1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کو باہر جانیکی اجازت دی: وزیراعظم

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کو باہر جانیکی اجازت دی: وزیراعظم
    upload_2019-11-21_3-48-59.jpeg
    وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے معاملے پر عدالتی فیصلہ تسلیم کیا، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر انہیں باہر جانے کی اجازت دی۔

    دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے لندن جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی ملکی عوام کے سامنے مکمل طور پر بے نقاب ہو گئی۔ عدالت نے جو فیصلہ دیا اسے تسلیم کیا، انہیں باہر جانے کی اجازت میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر دی۔ لندن میں جس فلیٹ پر قیام کیا شریف فیملی اسکی ملکیت نہ ثابت کر سکی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا لندن میں جن بیٹوں نے استقبال کیا وہ پاکستان میں اشتہاری ہیں، شہباز شریف کے بیٹے اور داماد بھی اشتہاری ہیں۔

    چیئر مین نیب کے بیانات کا بھی اجلاس میں تذکرہ ہوا جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میں خود احتساب کا حامی ہوں خواہ ان کا تعلق اپوزیشن سے ہو یا میری اپنی حکومت سے، نیب آزاد ادارہ ہے جس کا چاہے بلاتفریق احتساب کرے، جس نے اس ملک کے پیسے کھائے اس کو حساب دینا ہو گا، احتساب کے راستے میں حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی۔

    مولانا فضل الرحمن کے بارے میں اجلاس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے امیر اب خفگی مٹا رہے ہیں، مولانا کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔

    معیشت کے بارے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت پر مطمئن ہوں، معیشت دن بدن بہتر ہو رہی ہے، اپوزیشن کو معیشت میں بہتری کا خوف ہے، انہیں ڈر ہے حکومت معیشت کو اوپر لے گئی تو ان کی باریاں نہیں آئیں گی۔ انہیں صرف مجھ (عمران خان) سے مسئلہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنے موقف اور نظریہ پر ڈٹ کر کھڑا ہوں، اکیلا بھی ہوا تو اس مافیا کا مقابلہ کروں گا۔

    پارٹی فنڈنگ کے معاملے پر اجلاس کے دوران متعلق سوالات پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں چلنے والا پارٹی فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں، اطیمنان رکھیں، دو ماہ عدالتوں میں جا کر اثاثوں کی تفصیلات بتا چکا ہوں، پارٹی کے تمام فنڈز کے آڈٹ ہوئے ہیں، کسی بھی طرح کی فکر نہ کریں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں