1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نظم - سادہ لوح رحمن کے بندے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏30 مئی 2021۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    غوریات

    سادہ لوح رحمن کے بندے ہیں
    ہوشیار شیطان کے بندے ہیں

    اوروں کے لئے ہے خاک نشینی
    اپنوں کے لئے ہے مستقبل بینی

    اوروں کو ترغیبِ شہادت دیں
    اپنوں کو ترغیبِ عبادت دیں

    اوروں کو تحائفِ آخرت دیں
    اپنوں کو وظائفِ تمکنت دیں

    اوروں کو پتلی دال اور روٹی
    اپنوں کو بھنی ہوئی تازہ بوٹی

    نہ جانے کس کی گود اجڑ گئی
    نہ جانے کون کس سے بچھڑ گیا

    کبھی جہادِ افغانستان کا شور
    کبھی انسدادِ دہشت گردی کا زور

    کبھی کشمیر و چیچنیا و بوسنیا
    کبھی سوڈان صومالیہ و ایتھوپیا

    غوری نے سارے معرکے دیکھ لئے
    زمیں پہ بکھرے ستارے دیکھ لئے

    اب اور کوئی تمنا نہیں امنگ نہیں
    اب اور کوئی مہم جوئیِ جنگ نہیں

    خدارا سنھبل جائیں کچھ بگڑا نہیں
    پرامن رہو کہ ہمارا کوئی جھگڑا نہیں

    غوری
    3 مئی 21

    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں