1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ممبئی دھماکے ۔۔ ہندوستان کا 11/9؟؟؟

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏29 نومبر 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ’ممبئی لہولہان اور ہندوستان کا11/9 ‘

    ہندوستان کے اخبارات کیا کہتے ہیں ؟​


    ممبئی کے دس مقامات پر بدھ کی رات سے جاری دہشت گردانہ کارروائی ختم نہیں ہوئی اور جو بھی ہو رہا ہے اس کی پل پل کی خبر تو نیوز چینلز نشر کر ہی رہے ہیں اس کے علاوہ ملک کے سبھی اخبارات بھی تقریباً اسی خبر سے بھرے ہیں۔

    اخبارات میں نہ صرف اس خبر کے ہر پہلو پر نظر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ شدت پسندی کی جنگ میں حکومت کی ناکامی، ملکی اور غیر ملکی شدت پسندوں کا ہندوستان جیسے ملک میں اپنا کنٹرول بڑھانے اور ممبئی جیسی اقتصادی دارالحکومت پر شدت پسندانہ کے حملے کا مقصد اور دوراندیشی اثرات کے بارے میں اخبارات میں تبصرے کیے گئے ہیں۔

    انگریزی اخبار ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ نے صفحہ اول پر سرخی کہتی ہے ’ٹرٹر ان انٹرپٹڈ ‘ یعنی دہشت گردی بنا رکے جاری اور صفحہ اول پر اخبار نے لکھا ہے کہ بدھ سے جاری حملوں کے پیچھے پاکستانی شدت پسند تنظیم لشکریہ طیبہ کا ہاتھ ہے۔

    وہیں اسی اخبار نے لکھا ہے کہ ممبئی حملوں میں بیرونی ممالک کے افراد بھی نشانہ بنے ہیں اور کولابا میں اسرائیلی نژاد لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس سے یہ بات واضح ہے کہ شدت پسندوں ایک مخصوص طبقے کو اپنے نشانہ بنا رہے تھے حالانکہ یہ بات الگ ہے کہ ان کے سامنے جو بھی آیا انہوں نے اسے ہی اپنا نشانہ بنایا۔

    انگریزی اخبار ’دا ہندو‘ نے لکھا ہے کہ ممبئی میں بدھ کو شروع ہوا دہشت گردی کا ناچ جاری ہے لیکن ایسے وقت میں سبھی سیاسی جماعتیں دہشت گردی سے لڑنے میں متحد ہیں۔ وہیں اخبار نے لکھا ہے کہ مہاراشٹر پولیس نے کہا ہے کہ ان کے پاس اس بات کے پختہ ثبوت ہیں کہ ان حملوں کے پیچھے پاکستانی تنظیم لشکریہ طیبہ کا ہاتھ اور اگر یہ بات سـچ ثابت ہوتی ہے تو پاکستان اور ہندوستان کے رشتوں پر منفی اثرات پڑیں گے۔ اخبار نے لکھا ہے جس شدت پسند کو پکڑا گیا ہے اس کا نام اجمل امیر کمال ہے اور اسکا تعلق ملتان کے قریب فرید کوٹ سے ہے۔

    انگریزی اخبار ’دا انڈین ایکسرپریس‘ نے لشکریہ طیبیہ کے شدت پسند کراچی سے سمندری راستے سے ہندوستان آئے اور انہوں نے ان حملوں کو انجام دیا ہے۔ وہیں اخبار کے ایڈیٹر شیکھر گپتا نے صفحے اول ایک تجزیہ لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ہندوستان خوشحالی کے دور سے گزر رہا تھا تبھی ملک کی اقتصادی دارالحکومت کو شدت پسندوں نے اپنا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے دور اقتدار میں بہت کچھ کیا ہے لیکن اب انہیں سکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پختہ اقدامات کرنے ہونگے۔ اخبار نے ممبئی حملوں کو ہندوستان کا 11/9 قرار دیا ہے۔

    اردو اخبار ’ہمارا سماج‘ نے صفحہ اول پر لکھا ہے ’ممبئی لہولہان، لاشیں، دھماکے اور گولیوں کی بوچھار‘۔ اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ ان حملوں میں انسداد دہشت گردی کے سربراہ ہیمنت کرکرے کی موت سے مالیگاؤں کے دھماکوں کی تفتیش کو جھٹکا لگے گا۔ اخبار نے سونیا گاندھی کے اس بیان کو بھی شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ممبئی میں شدت پسندوں کے حملے ہندوستانی معاشرے کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہیں۔

    اردو اخبار ’ہندوستان ایکسپریس‘ نے صفحہ اول پر لکھا ہے ممبئی کی دوسری سیاہ رات اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری۔ وہیں اخبار نے وزیراعظم منموہن سنگھ کے اس بیان کو شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں شدت پسندوں کا نشانہ نہیں بننے دیا جائے گا۔

    وہیں ہندی اخبار دینک جاگرن نے لکھا ہے کہ ممبئی میں جنگ جیسے حالات جاری۔ اخبار لکھتا ہے کہ ممبئی میں تاج ہوٹل، ٹرائیڈنٹ اوبرائے اور نریمن ہاؤس کا علاقہ خاص طور سے جنگ کا میدان بن گیا ہے۔

    وہیں ہندی اخبار نوو بھارت ٹائمز کا کہنا ہے کہ ممبئی حملوں میں پاکستان کا لنک صاف نظر آتا ہے۔

    ہندی اخبار جن ستا لکھتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ممبئی کا چہرا اتنا لہولہان ہوا ہے کہ شاید 1993 کے بم دھماکوں اور فرقہ وارانہ فسادات میں بھی نہیں تھا۔

    بشکریہ بی بی سی اردو
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    الزام تو سیدھا پاکستان کے سر ہے نا :takar:
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بمبئی/ ممبئی حملوں کی ۔۔کراچی پاکستان کے لوگ بھرپور مذمت کرتے ہیں۔۔۔۔اور ان حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور ممبئی کی عوام اور ہندوستانی عوام سے دلی تعزیت ۔۔۔اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کراچی پاکستان کو اس سانحہ کے لیئے‌ موردِ الزم ٹھہرانہ ۔۔ایک بچکانہ اور غیر شعورنہ ذہن کی عکاسی کرتا ہے۔۔۔۔ کراچی پاکستان کے معصوم و مظلوم لوگ خود اندرونی اور بیرونی دہشت گردی کا شکار ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہندوستانی حکومت ھوش کے ناخن لے اور الزام تراشی سے گریز کرے۔۔۔۔۔۔۔۔

    لشکرِ طیبہ اور دیگر نام نہاد جہادی اور طالبانی تنظیمیں جن کو ہندوستانی حکومت ، امریکی حکومت اور دیگر یورپی حکومتیں مالی، تکنیکی اور جنگی سہولتیں فراہم کرتی ہیں۔۔۔۔ان حکومتوں کو مالی، تکنیکی اور جنگی سہولتوں کی فراہمی سے گریز کرنا چاہیئے۔۔۔۔۔اور پاکستان اور پاکستانی عوام کے خلاف سازش سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستانی عوام کی بردباری اور برداشت اور صبر کو للکارا نہیں جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ہم ہندوستانی عوام کے ساتھ ہیں۔۔۔ان کا درد ہمارا درد ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن ہندوستانی حکومت اور ان کی ایجنسیوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ اگر اِدھر 17کڑوڑ پر کسی قسم کا جنگ تھوپا گیا تو اِدھر 17 کڑور اور اُدھر 1 ارب نہیں رہیں‌گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان اور ہندوستان کے لوگ غریب ہیں ۔۔۔گھر سے محروم۔۔روٹی سے محروم۔۔۔کپڑے سے محروم۔۔۔۔۔۔۔۔۔تعلیم سے ًمحروم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بجلی اور پینے کے صاف پانی سے محروم۔۔۔۔۔۔زندگی گزارنے کے لیئے بنیادی سہولیات سے محروم۔۔۔۔۔ہندوستان کی حکومت کو چاہیئے کہ وہ ایٹمی اور جنگی اقدامات پر لگنے والے بجٹ کو ہندوستان کے غریب عوام پر لگائے اور قیام پاکستان کے وقت ہڑپ کی گئی پاکستانی دولت جو کہ موجودہ دور کے مطابق 675 بلین ڈالرز بنتی ہے۔۔۔بغیر سود کے ہمیں‌ وآپس کرے۔۔۔۔۔۔۔ہندوستان کی حکومت کو چاہیئے وہ ایسے بیان دینے سے گریز کرے کہ جس سے کوئی چنگاری نکلے اور ان کی چِتا جلے اور ان کا رام رام ستے ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ہندوستانی عوام کو چاہیئے کہ جس طرح انہوں نے معصوم اور مظلوم لوگوں کے دشمن گاندھی کو عبرت کا نشان بنایا تھا اسی طرح سے وہ برصغیر کے سب سے غلیظ کردار کے لوگ۔۔۔۔ایل کے ایڈوانی۔۔۔۔۔منموہن سنگھ اور انڈین آرمی چیف اور انڈین وزیر خارجہ جیسے غلیظ لوگوں کو پہچانے ۔۔۔جو کہ ہندوستانی عوام کے دشمن ہیں۔۔۔۔۔ اور پوری دنیا کے امن کے لیئےخطرہ ہیں۔۔۔

    اور باقی یہ کہ ہماری دوستی کو ہماری کمزوری سمجھنا نہیں چاہیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم پاکستان کے لیئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان اور پاکستانی امن کے علمبردار ہیں۔۔۔اور پاکستان اور پاکستانی امن کے لیئے بہت قربانیاں دے رہے ہیں۔۔۔۔
    اللہ حافظ
    پاکستان زندہ و پائندہ و تابندہ باد
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کاشفی بھائی ۔ آپ نے بہت واشگاف الفاظ میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
    ہر پاکستانی کے دل کی آواز کی ترجمانی کی ہے۔ :mashallah:
     
  5. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کاشفی جی،!!!!!!!!
    آپ نے بہت ھی اچھا لکھا ھے، یہ سب ھمارے دل کی آواز ھے،!!!!!!!!!!!!!!
    خوش رھیں،!!!!!!
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ مبارز اچھا بھی لکھ لیتے ھیں آپ تو :mashallah:
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    نعیم بھائی۔۔۔۔عبدالرحمن صاحب۔۔اور خوشی جی۔۔۔میرے جذبات کو اپنے دل کی آواز کہنے پر بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔ :dilphool:

    ۔۔۔میری آنکھیں۔۔۔۔ہولناک مناظر دیکھ رہی ہیں۔۔۔۔۔آگے حالات خراب سے خراب تر ہو رہے ہیں۔۔۔۔۔
     
  8. طارق راحیل
    آف لائن

    طارق راحیل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2007
    پیغامات:
    414
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ملک کا جھنڈا:
    کراچی کی صورت حال کے بارے میں کیا خیا ل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :takar:
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    صورت حال کافی گھمبیر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپنا تبصرہ ابھی بیان نہیں کر سکتا ۔۔۔حالات کا بغور جائزہ لے رہا ہوں۔۔۔۔
     
  10. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اللہ ہی رحم کرے
    اک حشر ہے چاروں طرف دشمن کھڑے ہیں صف بہ صف
    کیا بت پرستوں سے گلہ اپنے بھی ہیں خنجر بکف
    موسیٰ و عیسیٰ کے خدا اسلام ہے سب کا ہدف
    احساس دے توفیق دے
    پھر جذبہ صدیق دے
    پھر سے کوئی خیبر شکن
    پھر بھیج دے کوئی عمر
    پھر بھیج دے کوئی عمر
    پروردگار بحر و بر​
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    نادر بھائے ۔۔اگر کوئی بات بری لگی ہے تو معذرت۔۔میرا مقصد دل دُکھانا نہیں تھا۔۔۔۔سوری۔۔وی پپل آف کراچی پاکستان لو یو آل اردو ہندی مسلم۔۔۔۔ :222:
     
  12. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    السلام علیکم دوستوں۔

    ممبئی کے واقعات نہایت ہی افسوسناک ہیں جہاں 200 سے ذیادہ معصوم لوگ مارے گئے۔ لیکن اِس کا الزام پاکستان پہ ڈالنا حماقت ہے۔ بھارتی میڈیا تقریبا پاگل ہوچکا ہے وہ ہر وقت من گھڑت کہانیاں چلا رہا ہے، اِپنی طرف توجہ مبذول کرواکے پاکستان کو بدنام کررہا ہے اور بلا جواز الزام پاکستان پہ ٹھونس رہا ہے۔ یہ کوئی نیا کھیل نہیں ہے وہ پہلے بھی اِسی طرح کرتارہا ہے۔ 2001 میں جب اِن کی پارلمینٹ پر حملہ ہوا تھا تو تب بھی الزام پاکستان پر لگایا گیا تھا۔ جو کے بعد میں جھوٹا ثابت ہوا تھا۔

    بھارت بہت عرصہ سے جنوبی ایشیا کا چودھری بننے کی کوشش کر رہا ہے اور اِب اِس کا دنیا کو یہ دکھلانا مقصد ہے کے پاکستان ایک غیر ذمےدار اور دشت گردوں کی سرپرستی کرنے والا ملک ہے۔ جبکہ خود بھارت میں کئی آزادی کی تہریکیں چل رہیں ہیں پہلے اُس پر توجہ دےاور اپنے گریبان میں جھانکے۔

    بھارت کی نیوی اور افواج کے علاوہ کتنی ہی زمینی فوج کی موجودگی میں کس طرح ممکن ہے کہ دہشت گرد وہاں پہنچ گئے۔وہاں کی انٹیلیجنس اُس وقت کیا کر رہی تھیں،سمندر کے ذریعے وہاں پہنچنا ممکن ہی نہیں ہے کیا بھارتی نیوی افواج سو رہی تھی؟؟؟ ممبئی کا واقعہ تو ایک بہانہ ہے اس کے فورا بعد کراچی کے ہنگامے کس طرف اشارہ دے رہے ہیں،اِن کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟؟؟ جبکہ یاد رہے کے ممبئی کے واقعات کے بعد کراچی کا نا٘م خاص طور پہ لیا گیا تھا۔

    پاکستان کو چائیے کہ اپنی سیکیورٹی کا نظام بہتر بنائے۔ وہ بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات کریں اِسے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ،جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے مالیاتی اور معاشی طور پہ دونوں کے لئے نقصان دہ ہے۔جنگ ایک احمقانہ اور بھیانک غلطی ہوگی اور بھارت کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کے وہی نہیں ہم بھی ایک ایٹمی قوت ہیں اور اپنے دشمن سے اچھی طرح نمٹ سکتے ہیں۔ حالانکہ یہ دونوں کے لئے خطرناک ہے لیکن جنگ کی صورت میں بہت کچھ ممکن ہے۔ بھارتی اور پاکستانی سیاستدانوں کو سوچنا چاہئے کہ اگر جنگ ہوئی تو اِس سے امریکہ یا اسرائیل کا نقصان نہیں ہوگا۔ بلکہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے مسائل بڑھ جائیں گے۔ میرٹ ہوٹل اور ممبئی کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی تیسری قوت اب پاکستان اور بھارت کو لڑوانا چاہتی ہے۔

    ہمارے سیاستدانوں اور لیڈروں کو امریکی کی جانب اندھا دھند نہیں دیکھنا چاہئے اور سنجیدگی سے اس مسئلے کے بارے میں سوچنا چاہیئے، امریکہ کبھی بھی ہمارا دوست نہیں رہا ہے،ہمیں اپنے اِصل دوستوں اور اسلامی ممالک کی جانب دیکھنا ہوگا،ہمیں اپنی پالیسیوں پرنظر ثانی کرنی ہوگی۔ اپنے ملکی وقار ، سالمیت اور عزت کو بچانا ہوگا، پاکستان ہم سب کے لیے مقدم ہے۔ ملک کے دفاع کی خاطر مضبوط قوم بن کے کھڑا ہونا پڑے گا۔

    انشاء اللہ پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ اللہ ہمارے پاکستان پہ اپنا خاص رحم فرمائے۔آمین۔۔۔
     
  13. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کلاوے والی بات اہم ہے۔
    باقی شراب کے معاملے میں تو کچھ کہا نہیں‌جاسکتا۔ البتہ ایک بات قابل غور ہے کہ اگر مسلمان مذہبی ذہنیت کا ہوتا جیسا کہ بھارتی الزام ہے تو وہ واقعی شراب نوشی نہ کرتا۔

    اچھی انفارمیشن شئیر کرنے پر بہت شکریہ آزاد بھائی
     
  15. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ۔
    ۔
    نہیں کاشفی بھائی!
    آپ کو اپنی بات کہنے کاپورا حق ہے۔
    دوسرے یہ کہ میں ہماری اردو پر۔۔۔ اپنے ادبی ذوق کی تسکین کے لئے آیا ہوں۔
    میں سیاسی اور دینی امور پر بحث کرنا نہیں چاہتا۔ اِس کے لئے متعلقہ سائٹس کی کمی نہیں ہے۔
    ۔
    ۔
    چونکہ یہ واقعہ میرے ہی شہر میں ہوا ہے ، اور بے قصور لوگوں کی جانیں گئیں۔اِس کا مجھے دُکھ ہے۔
    سی ۔ ایس۔ ٹی ریلوے اسٹیشن پر دِن بھر کی بھاگ دوڑ کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ رہے
    لوگوں کا کیا قصور تھا؟
    ۔
    ۔
    یہ سب سیاسی کھیل ہے۔
    سیاستداں ۔۔۔ اقتدار کی خاطر خون کے رشتوں کا خون کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
    جلد بازی سے کام نہ لیں۔
    تھوڑا انظار کریں۔۔۔ آہستہ آہستہ حقائق سامنے آ ہی جائیں گے۔( اگر میڈیا غیر جانبدار رہا تو )

    ۔
    ۔
    اگر آپ مجھ سے نہ کہتے تو میں۔۔۔
    اِس موضوع کو نظر انداز کر۔۔۔ آگے بڑھ چکا ہوتا۔
     
  16. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ۔
    ۔
    نہیں کاشفی بھائی!
    آپ کو اپنی بات کہنے کاپورا حق ہے۔
    دوسرے یہ کہ میں ہماری اردو پر۔۔۔ اپنے ادبی ذوق کی تسکین کے لئے آیا ہوں۔
    میں سیاسی اور دینی امور پر بحث کرنا نہیں چاہتا۔ اِس کے لئے متعلقہ سائٹس کی کمی نہیں ہے۔
    ۔
    ۔
    چونکہ یہ واقعہ میرے ہی شہر میں ہوا ہے ، اور بے قصور لوگوں کی جانیں گئیں۔اِس کا مجھے دُکھ ہے۔
    سی ۔ ایس۔ ٹی ریلوے اسٹیشن پر دِن بھر کی بھاگ دوڑ کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ رہے
    لوگوں کا کیا قصور تھا؟
    ۔
    ۔
    یہ سب سیاسی کھیل ہے۔
    سیاستداں ۔۔۔ اقتدار کی خاطر خون کے رشتوں کا خون کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
    جلد بازی سے کام نہ لیں۔
    تھوڑا انظار کریں۔۔۔ آہستہ آہستہ حقائق سامنے آ ہی جائیں گے۔( اگر میڈیا غیر جانبدار رہا تو )

    ۔
    ۔
    اگر آپ مجھ سے نہ کہتے تو میں۔۔۔
    اِس موضوع کو نظر انداز کر۔۔۔ آگے بڑھ چکا ہوتا۔[/quote:1s9rz4l2]

    نادر بھائے شکریہ۔۔۔بہت بہت۔۔ :222:
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نادر بھائی ۔ آپکی بات بالکل درست ہے۔
    سیاستدان ہمیشہ بےبس عوام کے جذبات سے کھیلتے ہیں۔ انکی لاشوں کی سیڑھی پر سے گذر کر اقتدار کے محلوں میں پہنچتے ہیں۔
    چند سو یا چند ہزار افراد کو مارنا مروانا، دہشت پھیلانا، لسانی ، علاقائی، نسلی تعصبات کو فروغ دے کر انکی بنیاد پر اپنی لیڈری چمکانا انکے بنیادی خصائص میں سے ہے۔
    وقت آنے پر گدھے کو باپ بنانے کا محاورہ سو فیصد ایسے بےضمیر و بےکردار بلکہ بدکردار سیاستدانوں پر صادق آتا ہے۔
    بدقسمتی اس قوم کی ہوتی ہے جو ایسے فتنہ پرور ، علیحدگی پسند ، اور نفرت و دہشت کے علمبردار مفاد پرستوں کے ہاتھوں اپنے جذبات گروی رکھ کر ان سے امیدیں وابستہ کر بیٹھتی ہے اور اپنے ہی ہم وطنو کے گلے کاٹنے کو جائز سمجھنے لگتی ہے۔
    انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں