1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مَظلُوم پہ جو ظُلم رَوا ہونے لگا ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏4 ستمبر 2015۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    مَظلُوم پہ جو ظُلم رَوا ہونے لگا ہے
    ہر شخص ہی لگتا ہے خُدا ہونے لگا ہے

    اِنسان ہی اِنسان کی ہے جان کا دُشمن
    مولٰی تِری دُنیا میں یہ کیا ہونے لگا ہے

    مُمکِن ہے بَرَس جاۓ یہ اسمان بھی گُونگا
    مَظلُوم جو پھانسی کی سزا ہونے لگا ہے

    آثار قیامت کے نَظَر آنے لگے ہیں
    اِنسان جو اِنساں کا خُدا ہونے لگا ہے

    پِهر آج ضرورت ہے حُسین اِبنِ علیؓ کی
    اِنسان پہ پِهر ظُلم بڑا ہونے لگا ہے

    مولٰی مُجھے ہمت دے کہیں ٹُوٹ نہ جاؤں
    لگتا ہے وہ اب مُجھ سے جُدا ہونے لگا ہے

    سِینے سے مِرے تُو اے غَمِ یار نکل جا
    دِل قیدِ محبت سے رِہا ہونے لگا ہے

    حیران ہوں باقرؔ تُو جو تھا ضَبط کا پیکر
    محبُوب کا کیوں تُجھ سے گِلہ ہونے لگا ہے

    مُرید باقرؔ انصاری
    .
    .
    .
     

اس صفحے کو مشتہر کریں