1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

منیر اے ملک اٹارنی جنرل مقرر : مشرف پر غداری کے مقدمہ‘ زرداری کیخلاف کیسز کا جائزہ لینے کا اعلان

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏8 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:



    اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) منیر اے ملک کو نیا اٹارنی جنرل مقرر کر دیا گیا۔ صدر نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر ان کی منظوری دی جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ اس سے پہلے عرفان قادر اٹارنی جنرل کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد منیر اے ملک، خواجہ حارث اور دیگر میں سے کسی ایک کو اٹارنی جنرل مقرر کرنے کے لئے مشاورت جاری تھی۔ منیر اے ملک کے نام پر اتفاق رائے کرنے کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے تقرری کیلئے ان کے نام کی سمری صدر آصف علی زرداری کو بھیجی تھی۔ منیر اے ملک کو فوری طور پر اہم عدالتی مقدمات میں حکومتی مﺅقف اور پالیسی اختیار کرنے، عدالتوں میں بطور اٹارنی جنرل پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام آئینی و قانونی ریکارڈ، دستاویزات نئے اٹارنی جنرل کے سپرد کرتے ہوئے ان کی معاونت کریں۔ واضح رہے کہ منیر اے ملک معروف قانون دان ہیں وہ سپریم کورٹ بار کے صدر رہ چکے ہیں۔ منیر اے ملک کے اسی دور میں ہی جب اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے 2007ءمیں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو غیرفعال کیا تو انہوں نے اعتزاز احسن کے ساتھ مل کر وکلا بحالی کی تحریک میں انتہائی اہم اور قائدانہ کردار ادا کیا تھا۔ منیر ملک اور ان کے اہل خانہ کو 2007ءمیں سابق صدر پرویز مشرف کے حامیوں کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، اسی سال کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا، ججز بحالی تحریک میں پیش پیش رہنے کے جرم کی پاداش میں منیر اے ملک کو اٹک جیل میں قید رکھا گیا۔ عرفان قادر کو صدر آصف علی زرداری نے 13اپریل 2012ءکواٹارنی جنرل مقرر کیا تھا۔ عرفان قادر نے 11مئی کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ استعفیٰ دینے کی روایت کے خلاف ہیں اس لئے اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دینگے، جب تک صدر چاہیں گے وہ اس عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
    اسلام آباد (صلاح الدےن خان) نئے اٹارنی جنرل منےر اے ملک نے کہا ہے کہ سابق صدر پروےز مشرف کے خلاف آرٹےکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے اور صدر آصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ، سوئس مقدمات، رےنٹل پاور کےسز کے قانونی پہلؤؤں کا ازسرنو جائزہ لےں گے کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہےں ہوگی، بحیثیت لا آفےسر حکومت اور عدالت کے درمےان اعتماد کا رشتہ اور خوشگوار تعلقات قائم ہوں گے اور وہ عدالتی فےصلوں پر آئےن وقانون کی روح کے مطابق عمل درآمد کرائےں گے۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے تقرری کے بعد نوائے وقت سے خصوصی بات چےت کرتے ہوئے کےا۔ ان سے آئندہ کی حکومتی پالیسی بارے پوچھا گےا تو ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز پر قانون کے مطابق عمل کےا جائے گا، بدعنوانی اور غیر آئینی اقدامات کی کسی صورت پشت پناہی نہیں کی جائے گی، عدالتی احکامات پر سختی سے عمل درآمد سے ہی ادارے مضبوط ہوں گے ہم نے شخصےات نہیں ادارے مضبوط و مستحکم کرنے ہیں، سب کو ساتھ لیکر چلیں گے یہ جمہوریت ہے، منےر اے ملک نے کہا کہ وہ ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ ان سے اٹارنی جنرل کے عہدے کا چارج سنبھالنے سے متعلق سوال کےا گےا تو انہوں نے بتاےا کہ وہ کراچی میں ہیں اور پیر10 مئی کو باقاعدہ چارج لینے کے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے، ججز سے متعلق سوال کےا گےا تو انہوں نے کہا کہ وہ ججز کا بہت عزت و احترام کرتے ہیں، بنچ اور بار کے درمےان اٹوٹ رشتہ ہے۔
    بشکریہ - نوائے وقت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں