیبی جنگ عظیم میں مشغول تھا،خواب دیکھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دو گربہ چشم آدمیوں کی طرف اشارہ فرما رہے ہیں ”انجلنی و انقذنی من ھذین“چونک کر سلطان کی آنکھ کھل گی اور فوراً تیز رو سانڈنیاں منگوا کرچند ہمراہی ساتھ لئے۔نہ دن دیکھا نہ رات رواں دواں سولہ دن میں مصر سے مدینہ شریف پہنچا اور جتنے بھی بیرونی باشندے مدینہ شریف میں مقیم تھے سب کی دعوت کی یہ میدان اب بھی ”دارالضیافۃ“ کے نام سے مشہور ہے۔سلطان نے ان پر گہری نگاہ ڈالی مگر وہ دو شخص نظر نہ آئے جو خواب میں دکھائے گے تھے۔پو چھا کیا اور کوئی بھی باقی ہے؟ معلوم ہوا کہ دو مغربی درویش گوشہ نشین باقی رہ گے ہیں۔چنانچہ وہ بلوائے گے ان کو دیکھتے ہی سلطان نے پہچان لیاکہ انہیں کی طرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا تھا۔ان کو لئے ہوئے سلطان ان کی قیام گاہ پر آیا دیکھا کہ ادھر ادھر چند کتابیں پڑی ہوئی ہیں زمین پر ایک معمولی ٹاٹ پڑا ہواہے اور اس پر مصلیٰ بچھا ہوا ہے۔اور چند برتن رکھے ہیں جن میں کچھ اناج ہے۔بادشاہ خاموش سوچ رہا تھا کہ خواب کا کیا مقصد ہے،حیران تھاکچھ سمجھ نہ سکادفعتاً اس کے قلب میں القا ہوا اور اس نے بچھا ہوا ٹاٹ اور مصلیٰ اٹھا لیا دیکھا تو اس کے نیچے گڑھا ہے جس پر پتھر رکھا ہوا ہے۔پتھر اٹھایا تو دیکھا کہ گھونس کی طرح سرنگ کھودی گئی ہےاور وہ سرنگ اندر ہی اندر جسم انوار(مبارک) کے قریب پہنچ گی ہے۔یہ دیکھ کر سلطان رحمتہ اللہ علیہ غصہ سے لرزنےلگا اور سختی سے تفتیش حال کرنے لگا۔آخر دونوں نے اقرار کیا کہ وہ نصرانی ہیں جو اسلامی وضع میں یہاں آئے ہیں اور ان کے عیسائی بادشاہ نے جسد محمدی صلی اللہ علیہ وسلم نکال لانے کے لئے ان کو بھیجا ہے۔ان حالات کو سن کر بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کی عجیب کیفیت ہوئی وہ تھر تھر کانپنے اور رونے لگا۔آخر ان دونوں کو اپنے سامنے قتل کرا دیا اور مخمس دیوار کے گردا گرد اتنی گہری خندق کھدوائی کہ پانی نکل آیا پھر لاکھوں من سیسہ پگھلوا کر اس میں ڈلوایا اور سطح زمین تک سیسہ کی زمین دوز ٹھوس دیوار قائم کر دی کہ کسی رخ جسد مطہر(مبارک) تک کوئی دشمن رسائی نہ پا سکے۔
     
  5. محمد نبیل خان
    آف لائن

    محمد نبیل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2012
    پیغامات:
    656
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نورالدین زنگی

    بہت شکریہ ہارون بھائی اور پاکستانی بھائی ۔ ۔ ۔ آپ دوستوں نے اللہ کے ایک دوست کا تزکرہ خوبصورت انداز میں کیا ہے ۔ اللہ کریم آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں