1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری وفاؤں کا اکثر قتل_ عام ہوتا ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از شہباز حسین رضوی, ‏18 اپریل 2013۔

  1. شہباز حسین رضوی
    آف لائن

    شہباز حسین رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2013
    پیغامات:
    839
    موصول پسندیدگیاں:
    1,321
    ملک کا جھنڈا:

    میری وفاؤں کا اکثر قتل_ عام ہوتا ہے
    تیرے حسن کا چاند جب بھی لب_ بام ہوتا ہے
    میری وفاؤں کا اکثر قتل_ عام ہوتا ہے
    تیرے ظلم کو دیکھتے ہیں نفرت سے
    اہل_ دل میں یوں روشن اپنا نام ہوتا ہے
    محفل میں جو رقیبوں کے ساتھ پھرتے ہو
    اور کچھ نہیں تمھارا مقصد تو انتقام ہوتا ہے
    تجھے دیکھتے ہی پی لیتے ہیں دیوانے
    نظروں میں جو بلا کا جام ہوتا ہے
    میں میری تنہائ میرا بھیگا تکیہ
    میرے گھر میں روز یہی تماشا سر_ شام ہوتا ہے
    آ جاتے ہو فقط دل کو جلانے کے لیے
    تمھیں ہم غریبوں سے یہی اک کام ہوتا ہے
    جان دے دو دلبر پہ اف تک نہ کہو
    بازار_ عشق میں ایسے عاشق کا اعلی دام ہوتا ہے
    ہم جانتے ہیں خرافات تمھارے ذہن کی عثمان
    دل دکھانے کا میرے اہتمام ہوتا ہے
     
    نذر حافی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں