1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏10 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا
    اب اس کے بعد مرا امتحان کیا لے گا

    یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گا
    ڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لے گا

    میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاؤں گا
    کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لے گا

    کلیجہ چاہئے دشمن سے دشمنی کے لئے
    جو بے عمل ہے وہ بدلہ کسی سے کیا لے گا

    میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسے
    لکیریں ہاتھ کی اپنی وہ سب جلا لے گا

    ہزار توڑ کے آ جاؤں اس سے رشتہ وسیمؔ
    میں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بلا لے گا
    وسیم بریلوی​
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ انتخاب
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں