1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ملک میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 12 ہزار کا اضافہ

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از وسیم, ‏8 جون 2010۔

  1. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 12 ہزار کا اضافہ


    لاہور (رپورٹ…نوید طارق) آج ساری دنیا میں برین ٹیومر کی بیماری سے آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے جس کا آغاز 9/ برس قبل جرمن برین ٹیومر ایسوسی ایشن نے مرض میں مبتلا مریضوں ا ور ان کے خاندانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے کیا تھا۔ ایک اندا زے کے مطابق پاکستان میں برین ٹیومرکے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 12/ ہزار سے زائد کا اضافہ ہورہا ہے، اس بیمار ی میں انسانی دماغ میں سیلز کی موت و حیات کا عمل اس طرح سے الٹ جاتا ہے کہ نئے سیلز تو تواتر کے ساتھ بنتے رہتے ہیں لیکن پر انے مرتے نہیں یوں سیلز، ٹشوز کا ایک ڈھیر بنادیتے ہیں جو ٹیومر یا دماغ کی رسولی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ عالمی دن کے حو الے سے جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے جو ر پورٹ تیار کی ہے اس کے مطابق 120/ اقسام والی اس بیماری کی دو بڑی اقسام میں Benginبرین ٹیومر(بنا سیل اور سرایت کی صلاحیت سے محروم کینسر جسے ختم کیا جاسکتا ہے) جبکہ دوسری تیزی سے پھیلنے و الی قسم Maligant ٹیومرکینسر کی سیل ہوتے ہیں اور یہ دماغ کے دیگر ٹشوز بلکہ کبھی کبھار ریڑھ کی ہڈی میں بھی سرایت کرجانے کی صلاحیت کے باعث زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ کچھ مریضوں میں Bengin ٹیومر ہی Maligant ٹیومر میں بدل جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ پیمانوں کے مطابق اس بیماری کے 4/ گریڈ ہیں جن میں پہلے 2/ کم نقصان دہ ہیں لیکن تیسرا اور چوتھا گریڈ خاصہ خطرناک ہوتا ہے اور اگر اچھی سرجری نہ ہو تو مریض چند ماہ ہی زندہ رہ پاتا ہے۔ ملک میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مصدقہ معلومات میسرنہیں تاہم طبی معلومات فراہم کرنے والے ادارے، Wrong Diagnosis کے اندازے کے مطابق پاکستان میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 11998/، چین 87891/ بھارت 80271/، بنگلا دیش 10652/ اور سری لنکا میں 1500/ مریضوں کا اضافہ ہورہا ہے۔امریکن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ہر سال 97000/ امریکی دوسری قسم کے خطرناک برین ٹیومر کا شکار ہورہے ہیں۔ ادارے، Revelution Healthکے مطابق امریکی مردوں (20/ سے 29/ سالہ) میں دوسری جبکہ خواتین (20/ سے 39/ سالہ) میں کینسر سے ہونیو الی اموات کی پانچویں بڑی وجہ برین ٹیومر ہے۔ دنیا میں اس مرض کا شکار 38/ فیصد بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یوں تو برین ٹیومر کسی بھی عمر میں حملہ آور ہوسکتا ہے لیکن عموماً یہ 35/ سال سے زائد عمر کے افر اد میں پایا جاتا ہے۔ برین ٹیومر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے والے ادارے، جیفری تھامس ہیڈن فاؤنڈیشن کے مطابق برین ٹیومر کے ایک تہائی مریض 5/ سال تک بیماری سے جنگ لڑنے کے بعد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ شوکت خانم کینسر اسپتال کے ڈاکٹر وقاص نے جنگ سے بات کرتے ہو ئے برین ٹیومر کی سب سے بڑی وجہ موروثی طور پر جین کا ایک سے دوسری نسل کو منتقل ہونا قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ سی ٹی ا سکین ٹیسٹ بھی بیماری کی ایک وجہ ہوسکتی ہے، یقینا CT Scan کروانے والے ہر شخص کو برین ٹیومر نہیں ہوتا لیکن کچھ کیسز میں دیکھنے میں آیا ہے کہ ٹیسٹ کے دوران مریض کو پوری طرح سے ڈھانپنے کے باوجود چونکہ ٹیسٹ دماغ کا ہی ہورہا ہوتا ہے اس لئے دماغ کو مکمل طور پر محفوظ رکھنا ممکن نہیں اور یوں کبھی کبھار ٹیسٹ کے دوران خا رج ہونے والی خطرناک شعائیں ہی برین ٹیومر کا باعث بن جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ آلودگی بھی مرض کی ایک و جہ ہے تاہم موبائل فون کے استعمال سے مرض میں مبتلا ہون ے کے امکانات نہ ہونے کے بر ابر ہیں۔ برین ٹیومر کے طریقہ علاج پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مرض کا علاج ٹیومر کی دماغ میں موجودگی کے مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے سرجری، ریڈیئیشن تھراپی اور کیموتھراپی سے کیا جاتا ہے۔ شعاعوں کے ذریعے کیا جانے والا علاج سرجری کی نسبت کم پائیدار ہے جس پر ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ برین ٹیومر کی علامات میں مسلسل سردرد (جو عموماً صبح زیادہ شدید ہوتا ہے)، متلی، آواز بصارت، سماعت، رویہ، شخصیت یا توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں تبدیلی، توازن برقرار رکھنے اور چلنے میں مشکلات، یادداشت برقرار رکھنے میں مشکلات، پٹھوں کا پھڑکنا اور بازو یا ٹانگ میں جھرجھری محسوس ہونا شامل ہیں۔


    جنگ نیوز ۔
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ملک میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 12 ہزار کا اضافہ

    بہت شکریہ وسیم جی ان مفید معلومات کے لیے ،،

    میں سمجھتی ہوں کسی بیماری کی علامات سے اگر عام لوگوں کی آگاہی ہوتو بہت سے بیماریوں کے آخری مراحل میں داخل ہونے سے پہلے ہی مریض کا علاج ہو سکتا ھے اور اموات کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہو سکتی ھے،
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ملک میں برین ٹیومر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 12 ہزار کا اضافہ

    وسیم بھائی اہم موضوع پر آگہی کا شکریہ ۔

    لوگ تو چکنائی اور میٹھے کے نقصانات معلوم ہونے کے باوجود بھی پرہیز نہیں کرتے۔ لیکن بہرحال آگہی دیتے رہنا چاہیے۔ :happy:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں