1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مسافروں میں ابھی تلخیاں پُرانی ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏6 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مسافروں میں ابھی تلخیاں پُرانی ہیں
    سفر نیا ہے مگر کشتیاں پُرانی ہیں
    یہ کہہ کے اُس نے شجر کو تنے سے کاٹ دیا
    کہ اس درخت میں کچھ ٹہنیاں پُرانی ہیں
    ہم اس لیے بھی نئے ہمسفر تلاش کریں
    ہمارے ہاتھ میں بیساکھیاں پُرانی ہیں
    عجیب سوچ ہے اس شہر کے مکینوں کی
    مکاں نئے ہیں مگر کھڑکیاں پرانی ہیں
    (سبطِ علی صبا​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں