1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نماز میں کپڑوں کےاندر سدل کرنا

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏24 ستمبر 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    نماز میں کپڑوں کےاندر سدل کرنا :

    نبی کریمﷺنے نماز کے اندر کپڑوں میں سدل کرنے سے منع فرمایا ہے ۔

    اس میں تین چیزیں قابل ِ وضاحت ہیں :
    (1) سدل کا معنی ۔ (2) سدل کا حکم۔ (3) سدل کا مصداق ۔

    سدل کامعنی :
    سدل لغت میں ”الْإِرْخَاءُ وَالْإِرْسَالُ “ یعنی چھوڑنے اور لٹکانے کو کہا جاتا ہے۔اور اِصطلاح میں ”الْإِرْسَالُ بِدُونِ الْمُعْتَادِ “کپڑے کو خلافِ عادت طریقے سے لٹکانا۔
    (مرقاۃ المفاتیح:2/631)

    سدل کا حکم :
    مکروہ تحریمی ہے ، نماز مکروہ ہوجاتی ہے ۔

    سدل کا مصداق :
    اس کی کئی تفسیریں کی گئی ہیں :

    کپڑے کو سر یا کندھے پر ڈال کر دونوں طرف سے لٹکادیا جائے ۔
    ایک کپڑے کو بدن پر اس طرح لپیٹ لیا جائے کہ ہاتھ پیر اندر ہوں ۔
    اسبال ِ ازار یعنی ٹخنوں کے نیچے کپڑا لٹکانا ۔
    لباس کے پہننے کا معروف طریقہ چھوڑ کر بے ڈھنگا پن اختیار کرنا ۔
    (درس ِ مشکوۃ :257)(مرقاۃ)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں