1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مسلم امّہ کا امریکہ سے شکوہ (اقبال کی طرز پر)

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏4 فروری 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں کی نذر

    مسلم امہ کا امریکہ سے شکوہ

    (بطرزِ شکوہء اقبال :ra: )

    کیوں گنہگار بنوں، ویزا فراموش رہوں
    کب تلک خوف زدہ صورتِ خرگوش رہوں
    وقت کا یہ بھی تقاضا ہے کہ خاموش رہوں
    ہمنوا ! میں کوئی مجرم ہوں کہ روپوش رہوں؟

    شکوہ امریکہ سے خاکم بدہن ہے مجھ کو
    چونکہ اس ملک کا صحرا بھی چمن ہے مجھکو

    گر ترے شہر میں آئے ہیں تو معذور ہیں ہم
    وقت کا بوجھ اٹھائے ہوئے مزدور ہیں‌ہم
    ایک ہی جاب پہ مدّت بدستور ہیں ہم
    بش سے نزدیک، مشرف سے بہت دور ہیں ہم

    یو-ایس-اے ! شکوہء اربابِ وفا بھی سن لے
    لبِ توصیف سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے

    تیرے پرچم کو سرِ عرش اڑایا کس نے؟
    تیرے قانون کو سینے سے لگایا کس نے؟
    ہر سینٹر کو الیکشن میں جتایا کس نے؟
    فنڈ ریزنگ کی محافل کو سجایا کس نے؟

    ہیلری سے کبھی پوچھو، کبھی چک شومر سے
    ہر سینٹر کو نوازا ہے یہاں ڈالر سے

    جیکسن ہائیٹس کی گلیوں کو بسایا ہم نے
    کونی آئی لینڈ‌کی زینت کو بڑھایا ہم نے
    گوریوں ہی سے نہیں عشق لڑایا ہم نے
    کالیوں سے بھی یہاں عقد رچایا ہم نے

    آکے اس ملک میں رشتے ہی فقط جوڑے ہیں
    بم تو کیا ہم نے پٹاخے بھی نہیں چھوڑے ہیں

    جب برا وقت پڑا ہم نے سنبھالی مسجد
    کب تلک رہتی مسلمان سے خالی مسجد
    جوب ہوئی گھر سے بہت دور بلالی مسجد
    ہم نے “تہہ خانے“ میں چھوٹی سی بنا لی مسجد

    ہم نے کیا جرم کیا اپنی عبادت کے لیے
    صرف میلاد کیا جشنِ ولادت کے لیے

    ہم نے رکھی ہے یہاں امن واماں کی بنیاد
    ہر مسلمان کو “یو ایس“ میں‌پڑی ہے افتاد
    اپنی فطرت میں نہیں دہشت و دنگا و فساد
    پھر بھی ہم نے ترے شہروں کو کیا ہے آباد

    ہر مسلماں ہے یہاں امن کا حامی دیکھو
    ہیوسٹن جاؤ، ایل اے دیکھو، میامی دیکھو

    گر گیا تیز ہواؤں سے اگر طیارہ
    پکڑا جاتا ہے مسلمان یہاں بےچارہ
    کبھی گھورا، کبھی تاڑا تو نے کبھی للکارا
    کبھی “سب وے“ سے اٹھایا کبھی چھاپہ مارا

    تو نے یہ کہہ کے جہازوں کو کراچی بھیجا
    یہ بھی شکلاً ہے مسلمان اسے بھی لے جا

    میڈیا تیرا، دوات اور قلم تیرے ہیں
    جتنے بھی ملک ہیں ڈالر کی قسم تیرے ہیں
    یہ شہنشاہ یہ اربابِ حرم تیرے ہیں
    تیرا دینار، ریال اور درہم تیرے ہیں

    تو نے جب بھی کبھی مانگا ہے تجھے تیل دیا
    تجھ کو جب موقع لگا تو نے ہمیں “تیل“ دیا

    حالتِ جنگ میں ہم لوگ ترے ساتھ رہے
    تاکہ دنیا کی قیادت میں تری بات رہے
    یہ ضروری تھا کہ تجدیدِ ملاقات رہے
    دیکھیے کتنے برس چشمِ عنایات رہے

    ہم ترے سب سے بڑے حلقہء احباب میں ہیں
    پھر بھی طوفاں سے نکلتے نہیں گرداب میں ہیں

    “ایڈ“ دیتا ہے تری حوصلہ افزائی ہے
    تیرا یہ دستِ کرم سود کا سودائی ہے
    اسلحہ دے کے جو غیروں سے شناسائی ہے
    یہ بھی اسلام کے دشمن کی پذیرائی ہے

    رحمتیں تیری ہیں ہر قوم کے انسانوں پر
    چھاپہ پڑتا ہے تو بے چارے مسلمانوں پر

    شاعر: نا معلوم​
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    اچھا شکوہ ہے۔۔۔ حقیقت سے بھر پور۔۔۔۔ شکریہ بہت بہت۔۔۔ :87:
     
  3. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب نعیم صاحب۔
    اگر آپ اس لڑی کا عنوان کچھ اور رکھتے تو زیادہ لوگ اسے پڑھتے۔
    بدقسمتی سے ہم میں اکثر لوگ “مسلم امہ“، “مسلمانوں“ یا “اسلام“ وغیرہ کے الفاظ سے الرجک ہوچکے ہیں۔ اور ایسی تحریروں پر نظر دوڑانے کی زحمت کم ہی گوارا کرتے ہیں۔ :hasna:
     
  4. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    اچھا شکوہ ہے۔ ہمیشہ کی طرح نعیم بھائی کچھ انوکھا ہی ارسال کرتے ہیں۔ :87:
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جب تک ہم امریکی حلقہء احباب میں ہیں، کبھی گرداب سےنکل بھی نہیں‌سکتے۔

    ویسے نعیم صاحب۔ بلاشبہ بہت منفرد اور سبق آموز کلام ہے۔
     
  6. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    خدا کی پناہ کیا درفتنی ہے
    لطف آ گیا پڑھ کر
    شراکت کا شکریہ سلامت رہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں