1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مشرف کے استاد پر خردبرد کا الزام

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏15 جولائی 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں میں مبینہ طور پر ملوث سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے استاد اور سابق ڈی جی پوسٹل سروسز میجر جنرل آغا مسعودالحسن کو آئندہ میٹنگ میں طلب کر لیا ہے۔

    بدھ کو کمیٹی کا اجلاس شروع ہوا تو پتہ چلا کہ وزارت پوسٹل سروسز کے زیادہ تر آڈٹ اعتراضات سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آغا مسعودالحسن کے دور سے متلعقہ ہیں۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے منہ سے سن کر کمیٹی کے چیرمین ندیم افضل چن نے اِن تمام آڈٹ اعتراضات کو” آغا پیرے “کا نام دیا اور ساتھ ہی یہ حکم دیا کہ سابق ڈی جی کو آئندہ میٹنگ میں طلب کر کیا جائے۔ میجر جنرل پر خرد برد کے کئی الزامات آڈٹ پیروں کی شکل میں پیش کیے گئے اور انہیں طلب کر کے کہا گیا ہے کہ وہ پیش ہوکر ان کا جواب دیں۔

    اس سے پہلے کمیٹی کے سامنے انکشاف کیا گیا کہ 2004-05 میں وزارت کی جانب سے خریدے جانے والے فرنیچر اور اور کینوس بیگ میں ایک کروڑ70 لاکھ روپے کی بے ضابطگی ہوئی ہے جو کہ آغا مسعودالحسن کے دور میں ہوئیں۔ کمیٹی نے ہدایت جاری کی کہ ان بے ضابطگیوں کی دس دنوں میں انکوائری کرانے کا حکم دیا ۔ اس بات کو یقنی بنانے کے لیے کہ انکوائری وقت پر ہو، کمیٹی نے وزارت خزانہ کو احکامات جاری کیے کہ اگر دس دنوں میں انکوائری مکمل نہ ہوئی تو وزات پوسٹل سروسز کے حکام کی تنخواہ روک دی جائے۔
    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں