1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مسجد تو بنا دي شب بھر ميں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ہما, ‏14 مئی 2006۔

  1. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    <center>
    مسجد تو بنا دي شب بھر ميں ايماں کي حرارت والوں نے
    من اپنا پرانا پاپي ہے، برسوں ميں نمازي بن نہ سکا

    کيا خوب اميرِ فيصل کو سِنّوسي نے پيغام ديا
    تو نام و نسب کا حجازي ہے، پر دل کا حجازي بن نہ سکا

    تر آنکھيں تو ہو جاتي ہيں، پر کيا لذت اس رونے ميں
    جب خونِ جگر کي آميزش سے اشک پيازي بن نہ سکا

    اقبال بڑا اپديشک ہے، من باتوں ميں موہ ليتا ہے
    گفتارکا يہ غازي تو بنا، کردار کا غازي بن نہ سکا
    </center>
     
  2. ثناء
    آف لائن

    ثناء ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    245
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    بہت اچھا ۔۔۔۔۔۔۔ :D
    میں نے ایک غزل پیش کی اور اتنا غصہ کے یک دَم سے چار دَم غزلوں کا جواب۔ :wink:
     
  3. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    اچھی بات ہے، اور لکھیں۔ اقبال کا کلام تو جتنا بھی پڑھا جائے کم ہے۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہماجی بہت‌خوب اچھا کلام شئیر کیا ھے بہت شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں