1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے کشمیریوں پر حملے، املاک نذر آتش

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏17 فروری 2019۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پلوامہ حملے کے بعد انتہا پسند ہندو جماعت بجرنگ دل کے کارکنان نے بھارت میں کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 12 نوجوان شدید زخمی ہوگئے جب کہ جموں میں بھی مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔
    تعلیم کی غرض سے بھارت میں مقیم کشمیری طلبا کو ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے اسکولوں اور جامعات میں کشمیری نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
    ایک طرف تو کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف بھارتی ریاستوں میں برسوں سے مقیم کشمیریوں کو ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بھارتی ریاستوں اور جموں میں مسلمان کشمیریوں کی املاک، گاڑیوں اور کاروبار کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔
    انتہا پسند ہندو جماعتیں کھلے عام کارروائیوں میں مصروف ہیں لیکن بھارتی پولیس اور سیکیورٹی فورسز خاموش تماشائی بن کر قتل و غارت گری کا لائسنس دے رہی ہیں جس کے باعث کشمیریوں کے لیے زمین تنگ ہوگئی ہے اور انہیں کوئی محفوظ جگہ میسر نہیں۔
    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک ٹویٹ میں بھارتی ریاستوں میں مسلمان کشمیریوں پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں کی پُر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری طلبا کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
    India must not use the #Pulwamaattack as a carteblanche to intensify its atrocities against innocent Kashmiris in IOK #kashmirbleeds (2/2)@unhcr @ohchr @amnesty
    — Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) February 16, 2019
     

اس صفحے کو مشتہر کریں