1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نئے خورشید کا منظر ۔۔۔ ۔۔ طیبہ بخاری

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏3 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    نئے خورشید کا منظر ۔۔۔ ۔۔ طیبہ بخاری

    پھر نیا سال ہے ، نئی صبحیں ، نئی امیدیں اے خدا خیر کی خبروں کے اُجالے رکھنا ۔۔۔۔دسمبر کی آخری دعا بھی خیر ، امن ، ترقی اور خوشحالی کی تھی اور جنوری کی پہلی دعا بھی خیر ، امن ، ترقی اور خوشحالی کی ہی ہے ۔۔۔۔خالقِ کُل مالک ارض و سما دعائوں کو سننے قبول و منظور کرنیوالا ہے۔۔۔مفلس و زردار و بے کسوں کا آسرا وہی تو ہے ، وہی تو ہے اپنے بندوں کے دکھوں سے آشنا ۔۔۔یہ نظام آب وگِل گواہ ہے کہ کائناتِ قلب و جاں میں زندگی اور دوڑتا لہو سب کی ابتداء ، سب کی انتہا اِک وہی وحدہ لا شریک ہے۔۔۔اُسی کے حکم سے تخلیق ِہست و بُود ہوئی ، وہی مسجود خلائق وہی معبود ِ بشرسب جہانوں سے ماورا۔۔۔راتوں کا سکون ، دِنوں کا چین ، کھیتوں، کھلیانوں ، جنگلوں ، پہاڑوں کا حسن وہی تو ہے ۔۔۔۔۔وہی تو ہے نئی صبحیں ، نئے ماہ و سال ، نئی امیدوں اور خیرکی خبروں کو اُجالے دینے والا اور وہ ہمیں خوشیوں بھری زندگی بخشے گا ۔۔۔انشاء اللہ ۔۔۔
    2020ء برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کیلئے ہولناکیوں کا بدترین سال ثابت ہوا اس کے اثرات آئندہ کئی برس تک محسوس کئے جائیں گے۔ کوو ڈ 19کے پے درپے حملوں نے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کیساتھ ساتھ ناقابل یقین حد تک بڑا مالی نقصان بھی کیا۔ جہاں اس وائرس سے لاکھوں لوگ ہلاک اور کروڑوں بیمار ہوئے وہاں کروڑوں انسان بے روزگار بھی ہوئے ۔ سالِ گذشتہ وطن عزیز سمیت پوری دنیا کیلئے مشکل سال تھا، دسمبر کو بڑی مشکل سے رخصت کر کے بیٹھے ہیں۔۔۔گماں ہے کہ نئے سال میں ہماری آنکھیں دیکھیں گی نئے خورشید کا منظر ۔۔۔۔یہ سورج لے کے آئے گا ، سبھی مایوس لمحوں کے لیے ۔۔۔۔امید کا منظر ۔۔۔گذشتہ سال کی مایوسیوں سے ۔۔۔اِک ذرا فرصت ملے گی ۔۔۔۔اپنے پرائے سب خیر پائیں گے۔۔۔سکھ شانتی سے رہ پائیں گے ۔ ۔۔۔۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی نئے سال کے موقع پر وطن عزیز پاکستان کے لیے خوشحالی و شادابی کی دعا مانگی گئی۔عمران خان ملک کے 22 ویں جبکہ پاکستانی تاریخ کے پہلے وزیر اعظم ہیں جو سوشل میڈیا کے سب ہی پلیٹ فارمز کو متواتر استعمال کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انکی سوشل میڈیا پر فین فالونگ بھی بہت زیادہ ہے۔نئے سال 2021 ء کے آغازپر جہاںقوم دعائیں مانگ رہی ہے وہیںوزیر اعظم کی جانب سے بھی فیس بْک اکاؤنٹ پر معروف شاعراحمد ندیم قاسمی کی دعائیہ نظم کے 3 مصرعے شیئر کیے گئے ۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے شیئر کیے گئے اشعار کچھ یوں ہیں:
    خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
    وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو
    یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
    یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
    یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
    اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو
    وزیز اعظم عمران خان کی جانب سے شیئر کئے گئے ان اشعار کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں انہیں ہاتھ اْٹھا کر دعا مانگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے خصوصی پیغام میں عالمی وبا ء کورونا سے متعلق کہا''اللہ کے فضل سے ہم بہت سوں سے بہتر رہے، ہم پاکستان کو ایک فلاحی ریاست کی صورت میں ڈھالنے کے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ہم اپنے لوگوں کو بھوک سے بچانے میں کامیاب رہے ہم نے لوگوں کی صحت کیلئے کام کیا، احساس پروگرام سماجی تحفظ اورہیلتھ کارڈ میڈیکل کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ 2021 ء میں 2 منصوبوں کو مکمل کرنا ہے، تمام شہریوں کو صحت انشورنس کی سہولت فراہم کرنی ہے، خیبرپختونخوا میں یہ شروع ہوچکا ہے جلد پنجاب اور گلگت بلتستان میں بھی ہوگا۔ امید ہے دیگر صوبے بھی ایسا کریں گے، احساس پروگرام کے تحت کوئی بھوکا نہ سوئے، پروگرام پورے ملک میں شروع کر رہے ہیں۔ سال کے اختتام پر یہ دونوں منصوبے ہمیں فلاحی ریاست بنانے میں مدد کریں گے۔‘‘
    اب چلتے ہیں عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) کی طرف جس نے نئے سال کی آمد سے ایک روز قبل ہی کورونا سے زیادہ سنگین امراض کا انتباہ جاری کیا ، یہ بریفنگ عالمی ادارے کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلائوکا ایک سال مکمل ہونے پر کی گئی تھی ،ایک سال کے عرصے میں دنیا بھر میں کورونا کے نتیجے میں 18 لاکھ کے قریب ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ 8 کروڑ سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہوئی ہے ۔عالمی ادارے نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ بدترین وباء تو ابھی آنا باقی ہے اور ہمیں عالمی سطح پر اس کی تیاری کیلئے سنجیدہ ہونا ہے۔ ڈبلیو ایچ اوکے شعبہ ایمرجنسیز کے سربراہ مائیکل ریان نے جنیوا میں پریس بریفنگ کے دوران کہاکہ ''کورونا کی وباء خواب غفلت سے جگانے کی کال ہے‘‘۔ ۔مائیک ریان نے تسلیم کیا کہ کورونا کی وباء بہت سنگین ہے، یہ دنیا بھر میں برق رفتاری سے پھیلی اور ہماری زمین کا ہرکونا اس سے متاثر ہوا، مگر ضروری نہیں کہ یہ بڑی وباء ہو۔ ہمیں مستقبل میں اس سے بھی زیادہ سنگین وباء کیلئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘
    یہاں اقوام متحدہ (یو این) کے سیکرٹری جنرل کے سالِ نو کے پیغام کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے ، یہ پیغام تاریخ میں پہلی بار اردو ترجمہ کے ساتھ نشرکیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں عمومی طور پر پیغامات 6 زبانوں میں نشر کیے جاتے ہیں۔ جن میں 6سرکاری زبانیں عربی، چینی، انگریزی، فرانسیسی، روسی اور ہسپانوی شامل ہیں۔اس عالمی فورم پر ہونے والی تمام تر سرگرمیوں کو صرف6 زبانوں میں ترجمہ کیا جاتا ہے۔تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان اردو ترجمے میں بھی نشر کیا گیا ۔انتونیو گوتیرس نے اپنے پیغام میں کہا'' عزیز دوستو!2020 آزمائشوں اور سختیوں کا سال رہا۔ کورونا وائرس نے ہماری زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور اس کے سبب دنیا کو دکھ اور تکالیف دیکھنی پڑیں۔ بہت ساری قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور یہ وبا ء اب بھی پھیل رہی ہے۔ اس وباء کی نئی شکلیں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکیں اورسال2021 کوبحالی کا سال بنائیں گے۔ تباہ کن وائرس کے اثرات سے بحالی، معیشتوں اور معاشروں کی بحالی میں اقوام متحدہ کی طرف سے آپ سب کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘
    آخر میں آپ سب کی نذر گمنام شاعر کے چند الفاظ کہ
    اب کے برس۔۔۔اب کے برس کچھ ایسا کرنا
    اپنے پچھلی بارہ ماہ کے۔۔۔دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
    بسری یادیں تازہ کرنا۔۔۔سادہ سا اک کاغذ لے کر
    بھولے بسرے پل لکھ لینا۔۔۔پھر اس بیتے اک اک کل کا
    اپنے گزرے اک اک کل کا۔۔۔اک اک موڑ کا احاطہ کرنا
    سارے دوست اکٹھے کرنا۔۔۔ساری صبحیں حاضر رکھنا
    ساری شامیں پاس بلانا۔۔۔اور علاوہ ان کے دیکھو
    سارے موسم دھیان میں رکھنا۔۔۔اک اک یاد گمان میں رکھنا
    پھر محتاط قیاس لگانا۔۔۔اگر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
    تو پھر تم کو میری طرف سے۔۔۔نیا سال مبارک ہو
    اور اگر غم بڑھ جائیں تو۔۔۔مت بیکار تکلف کرنا
    دیکھو پھر تم ایسا کرنا۔۔۔میری خوشیاں تم لے لینا
    اپنے غم مجھے دے دینا۔۔۔اب کے برس کچھ ایسا کرنا




     

اس صفحے کو مشتہر کریں