1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میرا سیمی فائنل !

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از محبوب خان, ‏1 اپریل 2011۔

  1. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    وسعت اللہ خان
    موہالی کا میچ شروع ہونے میں ابھی چار گھنٹے گیارہ منٹ سات سیکنڈ باقی ہیں۔ایک چینل نے گذشتہ رات سے اپنے سکرین پر ٹکنگ کلاک چسپاں کردیا ہے۔دوسرے چینل کے مورننگ شو میں ایک مالک سمیت طوطا مہمانِ خصوصی ہے۔وہ بکھرے کارڈز میں سے پاکستان کا کارڈ بار بار نکال کر اپنے فن کا مظاہرہ کررہا ہے۔شاید اسے بھی پتہ چل گیا ہے کہ ممبئی میں ایک چونچ پھٹ ( بروزنِ منہ پھٹ) طوطے کا کیا حشر ہوچکا ہے !!

    ایک چینل پر ایک خوبرو خاتون ٹیرو کارڈز کی مدد سے پاکستان جتوا رہی ہیں۔ایک اور چینل پر دو نجومی یہی کام کررہے ہیں۔جبکہ ایک چینل پر ایک ماہرِ دست شناسی موہالی کی وکٹ میں پڑنے والی لکیروں کی تصاویر پڑھنے کی کوشش کررہا ہے۔یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ تیس تاریخ ہندو جوتشیوں نے دراصل اپنی ٹیم کو جتوانے کے لیے نکالی ہے لیکن وہ یہ بھول گئے کہ بدھوار کا رنگ ہرا ہوتا ہے اور یہی رنگ پاکستانی ٹیم کا بھی ہے۔

    ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ولولہ انگیز نغماتی اشتہارات کی بھی سکرینز پر بھرمار ہے۔( ان میں سے بیشتر ممبئی میں شوٹ اور پروڈیوس ہوتے ہیں)۔
    موبائیل ایس ایم ایس کی گزشتہ شام سے بہار ہے۔تم کتنے طوطے مارو گے ، ہر گھر سے طوطا نکلے گا۔۔۔۔سیمی فائنل کی چاند رات مبارک ہو۔۔۔ دھونی کو دھون دو ، دھو ڈالو۔۔۔دودھ مانگا تو کھیر دیں گے ، کپ مانگا تو چیر دیں گے۔۔۔۔

    میں دفتر جانے کے لیے باہر نکلا تو دیکھا کہ سامنے کے پٹرول پمپ پر موٹر سائکلوں کا سبز ہجوم ہے۔یہ موٹر سائکل ابھی سے گھرر گھرر ، گھن ، گھوں گھوں کررہے ہیں۔ہر ٹنکی فل ہورہی ہے مبادا شام تک پٹرول ملے نہ ملے۔شاہد بھائی کے مداح ہر ممکنہ چوکے اور ہر آؤٹ پر ہوائی فائرنگ کے لیے گولیاں گن رہے ہیں۔

    ٹیکسی دفتر کی طرف جارہی ہے۔ پرچم بردار موٹر سائکلیں کبھی ادھر سے تو کبھی ادھر سے نکل رہی ہیں۔ٹیکسی ڈرائیور نے دورانِ سفر صرف ایک بات پوچھی

    ’بھائی صاحب کیا وہاں بارش ابھی تک چالو ہے یا رک گئی ہے‘ ؟

    ’رک گئی ہے !‘

    ’شکر الحمدللہ‘

    دفتر میں ہر شخص کے کان پر کنٹوپ چڑھا ہے۔ٹاس پاکستان ہار چکا ہے۔سہواگ اور تندولکر نے عمر گل کی گیند کو فٹ بال کی طرح کھیلنا شروع کردیا ہے۔۔۔۔پچاسیویں رن پر مجھے یہ ایس ایم ایس موصول ہوتا ہے کہ ’ ابھی ابھی یاد آیا کہ ہمارا قومی کھیل تو ہاکی ہے‘۔

    اچھی بات یہ ہے کہ تنڈولکر کو چار زندگیاں دینے اور خراب فیلڈنگ کے باوجود پاکستان نے انڈیا کو دو سو ساٹھ رنز کے سکور پر روک لیا ہے۔اگر حاضر دماغی سے کام لیا جائے تو یہ کوئی بڑا سکور نہیں ۔۔۔لیکن ۔۔لیکن۔۔۔لیکن۔۔لیکککککن ۔۔۔

    جب آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہوئے تو ایک اور ایس ایم ایس آیا

    ’ممبئی میں سری لنکا بھرکس نہ نکال دے تو نام بدل دینا‘

    چھیالیسویں اوور کے بعد میں دفتر سے نکلا۔گھپ اندھیرے میں سنسان سڑک پر صرف ایک رکشہ کھڑا ہے ۔اس کا ڈرائیور موبائیل فون کا سپیکر آن کرکے کمنٹری سن رہا ہے ۔۔۔

    گلشنِ اقبال چلوگے ؟

    ’جاتا ہے میرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    بشکریہ بی بی سی اردو
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میرا سیمی فائنل !

    بہت خوب روداد گذاری ہے۔۔۔۔۔ :wow:
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میرا سیمی فائنل !

    اب کیا تبصرہ کیا جائے
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میرا سیمی فائنل !

    اب یہ تبصرہ کریں‌کہ ہار کے بھی انعام پر انعام مل رہے ہیں اگر جیت جاتے تو صرف کپ ہی وہ بھی نقلی ہاتھ آجاتا اور انڈیا والوں کی روتے رہتے۔۔۔۔۔سو ہار زندہ باد ۔۔۔۔کیا خیال ہے؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں