1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میرے پہلو میں کئی اس کے ٹھکانے نکلے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ایس فصیح ربانی, ‏24 جون 2013۔

  1. ایس فصیح ربانی
    آف لائن

    ایس فصیح ربانی ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2010
    پیغامات:
    62
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    عمر بھر جس کو سمجھتا رہا میں دشمنِ جاں
    میرے پہلو میں کئی اس کے ٹھکانے نکلے
    جس گلی میں سے کبھی میرا گزر تک نہ ہوا
    اس گلی سے بھی اگر میرے فسانے نکلے
    کوہسار اپنے تئیں لوگ سمجھتے تھے مگر
    وقت کے سامنے وہ رائی کے دانے نکلے
    شاہین فصیح ربانی
     
    آصف احمد بھٹی اور نذر حافی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ، بہت عمدہ ، البتہ ایک معصوم سی شرارت کر رہا ہوں ۔

    عمر بھر جس کو سمجھتا رہا میں دشمنِ جان
    آج میں روٹھا تو وہ مجھ کو منانے نکلے

    جس گلی میں سے کبھی میرا گزر تک نہ ہوا
    اُس گلی میں بھی کئی اپنے گھرانے نکلے

    کوہسار اپنے تئیں لوگ سمجھتے تھے مگر
    کردار کے بونے ، ہمت کے وہ کانے نکلے
     
  3. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    nehlay peh dehla . waah bohat khoob
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں