1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مولانا الطاف حسین حالی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏1 دسمبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    خواجہ الطاف حسین حاؔلی ، ہندوستان میں ’’اردو‘‘ کے نامورشاعراورنقاد گزرے ہیں۔ حالی 1837ء میں پانی پت میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام خواجہ ایزؔو بخش تھا - ابھی 9 سال کے تھے کہ والد کا انتقال ہو گیا۔ بڑے بھائی امدؔاد حسین نے پرورش کی۔ اسلامی دستور کے مطابق پہلے قرآن مجید حفظ کیا۔ بعد ازاں عربی کی تعلیم شروع کی۔ 17 برس کی عمر میں ان کی مرضی کے خلاف شادی کر دی گئی۔ اب انہوں نے دلی کا قصد کیا اور 2 سال تک عربی صرف و نحو اور منطق وغیرہ پڑھتے رہے۔ حالؔی کے بچپن کا زمانہ ہندوستان میں تمدن اور معاشرت کے انتہائی زوال کا دور تھا۔ سلطنتِ مغلیہ جو 300 سال سے اہل ِ ہند خصوصاََ مسلمانوں کی تمدنی زندگی کی مرکز بنی ہوئی تھی، دم توڑ رہی تھی۔ سیاسی انتشار کی وجہ سے جماعت کا شیرازہ بکھر چکا تھا اور انفرادیت کی ہوا چل رہی تھی۔

    1856ء میں ہسار کے کلکٹر کے دفتر میں ملازم ہو گئے لیکن 1857ء میں پانی پت آ گئے۔ 3-4 سال بعد جہانگیر آباد کے رئیس مصطفٰی خان شیفؔتہ کے بچوں کے اتالیق مقرر ہوئے۔ نواب صاحب کی صحبت سے مولانا حالؔی کی شاعری چمک اٹھی۔ تقریباَ 8 سال مستفید ہوتے رہے۔ پھر دلی آکر مرزا غاؔلب کے شاگرد ہوئے۔ غاؔلب کی وفات پر حالؔی لاہور چلے آئے اور گورنمنٹ بک ڈپو میں ملازمت اختیار کی۔ لاہور میں محمد حسین آزؔاد کے ساتھ مل کر انجمن پنجاب کی بنیاد ڈالی یوں شعر و شاعری کی خدمت کی اور جدید شاعری کی بنیاد ڈالی۔

    4 سال لاہور میں رہنے کے بعد دلی چلے گئے اور اینگلو عربک کالج میں معلم ہو گئے۔ وہاں سرسؔید احمد خان سے ملاقات ہوئی اور ان کے خیالات سے متاثر ہوئے۔ اسی دوران1879ء میں ’’مسدس حالؔی‘‘ سر سیؔد کی فرمائش پر لکھی۔ ’’مسدس‘‘ کے بعد حالؔی نے اِسی طرز کی اوربہت سی نظمیں لکھیں جن کے سیدھے سادے الفاظ میں انہوں نے فلسفہ، تاریخ، معاشرت اور اخلاق کے ایسے پہلو بیان کیے جن کو نظر انداز کیا جا رہا تھا۔[7]

    ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد پانی پت میں سکونت اختیار کی۔ 1904ء میں ’’شمس اللعلماء‘‘ کا خطاب ملا 31 دسمبر 1914ء کو پانی پت میں وفات پائی۔

    سرسید جس تحریک کے علمبردار تھے حالی اسی کے نقیب تھے۔ سرسؔید نے اردو نثر کو جو وقار اور اعلیٰ تنقید کے جوہر عطا کیے تھے۔ حالی کے مرصع قلم نے انہیں چمکایا۔ نہ صرف یہ کہ انہوں نے اردو ادب کو صحیح ادبی رنگ سے آشنا کیا بلکہ آنے والے ادیبوں کے لیے ادبی تنقید، سوانح نگاری، انشاپردازی اور وقتی مسائل پر بے تکان اظہار خیال کرنے کے بہترین نمونے یادگار چھوڑے۔
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تصانیف
    تریاق مسموم
    طبقات الارض
    مسدس حالی
    حیات سعدی
    حیات جاوید
    یادگار غالب
    مقدمہ شعروشاعری
    حب الوطن
    برکھارت
    منطق پر رسالہ لکھا۔ جو 1854 میں تلف ہوا
    طباق الارض کا عربی سے اردو میں ترجمہ کیا جو مبادی جیولوجی پر تھا
    اصولِ فارسی

    مذہبیات
    مولود شریف
    تریاق مسموم: پادری عماد الدین کے لیے جواب تھا
    رسالہ خیر المواعظ
    شواہد الہام

    اخلاقیات
    مجالس النساء: لاہور میں لکھی، طالبات کے لیے، جو 400 روپے انعام کی حقدار سرکار کی جانب سے قرار پائی اور برسوں نصاب میں شامل رہی۔

    سوانح
    سوانح حکیم ناصر خسرو
    حیات سعدی
    تذکرۂ رحمانیہ: مولانا عبد الرحمن کی وفات پر چھپی
    یادگار غالب: اس کتاب نے غالب کو آب حیات کے مقابل اصل مقام سے روشناس کروایا
    حیات جاوید

    مضامین و انشا
    مضامین حالی
    مقالات حالی
    مکاتیب حالی

    تنقید
    مقدمۂ شعرو شاعری
    دیوان حالی
    مجموعۂ نظم حالی
    ضمیمہ اردو کلیات حالی
    انتخاب کلام داغ: حالی نے اس پر کام شروع کیا مگر مکمل نہ کرسکے جس کی تکمیل بعدمیں سجاد حسین اور محمد اسماعیل پانی پتی نے کی۔

    حوالہ جات
    ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13609423j — اخذ شدہ
    بتاریخ:
    10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
    ^ ا ب او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL3526A — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ:
    9 اکتوبر 2017 — مصنف: آرون سوارٹز — اجازت نامہ: اے جی پی ایل-3.0
    ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: http://id.worldcat.org/fast/57568 — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ:
    9 اکتوبر 2017
    ^ ا ب دائرۃ المعارف یونیورسل آن لائن آئی ڈی: https://www.universalis.fr/encyclopedie/a-h-hali/ — بنام: HĀLĪ A H — اخذ شدہ
    بتاریخ:
    9 اکتوبر 2017 — ناشر: Encyclopædia Britannica Inc.
    ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: http://id.worldcat.org/fast/57568 — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ:
    9 اکتوبر 2017
    http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13609423j — اخذ شدہ
    بتاریخ:
    10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
    [1]
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں