1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں نے اس سے یہ کہا

'حالاتِ حاضرہ اور ملکی و عالمی سیاست' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏17 اپریل 2012۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    [blink]میں نے اس سے یہ کہا[/blink]

    [fv]2063521754473[/fv]


    میں نے اس سے یہ کہا

    یہ جو دس کروڑ ہیں
    جہل کا نچوڑ ہیں
    ان کی فکر سو گئی
    ہر امید کی کرن
    ظلمتوں میں کھو گئی
    یہ خبر درست ہے
    ان کی موت ہوگئی
    بے شعور لوگ ہیں
    زندگی کا روگ ہیں
    اور تیرے پاس ہے
    ان کے درد کی دوا

    میں نے اس سے یہ کہا

    تو خدا کا نور ہے
    عقل ہے شعور ہے
    قوم تیرے ساتھ ہے
    تیرے ہی وجود سے
    ملک کی نجات ہے
    توہےمہرِ صبح نو
    تیرے بعد رات ہے
    بولتے جو چند ہیں
    سب یہ شرپسند ہیں
    ان کی کھینچ دے زباں
    ان کا گھونٹ دے گلا

    میں نے اس سے یہ کہا

    جن کو تھا زباں پہ ناز
    چُپ ہیں وہ زباں دراز
    چین ہے سماج میں
    بے مثال فرق ہے
    کل میں اور آج میں
    اپنے خرچ پر ہیں قید
    لوگ تیرے راج میں

    میں نے اس سے یہ کہا

    آدمی ہے وہ بڑا
    در پہ جو رہے پڑا
    جو پناہ مانگ لے
    اُس کی بخش دے خطا

    میں نے اس سے یہ کہا

    جن کا نام ہے عوام
    کیا بنیں گے حکمراں
    تُو 'یقین'ہے یہ 'گماں'
    اپنی تو دعا ہے یہ
    صدر تو رہے سدا

    میں نے اس سے یہ کہا

    یہ جو دس کروڑ ہیں
    جہل کا نچوڑ ہیں
    ان کی فکر سو گئی
    ہر امید کی کرن
    ظلمتوں میں کھو گئی
    یہ خبر درست ہے
    ان کی موت ہوگئی
    بے شعور لوگ ہیں
    زندگی کا روگ ہیں
    اور تیرے پاس ہے
    ان کے درد کی دوا

    میں نے اس سے یہ کہا

    حبیب جالؔب
     
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میں نے اس سے یہ کہا

    بہت خوب کہا جی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں