1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ممبئی حملہ بھارت، اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏27 جنوری 2018۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    ممبئی حملہ بھارت، اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

    مریکا نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ذمہ داروں خاص کر حافظ سعید کے خلاف کارروائی کرے، ٹرمپ کی ٹویٹ کے بعد پاک امریکا تعلقات میں جوخلیج پیدا ہوئی ہے اس کے تناظر میں دیکھا جائے تو ممبئی دہشت گرد حملوں کے معاملے پر بھارت کی زبان بولنے کے امریکی طرز عمل میں چند ہفتوں سے تیزی آنے کی وجوہ کو سمجھنا کوئی مشکل نہیں۔

    مگر دیکھنے کی بات یہ ہے کہ ممبئی حملوں کو لے کر پاکستان کو دباؤ میں لانے کے پرانے حربے کو پھر سے استعمال کرنے کے غبارے سے ہوا خود بھارت میں شائع ہونے والی تحقیقاتی کتاب ’’Betrayal of India – Revisiting the 26/11 Evidence‘‘ نے ہی نکال دی ہے۔ ممبئی حملوں سے متعلق ہوش ربا انکشافات اور حقائق پر مبنی تجزیے پر مشتمل یہ کتاب بھارتی پبلشر فروز میڈیا، نیو دہلی کی شائع کردہ ہے۔ مصنف معروف تحقیقاتی صحافی ایلیس ڈیوڈسن کی، جن کا تعلق یہودی مذہب اور جرمنی سے ہے، غیرجانبداری نے سامنے لائے گئے حقائق کو مصدقہ اور قابل بھروسہ بنا دیا ہے۔

    2017 میں سامنے آنے والی اس کتاب میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ دہلی سرکار اور بھارت کے بڑے اداروں نے حقائق مسخ کیے، بھارتی عدلیہ انصاف کی فراہمی اور سچائی سامنے لانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی۔ ممبئی حملوں کے مرکزی فائدہ کار ہندو انتہا پسندو قوم پرست رہے کیوں کہ ان حملوں کے نتیجے میں ہیمنت کرکرے اور دوسرے پولیس افسران کو راستے سے ہٹایا گیا۔ انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ ساتھ نہ صرف بھارت بلکہ امریکا اور اسرائیل کے کاروباری، سیاسی اور فوجی عناصرکو بھی اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے ان حملوں کا فائدہ پہنچا جب کہ صحافی ایلیس ڈیوڈسن اپنی تحقیقات میں اس نتیجے پر بھی پہنچا کہ ممبئی حملوں کا پاکستانی حکومت اور فوج کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔


    مصنف ایلیس ڈیوڈسن کی تحقیقات کے مطابق ممبئی دہشت گرد حملوں کے حقائق چھپانا بھارتی سیکیورٹی و انٹیلی جنس اداروں کی نااہلی نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت حقائق میں جان بوجھ کر کی گئی ہیرا پھیری تھی۔ اس کیس کی عدالتی کارروائی بھی غیرجانبدار نہیں تھی بلکہ اہم ثبوت اور گواہوں کو نظرانداز کیا گیا۔

    تحقیقاتی صحافی کے نزدیک ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی و عمل درآمد کی سازش میں بھارت کے ساتھ ساتھ امریکا اور اسرائیلی کردار بھی پنہاں ہے۔ مصنف نے ممبئی حملوں کو خفیہ آپریشنز طرز کے حملے قرار دیا جس سے یہ تاثر قائم کیا گیا کہ بھارت کو دہشت گردی سے مستقل خطرہ ہے۔ اس سے بھارت کو دہشت گردی کی عالمی جنگ کے لیڈنگ ممالک کے ساتھ کھڑا ہونے میں مدد ملی۔ ممبئی حملوں میں ہیمنت کرکرے اور دوسرے پولیس افسروں کے قتل کے حوالے سے اہم اطلاعات کو بھی چھپایا گیا۔

    مصنف نے اجمل قصاب والے پہلو پر بھی بھرپور توجہ دی۔ ایلیس ڈیوڈسن کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ممبئی حملوں کے ان متاثرین اور گواہوں کے بیانات نہیں لیے گئے جو واقعے کے سرکاری بیانیے کو اپنانے پر تیار نہ ہوئے۔ ان گواہوں میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے نریمان ہاؤس میں حملوں سے دو روز قبل اجمل قصاب اور چند دیگر افراد کو اکٹھا ہوتے دیکھا۔ کچھ مقامی دکاندار اور رہائشیوں نے یہ گواہی بھی دی کہ شدت پسند کم از کم پندرہ دن نریمان ہاؤس میں رہتے رہے۔

    کتاب میں بتایا گیا ہے کہ کئی گواہوں کو سکھایا گیا کہ کس طرح انہیں سرکاری مؤقف اختیار کرنا ہے۔ بھارتی اور اسرائیلی حکومتیں نریمان ہاؤس واقعے سے متعلق ثبوت گھڑتی رہیں اور مرضی کی گواہیاں حاصل کرنے میں ملوث نظر آئیں۔ دہشت گردوں کے سہولت کار فون نمبر 012012531824 استعمال کرتے رہے جو امریکا میں تھا۔

    اجمل قصاب کے اقبالی بیان کے مطابق وہ ممبئی سے حملوں سے بیس دن پہلے گرفتار کیا گیا اور پھر ملوث کیا گیا۔ بعد ازاں اجمل قصاب اپنے اس بیان سے مکر گیا۔ مصنف نے اپنے تجزیئے میں یہ سوال بھی اٹھایا کہ دعوی کیا گیا کہ قصاب پورے تاج ہوٹل کو اڑانا چاہتا تھا، تاہم اس مقصد کے لیے اس کے پاس آٹھ آٹھ کلو کے محض چار بم تھے جو بہت ہی ناکافی تھے۔

    Betrayal of India – Revisiting the 26/11 Evidence نے ممبئی حملوں کے نام پر پاکستان کو دباؤ میں لانے کے امریکا، بھارت اور اسرائیلی گٹھ جوڑ کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔ مگر یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان معروف تحقیقاتی صحافی کی کتاب میں اٹھائے گئے اہم پہلوؤں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں روایتی سستی کیوں دکھا رہا ہے جس کے لیے دفتر خارجہ کا کردار نہایت اہم ہے۔

    احمد منصور
    جمعرات 25 جنوری 2018
     
    نعیم، پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی مسئلہ یہ تھا کہ اجمل قصاب کو پاکستان نے اوون نہیں کیا تھا اس لئے بھارت کو موقع مل گیا باتیں بنانے کا
    اور اجمل قصاب کے خلاف یک طرفہ تحقیقات کرکے پھانسی پر بھی لٹکا دیا
    اگر پاکستان اجمل قصاب کو اوون کرتا تو بات دوسری ہوتی پاکستان اس معاملے کو عالمی عدالت بھی لے جاسکتا تھا اور پھر انڈیا کو ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ یہ بات ثابت کرنی پڑتی کہ نہ صرف اجمل قصاب دہشت گرد ہے بلکہ اس کے عزائم تاج محل ہوٹل کو اڑانے کے تھے
    اور سب سے بڑی بات یہ ثابت کرنی پڑتی کہ اس کام میں پاکستانی حکومت یا اس کا کوئی ادارہ شامل ہے
    اب نہ بندہ ہے اور نہ اس کا کوئی وارث ، تو انڈیا کے پاس درجنوں کہانیاں بنانے کے لئے سینکڑوں بہانے ہیں
     
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ کے ٹریڈ سینٹر ڈرامے سے سیکھ کر انڈیا نے گیم کھیلا
     
    کنعان نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اس وقت کے پاکستانی وزیرداخلہ اور جیو ٹی وی نے غالبا ملتان میں اجمل قصاب کا گھر اور فیملی اور پورا گاؤں تک دکھا یا تھا اور اڑوس پڑوس سے انٹرویو کرکے اجمل قصاب کو پاکستانی ثابت کردیا تھا۔
    لعنت ایسے غدارانِ وطن پر
     
    زنیرہ عقیل، پاکستانی55 اور کنعان نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    نہیں ۔ ۔ ۔ غدار کون ہے ؟
    وہ جنہوں نے اسے پاکستانی کہا یا جنہوں نے لاتعلقی کر کے اسے بھارت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا
     
    نعیم اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اگر یہ حملہ بھارت، اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا تو غدار وہ پالیسی ساز ہیں جنہوں نے امریکہ کو اپنا باپ سمجھ رکھا ہے اور پاکستان کی سالمیت کو داو پر لگا رکھا ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں