1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری بیاض (4)

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏21 جولائی 2012۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سیاسی بازی گر
    ٭ ٭ ٭

    تمام راہنما ہیں شکاریوں کی طرح
    بنا چکے ہیں ہمیں جو بھکاریوں کی طرح

    وہ ہم سے دور رہے یوں سراب ہوں جیسے
    جنون عشق ہمیں ہے شکاریوں کی طرح

    کبھی وہ جگنو،کبھی ماہنو،دکھائی دیئے
    پڑی ہے ہم سے عجب خوش نگاریوں کی طرح

    ہمارا دل بھی کسی پھول جیسے چہرے سے
    مہک رہا ہے گلوں کی کیاریوں کی طرح

    قرار آگیا دل کو تمہارے آنے سے
    نہیں تو ذخم جدائی تھا آریوں کی طرح

    غم فراق نہ خوف وصال کچھ بھی نہیں
    کہ زندگی ہے مری اب پجاریوں کی طرح

    ہمارے ملک میں غوری سیاسی بازی گر
    دکھا رہے ہیں تماشہ مداریوں کی طرح
    ٭٭٭
    عبدالقیوم خان غوری
     

اس صفحے کو مشتہر کریں