1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نعت شریف

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از تانیہ, ‏30 مارچ 2011۔

  1. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    نعت

    یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے
    جھولی میں اگر ٹکڑے تمھارے (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) نہیں ہوتے

    جب تک کہ مدینےسے اشارے نہیں ہوتے
    روشن کبھی قسمت کے ستارے نہیں ہوتے

    ملتی نہ اگر بھیک حضور (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) آپ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کےدر سے
    اِس ٹھاٹ سےمنگتوں کےگزار ے نہیں ہوتے

    بےدام ہی بک جائیےبازار نبی (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) میں
    اس شان کےسودے میں خسارے نہیں ہوتے

    وہ چاہیں بلا لیں جسے یہ اُن (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا کرم ہے
    بےاذن مدینےکےنظارے نہیں ہوتے

    ہم جیسےنکموں کو گلےکون لگاتا
    سرکار (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) اگر آپ ہمارے نہیں ہوتے

    خالد یہ تصدق ہے فقط نعت کا ورنہ
    محشر میں ترے وارے نیارے نہیں ہوتے

    از: خالد محمود خالد نقشبندی
     
  2. نورمحمد
    آف لائن

    نورمحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏22 مارچ 2011
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    جزاک اللہ خیرا" جزا
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    سبحان اللہ العظیم ۔ والصلوۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین
     
  4. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    ماشاءاللہ سبحان اللہ :222:

    جزاک اللہ خیر
     
  5. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    محمد مظہرِ کامِل ہے حق کی شانِ عزّت کا
    نظر آتا ہے اِس کثرت میں کچھ انداز وحدت کا

    یہی ہے اصل عالم مادّہ ایجاد خلقت کا
    یہاں وحدت میں برپا ہے عجب ہنگامہ کثرت کا

    گدا بھی منتظر ہے خلد میں نیکوں کی دعوت کا
    خدا دن خیر سے لائے سخی کے گھر ضیافت کا

    گنہ مغفور، دل روشن، خنک آنکھیں، جگر ٹھنڈا
    تعالَی اللہ ماہِ طیبہ عالم تیری طلعت کا

    نہ رکھی گل کے جوشِ حسن نے گلشن میں جا باقی
    چٹکتا پھر کہاں غنچہ کوئی باغِ رسالت کا

    بڑھا یہ سِلسلہ رحمت کا دورِ زلفِ والا میں
    تسلسل کالے کو سوں رہ گیا عصیاں کی ظلمت کا

    صفِ ماتم اٹھے خالی ہو زنداں ٹوٹیں زنجیریں
    گنہگارو! چلو مولیٰ نے در کھولا ہے جنّت کا

    سکھایا ہے یہ کس گستاخ نے آئینہ کو یارب
    نظارہ روئے جاناں کا بہانہ کرکے حیرت کا

    اِدھر امت کی حسرت پر اُدھر خالق کی رحمت پر
    نرالا طور ہوگا گردشِ چشمِ شفاعت کا

    بڑھیں اِس دَرجہ موجیں کثرتِ افضال والا کی
    کنارہ مل گیا اس نہر سے دریائے وحدت کا

    خمِ زلفِ نبی ساجد ہے محرابِ دو ابرو میں
    کہ یارب تو ہی والی ہے سیہ کارانِ امّت کا

    مدد اے جو ششِ گر یہ بہادے کوہ اور صحرا
    نظر آجائے جلوہ بے حجاب اس پاک تربت کا

    ہوئے کمخوابیِ ہجراں میں ساتوں پر دے کمخوابی
    تصور خوب باندھا آنکھوں نے استار تربت کا

    یقیں ہے وقتِ جلوہ لغزشیں پائے نگہ پائے
    ملے جوشِ صفائے جسم سے پا بوسِ حضرت کا

    یہاں چھڑکا نمک واں مرہمِ کافور ہاتھ آیا
    دلِ زخمی نمک پروردہ ہے کس کی ملاحت کا

    الٰہی! منتظر ہوں وہ خَرامِ ناز فرمائیں
    بچھا رکھا ہے فرش آنکھوں نے کمخوابِ بصارت کا

    نہ ہو آقا کو سجدہ آدم و یوسف کو سجدہ ہو
    مگر سدِّ ذرائع داب ہے اپنی شریعت کا

    زبانِ خار کِس کِس درد سے اُن کو سناتی ہے
    تڑپنا دشتِ طیبہ میں جگر افگارِ فرقت کا

    سِرھانے ان کے بسمل کے یہ بتیابی کا ماتم ہے
    شہِ کوثر ترحّم تشنہ جاتا ہے زیارت کا

    جنھیں مَرقد میں تا حشر امّتی کہ کر پکارو گے
    ہمیں بھی یاد کرلو اُن میں صدقہ اپنی رحمت کا

    وہ چمکیں بجلیاں یارب تجلّی ہائے جاناں سے
    کہ چشمِ طور کا سُرمہ ہو دِل مشتاق رُویت کا

    رضائے خستہ جوشِ بحرِ عصیاں سے نہ گھبرانا
    کبھی تو ہاتھ آجائے گا دامن اُن کی رحمت کا
     
  6. نورمحمد
    آف لائن

    نورمحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏22 مارچ 2011
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    اللھم صل علی محمد


    جزاک اللہ
     
  7. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    سبحان اللہ :mashallah:

    جزاک اللہ خیر
     
  8. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف



    زباں محو ثناء ہےگنبد خضراء کےسائےمیں
    مؤدب التجا ہےگنبد خضراء کےسائےمیں

    ہم اپنا دامن مقصود بھر لائےمرادوں سے
    ہمیں سب کچھ ملا ہےگنبد خضراء کےسائے میں

    کلام پاک دیتا ہےگواہی اس حقیقت کی
    مقدر جاگتا ہےگنبد خضراء کےسائے میں

    ملےگا حشر کےدن بھی وہ میزان محبت پر
    وہ آنسو جو گرا ہےگنبد خضرا کےسائےمیں

    اگر سینےمیں ہوتا تو دھڑکنےکی صدا آتی
    یہ دل کھویا ہوا ہےگنبد خضراء کےسائے میں

    کبھی خود کوکبھی اُن (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کےکرم کو دیکھتا ہوں میں
    کہ مجھ سا بےنوا ہےگنبد خضراء کےسائےمیں

    سمجھتا ہےخموشی کی زباں اُن (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا کرم خالد
    خموشی بھی صدا ہےگنبد خضراء کےسائے میں

    از: خالد محمود خالد نقشبندی
     
  9. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف


    [​IMG]

    صبا نے کس کی آمد کی سنائی ،۔،۔،۔، مراد بلبل بے تاب لائی

    مچی ہیں شادیاں کیس گلوں میں ،۔،۔،۔، مبارکبادیاں ہیں بلبلوں میں

    یہ نرگس کس کا رستہ دیکھتی ہے ،۔،۔،۔، یہ سوسن کس کی مدحت کر رہی ہے

    کھلے پڑتے ہیں سب غنچے یہ کیا ہے ،۔،۔،۔، انہیں کس پھول کا شوق لقا ہے

    نئی پوشاک بدلی گلوں نے ،۔،۔،۔، مچایا شور ہے کیوں بلبلوں نے

    نئی معلوم ہے یہ ماجرا کیا ،۔،۔،۔، یہ کیسا حکم ہے رضواں کو آیا

    بنا دے تو چمن ہر ایک بن کو ،۔،۔،۔، نہ ہو جنت سے کچھ نسبت دلہن کو

    ہوا مالک کو یہ حکم خداوندی ،۔،۔،۔، کہ دروازے جہنم کہ ہوں سب بند

    قریشی جانور کیوں بولتے ہیں ،۔،۔،۔، یہ کس کے وصف میں لب کھولتے ہیں

    زمین کی سمت کیوں مائل ہیں تارے ،۔،۔،۔، یہ کس کی دید کے سائل ہیں تارے

    یہ بت کس واسطے اوندھے پڑے ہیں ،۔،۔،۔، زمین پہ کیوں خجالت سے گرے ہیں

    زمیں پر کیوں ملائک آرہے ہیں ،۔،۔،۔، یہ کیوں تحفے پہ تحفے لا رہے ہیں

    یہ آمد کون سے ذیشان کی ہے ،۔،۔،۔، یہ آمد کون سے سلطان کی ہے


    اسی حیرت میں تھے اہل تماشہ
    کہ ناگہ ہاتف غیبی یہ بولا


    وہ اٹھی دیکھ لو گرد سواری ،۔،۔،۔، عیاں ہونے لگے انوار باری

    نقیبوں کی صدائیں آ رہی ہیں ،۔،۔،۔، کسی کی جان کو تڑپا رہی ہیں

    مؤدب ہاتھ باندھے آگے آگے ،۔،۔،۔، چلے آتے ہیں کہتے آگے آگے

    فدا جن کے شرف پر سب نبی ہیں ،۔،۔،۔، یہی ہیں وہ یہی ہیں وہ یہی ہیں

    یہی والی ہیں سارے بیکسوں کے ،۔،۔،۔، یہی فریادرس ہیں بے بسوں کے

    انہی کی ذات ہے سب کا سہارا ،۔،۔،۔، انہی کے در سے ہے سب کا گزارا

    انہیں سے کرتی ہیں فریاد چڑیاں ،۔،۔،۔، انہیں سے چاہتی ہیں داد چڑیاں

    یہی ہیں جع عطا فرمائیں دولت ،۔،۔،۔، کریں خود جو کی روٹی پر قناعت

    انہیں پر دونوں عالم مر رہے رہے ہیں ،۔،۔،۔، انہیں پر جان صدقے کر رہے ہیں

    فزوں رتبہ ہے صبح وشام ان کا ،۔،۔،۔، محمد مصطفٰی ہے نام ان کا

    کوئی دامن سے لپٹا رو رہا ہے ،۔،۔،۔، کوئی ہر گام محو التجاء ہے

    ادھر بھی اک نظر ہو تاج والے ،۔،۔،۔، کوئی کب تک دل مضطر سنبھالے

    بہت نزدیک آ پہنچا وہ پیارا ،۔،۔،۔، فدا ہے جان و دل جس پر ہمارا

    اٹھیں تعظیم کو یاران محفل ،۔،۔،۔، ہوا جلوہ نما وہ جان محفل
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت شریف

    سبحان اللہ جزاک اللہ خیر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں