1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مساجد کی تزئین و آرائش کا حکم

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏24 ستمبر 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مساجد کی تزئین و آرائش کا حکم :

    مساجد کو مزّین اور آراستہ کرنے کی مختلف صورتیں ہیں ، اور اُن کا حکم بھی اُسی کے اعتبار سے مختلف ہوگا :

    ایسی تزئین و آرائش جس سے نمازیوں کا خیال بٹے ۔ بالاتفاق جائز نہیں ۔
    تفاخر اور دکھلاوے کے طور پر ہو ۔ بالاتفاق جائز نہیں ۔
    مسجد کے مال وقف سے کیا جائے ۔ بالاتفاق جائز نہیں ۔

    اگر مندرجہ بالا صورتوں میں سے کوئی صورت نہ ہو تو اس میں اختلاف ہے :

    جمہورائمہ اربعہ:
    جائز ہے۔جس کی دلیل حضرت عثمان غنی ﷜کا عمل ہے ۔
    علامہ شوکانی :
    مطلقا جائز نہیں ۔ ما امرت بتشیید المساجد۔(درسِ مشکوۃ 254)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں