1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از احتشام محمود صدیقی, ‏2 فروری 2012۔

  1. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم​

    ذکرِ رسولِ پاک سے پر نور ہے فضا
    پھرتی ہے شہر شہر ، یہ خوشبو لئے صبا
    لوٹا نہیں ہے کوئی بھی بے منزل و مراد
    سب کے لئے ہے اُن کی شفاعت کا در کھلا
    بعد از خُدا بزرگ ہے بس ذات آپ کی
    پیغام آپ کا ہے فقط رازِ لا اِلہ
    حب و وفا و شوق ہے طاعت رسول کی
    وہ سرخرو ہے جس نے محمد سے کی وفا
    دعویٰ ہے مجھ کو دہر میں عشقِ رسول کا
    ہے لوحِ دل پہ نامِ محمد لکھا ہوا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. اسمعیٰل
    آف لائن

    اسمعیٰل ممبر

    شمولیت:
    ‏7 جنوری 2012
    پیغامات:
    32
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم

    جزاک اللہ الخیر عزوجل
     
  3. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم

    زمین و زماں تمہارے لئے مکین و مکاں تمہارے لئے
    چنین و چناں تمہارے لئے بنے دو جہاں تمہارے لئے
    دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
    ہم آئے یہاں تمہارے لئےاٹھیں گے وہاں تمہارے لئے
    فرشتے خدم رسول حشم تمام امم غلام کرم
    وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لئے
    کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول نبی
    عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارے لئے
    اصالت کل امامت کل سیادت کل امارت کل
    حکومت کل ولائت کل خدا کے یہاں تمہارے لئے
    تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک
    زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لئے
    وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں
    یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے
    ظہور نہاں قیام جہاں رکوع مہاں سجود شہاں
    نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس کے لئے ہاں تمہارے لئے
    یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر
    یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکم رواں تمہارے لئے
    یہ فیض دیئے وہ جود کئے کہ نام لئے زمانہ جئے
    جہاں نے لئے تمہارے دیئے یہ امیاں تمہارے لئے
    سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے
    جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لئے
    ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں
    بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لئے
    عطائے ارب جلائے کرب فیوض عجب بغیر طلب
    یہ رحمت رب ہے کس کے سبب برب جہاں تمہارے لئے
    ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا
    یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لئے
    نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر
    نہ جبین و سر کہ قلب و جگر ہیں سجدہ کناں تمہارے لئے
    نہ روح الامیں نہ عرش بریں نہ لوح مبیں کوئ بھی کہیں
    خبر ہی نہیں جو رمزکھلیں ازل کی نہاں تمہارے لئے
    جناں میں چمن چمن میں سمن سمن میں پھبن پھبن میں دلہن
    سزائے محن پہ ایسے منن یہ امن و اماں تمہارے لئے
    کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں
    کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لئے
    یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا
    جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لئے
    خلیل و نجی مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی
    یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لئے
    بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا
    صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لئے
    یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں
    قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لئے
    فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت
    ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لئے
    اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا
    گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لئے
    صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے
    لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لئے





    اعلی حضرت اما م احمد رضا

    ر ح
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم


    زمین و زماں تمہارے لئے مکین و مکاں تمہارے لئے
    چنین و چناں تمہارے لئے بنے دو جہاں تمہارے لئے
    دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
    ہم آئے یہاں تمہارے لئےاٹھیں گے وہاں تمہارے لئے
    فرشتے خدم رسول حشم تمام امم غلام کرم
    وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لئے
    کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول نبی
    عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارے لئے
    اصالت کل امامت کل سیادت کل امارت کل
    حکومت کل ولائت کل خدا کے یہاں تمہارے لئے
    تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک
    زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لئے
    وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں
    یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے
    ظہور نہاں قیام جہاں رکوع مہاں سجود شہاں
    نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس کے لئے ہاں تمہارے لئے
    یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر
    یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکم رواں تمہارے لئے
    یہ فیض دیئے وہ جود کئے کہ نام لئے زمانہ جئے
    جہاں نے لئے تمہارے دیئے یہ امیاں تمہارے لئے
    سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے
    جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لئے
    ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں
    بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لئے
    عطائے ارب جلائے کرب فیوض عجب بغیر طلب
    یہ رحمت رب ہے کس کے سبب برب جہاں تمہارے لئے
    ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا
    یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لئے
    نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر
    نہ جبین و سر کہ قلب و جگر ہیں سجدہ کناں تمہارے لئے
    نہ روح الامیں نہ عرش بریں نہ لوح مبیں کوئ بھی کہیں
    خبر ہی نہیں جو رمزکھلیں ازل کی نہاں تمہارے لئے
    جناں میں چمن چمن میں سمن سمن میں پھبن پھبن میں دلہن
    سزائے محن پہ ایسے منن یہ امن و اماں تمہارے لئے
    کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں
    کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لئے
    یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا
    جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لئے
    خلیل و نجی مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی
    یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لئے
    بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا
    صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لئے
    یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں
    قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لئے
    فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت
    ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لئے
    اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا
    گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لئے
    صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے
    لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لئے





    اعلی حضرت اما م احمد رضا

    ر ح
     
  5. عبدالوہاب
    آف لائن

    عبدالوہاب ممبر

    شمولیت:
    ‏28 مارچ 2013
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ملک کا جھنڈا:
  6. عبدالوہاب
    آف لائن

    عبدالوہاب ممبر

    شمولیت:
    ‏28 مارچ 2013
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم
    مرا دل اور مری جان مدینے والے
    تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے
    بھر دے بھر دے میرے داتا میری جھولی بھر دے
    اب نہ رکھ بے سروسامان مدینے والے
    آڑے آتی ہے تری ذات ہر اک دکھیا کے
    میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے
    پھر تمنائے زیارت نے کیادل بے چین
    پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے
    ترا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں
    میرے آقا میرے سلطان مدینے والے
    سگ طیبہ مجھے سب کہہ کے پکاریں بیدم
    یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے
    بیدم وارثی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم
    مرا دل اور مری جان مدینے والے
    تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے
    بھر دے بھر دے میرے داتا میری جھولی بھر دے
    اب نہ رکھ بے سروسامان مدینے والے
    آڑے آتی ہے تری ذات ہر اک دکھیا کے
    میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے
    پھر تمنائے زیارت نے کیادل بے چین
    پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے
    ترا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں
    میرے آقا میرے سلطان مدینے والے
    سگ طیبہ مجھے سب کہہ کے پکاریں بیدم
    یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے
    بیدم وارثی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں