1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مظفر وارثی

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از راجا نعیم, ‏21 اگست 2006۔

  1. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جو روشنی حق سے پھوٹ کر جس بن گئی ہے ، وہی نبی ہے
    <center>تمام تخلیق کا جو کردار مرکزی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    وجودِ آدم سے تابہ عیسی ہر اک زمانہ ہے مبتدی سا
    <center>صدی صدی جس کے عہد سے درس لے رہی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    خدا کی رحمت ہے نام اس کا ، فلاح انساں پیام اس کا
    <center>ڈھلی ہوئی اس پیام میں جس کی زندگی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    بشر ہے وہ یا کلام میں باری میں میں اس کی ہر اک ادا کا قاری
    <center>تمام قرآن کی جو تصویر معنوی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    بسائی دنیائے اندرونی ، بنی مسیحا نگاہ خونی
    <center>درستی تقشہ خیالات جس نے کی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    جو اس گلی کے ایاز ٹھہرے وہ لوگ تاریخ ساز ٹھہرے
    <center>کمال سالاری جہاں جس کی پیروی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    قدم نشان قدم سے بالا ، وجود اس کا عدم سے بالا
    <center>جو اول کائنات ہوکر بھی آخری ہے ، وہی نبی ہے</center>
    نہ صرف وہ اس جہاں سے گزرا ، وہ آسماں آسماں سے گزرا
    <center>نگاہ سائنس داں بھی جس پر لگی ہوئی ہے ، وہی نبی ہے</center>
    جو کوئی امرت بھی دے نہ چکھنا ، لگن مظفر اسی کی رکھنا
    <center>سنوار دی جس نے تیری دنیا و دیں وہی نبی ہے ، وہی نبی ہے</center>
     
  2. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    درد ان کا محبت کے بازار سے اپنا دل اپنی جاں بیچ کر لے لیا
    <center>چاند سورج ، مرے بام و در ہوگئے ان کے قدموں میں جس دن سے گھر لے لیا</center>
    میرا دل مصطفی ، میرا غم مصطفی ، میرا سب کچھ خدا کی قسم مصطفی
    <center>قبر کے واسطے ، حشر کے واسطے چاہیے جتنا رخت سفر لے لیا</center>
    آئے جب وہ تمناوں کے غول میں ۔ کائنات آگئی میری کشکول میں
    <center>اک نظر صرف انہیں دیکھنے کے لئے ساری دنیا کا حسنِ نظر لے لیا</center>
    سلطنت سے بھی اعلی گدائی ملی ، ان کا قیدی ہوا تو رہائی ملی
    <center>رحمتوں کی سفارش پہ تقدیر نے میرا ہرایک جرم اپنے سر لے لیا</center>
    کچھ نہ کچھ ہم بھی ہیں ان کی دانست میں ، نام اپنا بھی ہے ان کی فہرست میں
    <center>اب نہ توکے گا رضوان جنت ہمیں ان سے پروانہ رہگزر لے لیا</center>
    زندگی جب سے اپنی ٹھکانے لگی ، یاد جب سے محمد کی آنے لگی
    <center>تشنگی حوض کوثر پہ جانے لگی ، معصیت نے بھی جنت میں گھر لے لیا</center>
    ان کی کملی مظفر اٹھا کر چلوں ، خاکِ پا پتلیوں پر اٹھا کر چلوں
    <center>قتل گاہوں میں بھی سر اٹھا کر چلوں ، حوصلہ ان سے ایسا نڈر لے لیا</center>
     
  3. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    مری دھوپ تم مری چھاوں تم مری سوچ تم میرا دھیان تم
    تمہی تم ہو میرے وجود میں مرا حسن تم مری شان تم​
    غم ہجر و شوق وصال پر ، مرے عشق کے خدوخال پر
    مرے خواب میرے خیال پر، مرے حال پر نگران تم​
    مجھے تم ملے تو خدا ملا ، اور اسی سے اپنا پتہ ملا
    یہ سرا ملا وہ سرا ملا ، یہ جہاں تم وہ جہاں تم​
    میں رہوں تمہارے علم تلے ، مرا دل تمہارے قدم تلے
    مرا آسمان حرم تلے، مرا امن میری امان تم​
    کسی آئینے کا میں کیا کروں ، میں تمہارا چہرہ پڑھا کروں
    جو خدا کہے وہ کہاں کروں ، ہمہ دین تم ہمہ دان تم​
    تمہیں چاہتی ہے مری انا ، میں فقط تمہارے لیے بنا
    میں تمہارے نام پہ ہوں فنا مری زندگی کا نشان تم​
    ملی تم روشنی ہنر ، مری شاعری کی ہوں تم سحر
    پس نطق بھی تمہی جلوہ گر ، مرا لہجہ مری زبان تم​
     
  4. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    میں تھا مگر نہیں تھا ، پہنچا جو اس گلی تک
    بکھرا ہوا پڑا ہوں ، دل سے در نبی تک​
    اس در پہ جب کھڑا تھا قد سے بہت بڑا تھا
    تاریک لگ رہی تھی سورج کی روشنی تک​
    سینے میں چلنے والی ہر سانس تھی بلالی
    چومی تھی کب وہ جالی ، سیراب ہوں ابھی تک​
    جس پر نگاہ کردے عالم پناہ کردے
    محلوں کے آنگنوں کو لے جائے جھونپڑی تک​
    وہ صرف درمیاں ہے ، سب اس کی داستاں ہے
    تخلیق زندگی ہے تہذیب آدمی تک​
    کون و مکاں کی لہریں حجرے میں اس کے ٹھہریں
    ہنگامہ و خموشی محدود ہیں اسی تک​
    پہلی مراد بھی وہ اس کے بعد بھی وہ
    وقت اس کا منتظر ہے دنیا کی واپسی تک​
    ہر رت جگا ہے اس کا میلہ لگا ہے اس کا
    اس زندگی ہے لے کر آئندہ زندگی تک​
    ساتوں سمندروں پر ان شا اللہ مظفر
    تاریخ نو لکھیں گے اکیسویں صدی تک​
     
  5. Admin
    آف لائن

    Admin منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    687
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں