1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرزائیوں سے چند سوالات

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏18 دسمبر 2012۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    مرزائیوں سے چند سوالات


    وہ لوگ جو ناواقفیت یا کسی مغالطے و غلط فہمی سے مرزائیت کے جال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میں ان کو اللہ اور اس کے رسول کا واسطہ دے کر دلی خیر خواہی اور ہمدردی سے عرض کرتا ہوں کہ یہ دین و آخرت کا معاملہ ہے، ہر شخص کو اپنی قبر میں اکیلا جانا اور حساب دینا ہے، کوئی جتھا اور جماعت وہاں کام نہ آئے گی۔
    اللہ تعالیٰ کیلئے ہوش میں آئیں اورعقلِ خداداد سے کام لیں اور سمجھیں کہ کیا مرزا غلام احمد قادیانی انہیں اوصاف و علامات اور نشانات کے آدمی تھا جو سیدالانبیائ۱ نے مسیح موعود۸ کی پہچان کے لئے امت کے سامنے رکھے ہیں۔
    ٌ کیا مرزا قادیانی کا نام ’’غلام احمد‘‘ نہیں بلکہ ’’عیسیٰ‘‘ ہے؟
    ٌ کیا اس کی والدہ کا نام ’’چراغ بی بی‘‘ نہیں بلکہ ’’مریم‘‘ ہے؟
    ٌ کیا اس کے والد کا نام’’غلام مرتضیٰ‘‘ نہیں، بلکہ بے باپ کی پیدائش ہیں؟
    ٌ کیا اس کا مولد ’’قادیان‘‘ جیسا کوردہ نہیں، بلکہ ’’دمشق‘‘ ہے؟ یا قادیان، دمشق کے ضلع یا صوبے میں واقع ہے؟
    ٌ کیا اس کا مدفن ’’قادیان‘‘ نہیں بلکہ ’’مدینہ طیبہ‘‘ ہے؟
    ٌ کیا ان کے نانا ’’عمران‘‘ اورماموں ’’ہارون‘‘ اور نانی ’’حنّہ‘‘ ہیں؟
    ٌ کیا ان کی والدہ کی تربیت حضرت مریم کی طرح ہوئی؟ اور کیا ان کی نشوونما ایک دن میں اتنی ہوئی جتنا ایک سال میں بچی کا ہوتی ہے؟ کیا ان کے پاس غیبی رزق آتا تھا؟ کیا فرشتے ان سے کلام کرتے تھے؟
    ٌ کیا مرزاجی کی پیدائش جنگل میں کھجور کے درخت کے نیچے ہوئی؟
    ٌ کیا اس کی والدہ نے پیدائش کے بعد درخت ِکھجور کو ہلا کر کھجوریں کھائی تھیں؟
    ٌ ٌ کیا مرزا قادیانی نے کسی مردے کو زندہ کیا ہے؟
    ٌٌ کیا اُس نے کسی برص کے بیمار یا مادرزاد اندھے کو اللہ تعالیٰ سے اذن پا کر شفاء دی ہے؟
    ٌ کیا مٹی کی چڑیوں میں بحکم خداوندی جان ڈالی ہے؟
    ٌ کیا وہ آسمان پر گیا ہے اور پھر اترا ہے؟
    ٌ کیا اس کی سانس کی ہوا سے کافر مر جاتے تھے؟(۱؎)
    ٌٌ کیا اس کی سانس کی ہوا اِتنی دُور پہنچتی تھی جہاں تک ان کی نظر پہنچے؟
    ٌ کیا وہ دمشق کی جامع مسجد میں گیا ہے؟
    ٌ کیا اس کا نکاح حضرت شعیب۸ کی قوم میں ہوا ہے؟
    ٌ کیا اُس نے دُنیا سے صلیب پرستی اور نصرانیت کو مٹایا ہے یا اس کے زمانے میں نصرانیت کو ترقی ہوئی؟
    ٌٌ کیا اس کے زمانے میں ان تین اوصاف کا دجال نکلا ہے جو بحوالہ احادیث ہم نے نقشے میں درج کئے ہیں؟
    ٌ کیا اُس نے ایسے دجال کو حربہ سے قتل کیا ہے؟
    ٌ کیا اُس نے اور اِس کی جماعت نے یہودیوں کو قتل کیا ہے؟
    ٌ کیا کسی نے اس کے زمانے میں پتھروں اور درختوں کو بولتے دیکھا ہے؟
    ٌٌ کیا اُس نے مال و دولت کو اتنا عام کر دیا ہے کہ اب کوئی لینے والا نہیں ملتا؟ یا اور افلاس، فقروفاقہ اور ذلت ان کے قدموں کی برکت سے دنیا میں پھیل گئے؟
    ٌ کیا آسمانی برکات پھلوں اور درختوں میں اس طرح ظاہر ہوئیں کہ ایک انار ایک جماعت کے لئے، ایک بکری کا دودھ ایک قبیلے کے لئے کافی ہو جائے؟
    ٌ کیا اُس نے لوگوں کے قلوب میں اتحاد و اتفاق پیدا کیا یا نفاق و خلاف کی طرح ڈالی؟
    ٌ کیا بغض و حسد لوگوں کے قلوب سے اٹھ گیا یا اور زیادہ ہو گیا؟
    ٌ کیا بچھو سانپ و غیرہ کا زہر بے کار ہو گیا؟
    ٌ کیا مرزا قادیانی کو حج یا عمرہ یا دونوں کرنا نصیب ہوا ہے؟
    ٌ کیا مرزا قادیانی کبھی مسلمانوں کو لے کر کوہِ طور تک گیا ہے؟
    ٌ کیا اس کے زمانے میں یاجوج ماجوج نکلے ہیں؟ کیا اس کے مردوں سے تمام زمین آلودئہ نجاست و بدبو ہوئی اور مرزا قادیانی کی دعا سے بارش نے اس کو دھویا ہے؟
    ٌٌ کیا مرزا قادیانی نے کسی مقعد نامی آدمی کو خلیفہ بنایا ہے؟
    ٌ کیا مرزا قادیانی کو مدینہ طیبہ کی حاضری نصیب ہوئی؟
    الغرض مسیح موعود کے حالات و نشانات کا مکمل نقشہ بحوالہ قرآن و حدیث اس کے سامنے ہے، آنکھیں کھول کر ایک ایک نشان اور ایک ایک علامت کو مرزا قادیانی میں تلاش کیجئے اورخدا تعالیٰ نظروں سے غائب ہے تو مخلوق ہی سے شرمائیے کہ رسول مقبول۱ کی یہ چٹھی جس پر یہ نشانات اور یہ پتہ لکھا ہوا ہے، آپ کس کے سپرد کرتے ہیں؟
    اور اگر کہیں غلام احمد سے مراد عیسیٰ اور چراغ بی بی سے مریم اور دمشق اور مدینہ سے قادیان اور نصرانیت کے مٹانے سے مراد اُس کی ترقی اور عزت سے مراد ذلت ہے تو اس خانہ ساز مرزائی لغت پر قرآن اور احادیث نبویہ کی اس تحریف بلکہ ان کا مضحکہ بنانے کو کیا واقعی تمہاری عقل قبول کرتی ہے؟
    اور کیا دنیا میں کوئی انسان اس پر راضی ہو سکتا ہے؟ اور اگر تحریفات و تاویلات اور استعارات کی یہی گرم بازاری ہے تو پھر کیا دنیا کا کوئی کام یا کوئی معاملہ درست رہ سکتا ہے؟۔
    ہم تو جب جانیں کہ مرزا قادیانی یا اس کی امت کسی عیسیٰ نامی دمشقی آدمی کا ایک کارڈ چٹھی رساں سے یہ کہہ کر وصول کر لے کہ آسمان میں قادیان ہی کا نام دمشق ہے اور میرا ہی نام عیسیٰ ہے، اور چراغ بی بی ہی کا نام مریم ہے، کبھی یہ کہہ کر دیکھو کہ چٹھی رساں اور ساری دنیا تمہیں کیا کہے گی؟
    ہاں!! مگر رسولِ کریم۱ کی اس چٹھی کو لاوارث سمجھ کر راستے میں اڑانا چاہتے ہو، مگر یاد رہے کہ آج بھی آپ۱ کے وہ وارث موجود ہیں جو آپ۱ ہی کی لکیر کے فقیر ہیں، اور اسی کو اپنی بادشاہی سمجھتے ہیں اور اسی عہد پر جان دے دینے کو اپنی فلاحِ دارین جانتے ہیں جو نبی کریم سے باندھ چکے ہیں۔

    واللہ باللہ!! ہمیں مرزا قادیانی سے کوئی عداوت نہیں، کون چاہتا ہے کہ گھر آئے ہوئے مسیح کو اور ان کی مسیحائی کو ٹھکرا دے، بالخصوص ایسے وقت جبکہ قوم کو مسیح کی سخت حاجت ہے، مگر بات وہی ہے کہ مسیح تو ماننے کے لئے تیار ہیں مگر کوئی مسیحائی بھی تو دکھلائے۔

    ہوں میں پروانہ مگر شمع تو ہو رات تو ہو
    جان دینے کو ہوں موجود کوئی بات تو ہو
    دل بھی حاضر سرتسلیم بھی خم کو موجود
    کوئی مرکز ہو کوئی قبلۂ حاجات تو ہو
    دل تو بے چین ہے اظہار ارادت کے لئے
    کسی جانب سے کچھ اظہارِ کرامات تو ہو
    دل کشا بادئہ صافی کا کسے ذوق نہیں
    باطن افروز کوئی پیر خرابات تو ہو

    مسلمانو!! آپ کی مذہبی غیرت و حمیت اور خداداد عقل و فہم کو کیا ہوا کہ آپ کو مشاہدات اور بدیہیات کے انکار کی طرف بلایا جاتا ہے، اور آپ ذرا عقل سے کام نہیں لیتے۔
    اے کشتٔہ ستم!! تری غیرت کو کیا ہوا؟
    خدا کے لئے ذرا ہوش میں آئو اور اس فتنے کے انجام پر نظر ڈالو کہ اگر یہی مرزائی لغت اور قادیانی زبان اور اس کے عجیب استعارات رہے تو قرآن و حدیث اور مذہب اسلام کا تو کہنا کیا، ساری دنیا کا گھروندہ اور عالم کا نظام برباد ہو جائے گا۔
    ایک شخص اگر زید کے گھر پر دعویٰ کرے کہ یہ میرا ہے، اور مرزا قادیانی کی طرح کہے کہ آسمانی دفتروں میں میرا ہی نام ’’زید‘‘ لکھا ہوا ہے اور مالکِ مکان کی جتنی علامات اور نشانات سرکاری کاغذوں میں درج ہیں اس سب کا مستحق برنگ استعارات میں ہوں، تو بتلائیے کہ آپ کے پاس اس کا کیا جواب ہو گا؟
    اسی طرح اگر ایک مرد کسی غیر منکوحہ عورت پر اسی حیلے سے اپنی بی بی ہونے کا دعویٰ کرے، یا کوئی عورت اسی مرزائی استعارہ کے بل پر کسی غیرمرد کو اپنا خاوند بتائے، یا کوئی ملازم دوسرے ملازم کی تنخواہ وصول کر لے، یا کوئی بھنگی بادشاہی محل میں گھس کر شاہی بیگمات کو اسی مرزائی فلسفے کی طرف دعوت دے، یا ایک قتلِ عمد کا مجرم اپنا جرم اسی مرزائی استعارات کے ذریعہ کسی دوسرے غریب کے سر ڈالا دے اور کہے کہ آسمانی دفتروں میں اسی کا نام وہ ہے جو قاتل کے لئے لکھا ہے، تو فرمائیے کہ مرزائی اصول اور ان کے استعارات کی دنیا کو جائز رکھتے ہوئے کسی کو کیا حق ہے کہ ان لوگوں کی زبان بند کر سکے یا ہاتھ روک سکے؟ اور جب نوبت اس پر پہنچ گئی تو خود سمجھئے کہ دین و مذہب تو کیا، خود دنیاداری کے بھی لالے پڑ جائیں گے۔
    الغرض دنیا کے تمام معاملات بیع و شرائ، لین دین، نکاح و طلاق، جزاء و سزا میں ایک شخص کی تعیین کے لئے جب اس کا نام اور ولدیت و سکونت وغیرہ دو چار وصف ذکر کر دیئے جاتے ہیں تو اس شخص کی تعیین و تمیز ایسی حتمی اور یقینی ہو جاتی ہے کہ اس میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں رہتی اور کسی دوسرے کی مجال نہیں ہوتی کہ اس کے احوال و اقوال کو اپنی طرف منسوب کر سکے اور اس کی مملوکات میں تصرف کر سکے، نہ یہاں کوئی استعارہ چل سکتا ہے نہ مجاز، دنیا کے تمام کارخانے اسی اسلوب پر قائم ہیں۔
    غضب ہے کہ جس شخص کے متعلق خاتم الانبیائ۱ نے دو چار نہیں، دس بیس نہیں، ایک سو اسی(۱۸۰) علامات و نشانات امت کو بتلائے ہوں، امت کو اب بھی اس کی تعیین میں شبہ رہے، اور آپ۱ کے صاف و صریح ارشادات کو استعارات و مجاز کہہ کر ٹال دے۔
    ہرگزباورنمے آید زروئے اعتقاد
    ایں ہمہ ہاگفتن و دین پیمبر داشتن
    بلکہ بلا شبہ یہ آنحضرت۱ کی صریح تکذیب اور قرآن و حدیث کو جھٹلانا ہے(نعوذباللّٰہ منہ)۔یااللہ تو ہماری قوم کو عقل دے اور عقل سے کام لینے کی توفیق دے کہ اس جیسے بدیہیات کے انکار میں مبتلا نہ ہوں۔
    وَاللّٰہُ الْھَادِیْ وَ عَلَیْہِ التُّکْلاَنُ
    العبدالضعیف
    محمدشفیع دیوبندی غفرلہٗ ولوالدیہ و مشائخہٖ
    مدرس دارالعلوم، دیوبند
     
  2. یشکون
    آف لائن

    یشکون ممبر

    شمولیت:
    ‏1 جنوری 2013
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مرزائیوں سے چند سوالات

    جزاک اللہ بھائی۔۔۔قادیانی ان سوالوں کے جوابات دیتے تو قادیانی ہی نہ بنتے۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں